ایف آئی اے منی لانڈرنگ سرکل نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے قریبی عزیز صابر حمید عرف مٹھو کے کیس کو ری اوپن کردیا،
صابر حمید کو منی لانڈرنگ کے الزام میں 27 جون کو پیش ہونے کا حکم دے دیا گیا، صابر حمید کو طلبی کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دس سال کا زمین کی خریدوفروخت کا ریکارڈ ہمراہ لائیں،فیملی کی جانب سے کی گئی خریدوفروخت کا بھی ریکارڈ ہمراہ لائیں،سرکاری محکموں کو فروخت کی گئی زمینوں کے ریکارڈ بھی ہمراہ لائیں،صابر حمید کے خلاف گزشتہ برس 2023 میں منی لانڈرنگ کی انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا صابر حمید کو اس وقت بھی طلب کیا گیا تھاتاہم بعد ازاں انکوائری بند کر دی گئی تھی اب انکوائری دوبارہ ری اوپن کر دی گئی ہے
27 اکتوبر 2023 کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے صابرحمید کے خلاف انکوائری بند کردی تھی، ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لاء نے انکوائری بند کرنے کا مراسلہ جاری کیا تھا اور ایف آئی اے نے صابر حمید کو نوٹس جاری کرکے 23 اکتوبر کو طلب کیا تھا اور وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
ایف آئی اے نے چوہدری اشرف گُھرکی اور حامد مشتاق کو بھی طلب کیا ہے،اینٹی کرپشن نے تینوں کو 26 جون جبکہ ایف آئی اے نے صابر حمید اور اشرف گھرکی کو 27 جون ، حامد مشتاق کو 28 جون کو طلب کیا۔ایف آئی اے کی جانب سے تینوں افراد کو منی لانڈرنگ الزامات کے تحت جاری انکوائری میں طلب کیا گیا،تینوں پر غیر قانونی طور پر سرکاری اداروں کو زمین کی خریدو فروخت کا بھی الزام ہے۔
آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کر کے کیا پی ٹی آئی ملک دشمن قوتوں کی حمایت کر رہی ہے؟ شیری رحمان
ماضی کے جتنے آپریشن ہوئےانکے نتائج تو سامنے رکھیں،مولانا فضل الرحمان
ایپکس کمیٹی میں ایک نام عزم استحکام آیا لیکن آپریشن کا ذکر نہیں تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ
آپریشن عزم استحکام،کامیابی کیلئے اتحاد ضروری،تجزیہ: شہزاد قریشی