ابوظہبی پر ڈرون حملوں کے بعد سعودی عرب کا یمن پر فضائی حملہ

0
40

ابوظہبی پر ڈرون حملوں کے بعد سعودی عرب کا یمن پر فضائی حملہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں کی جانب سے ابو ظہبی پر ڈرون حملوں کے بعد سعودی اتحاد نے یمن پر حملہ کیا ہے

صنعا کے اللیبیہ ضلع پر سعودی جنگی طیاروں کے فضائی حملوں میں کم از کم 12 شہری ہلاک ہو گئے ہیں سعودی اتحاد نے ان حملوں کو ابوظہبی ہوائی اڈے اور المصافہ کے علاقے میں کل کی انصار اللہ کی کارروائی کا ردعمل قرار دیا۔ان حملوں کے نتیجے میں پانچ رہائشی مکانات تباہ ہو گئے۔ نیز صنعاء کے اسپتالوں کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اب تک 12 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوچکے ہیں۔

حوثی باغیوں نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی ،اسکائی نیوز عربیہ نے منگل کی صبح رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی افواج نے متحدہ عرب امارات میں حوثیوں کے حملوں کے جواب میں یمنی دارالحکومت صنعا پر بمباری شروع کردی ہے اتحادی فوج کے ایک بیان کے مطابق، ’’یہ فضائی حملے دھمکیوں اور فوجی ضروریات کے جواب میں شروع کیے گئے تھے۔اتحادی فضائیہ صنعا کے آسمان پر چوبیس گھنٹے آپریشن کر رہی ہے۔ ہم شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے فوجی کیمپوں اور حوثیوں کے اجتماعات سے دور رہیں

میڈیا رپورٹ کے مطابق فضائی حملے میں سابق فوجی عہدیدار کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے، حوثیوں نے دعوی کیا ہے کہ سعودی حملے میں تقریبا 20 افراد ہلاک اور متعددزخمی ہوئے ہیں، حملےمیں متعدد گھر بھی تباہ ہوئے ہیں۔

دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یو اے ای کے ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کی ہے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ہم منصب شیخ محمد بن زاید کو فون کیا، جس کے دوران انہوں نے حوثی ملیشیا کے یو اے ای پر حملے کی مذمت کی۔دونوں رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ یہ دہشت گردانہ کارروائیاں جنہوں نے مملکت اور متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنایا، دونوں ممالک کے "عزم اور ان جارحانہ طرز عمل کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کے عزم” میں اضافہ کریں گے، جو حوثی ملیشیا کی طرف سے انجام دیے گئے ہیں، جنہوں نے یمن میں تباہی مچا رکھی ہے، یمنی شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔ عوام اور خطے کی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کے مقصد سے "افراتفری پھیلانے کی مذموم اور ناکام کوششیں” جاری رکھیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد شہزادوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی ان صریح خلاف ورزیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ان دہشت گردانہ جرائم کو مسترد اور مذمت کریں جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

سعودی ولی عہد نے جاں بحق افراد کے لیے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
شیخ محمد بن زاہد نے مخلصانہ جذبات کے لیے شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا،گفتگو کے دوران، انہوں نے علاقائی امور اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ٹویٹر پر کہا کہ آج مملکت اور متحدہ عرب امارات کے خلاف حوثی ملیشیا کے حملے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ حملے اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ملیشیا علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرات کا ایک بڑا ذریعہ بن چکی ہے۔”اس کے ساتھ ہی، ہم حوثیوں کی مداخلت سے نمٹنے اور مملکت اور اپنے خطے کی سلامتی کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

حملے کے کچھ دیر بعد، یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا کہ وہ حوثیوں کی ایک دہشت گرد تنظیم کی حیثیت کو بحال کریں۔ امریکی صدر جو بائیڈن، جنہوں نے گزشتہ سال اس تحریک کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست سے نکال دیا، دلیل دی کہ اس تقرری سے یمن کو انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے کیونکہ یہ ملک دنیا کے بدترین انسانی بحران کا شکار ہے۔

متحدہ عرب امارات میں حوثیوں کے حملوں کے پیچھے کیا ہے؟ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ڈرون حملے کا دعویٰ یمن کے حوثیوں نے متحدہ عرب امارات پر کیا، جس کے نتیجے میں ابوظہبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے، متحدہ عرب امارات ، جو حوثیوں کے خلاف لڑنے والے سعودی زیرقیادت اتحاد کا رکن ہے، اور مارچ 2015 سے یمن کی حکومت کی باضابطہ حمایت کر رہا ہے – نے بڑی حد تک حوثیوں پر فائرنگ سے گریز کیا ہے۔ سعودی عرب نے یمن سے بھیجے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کا خمیازہ برداشت کیا ہے اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کا آخری حملہ 2018 میں ہوا تھا۔

متحدہ عرب امارات یمن سے آگے ہے، اور یمن کے ساتھ سعودی عرب کی طویل سرحد کے برعکس، اس ملک کے ساتھ کوئی سرحد نہیں ہے۔ لیکن حوثیوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو نشانہ نہ بنانے کی طویل عرصے سے ایک فعال حکمت عملی بھی دکھائی دیتی ہے،پچھلے کچھ سالوں سے، متحدہ عرب امارات نے یمن میں اپنی براہ راست فوجی مداخلت کو کم کیا ہے۔

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف

ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین برہم،بھارت نے کتنے سائبر حملے کئے؟

بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟

بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی

سال 2020 کا پہلا چائلڈ پورنوگرافی کیس رجسٹرڈ،ملزم لڑکی کی آواز میں لڑکیوں سے کرتا تھا بات

سائبر کرائم ونگ کی کاروائی، چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث تین ملزمان گرفتار

سائبر کرائم کا شکار ہونے والی خواتین خودکشی کی طرف مائل ہو جاتی ہیں،انکشاف

پاکستانی اداروں پر سائبر حملوں میں اضافہ، بھارت سمیت کئی ممالک ملوث

بریکنگ، ابوظہبی ڈرون حملہ،ایک پاکستانی اور 2 بھارتی شہری مارے گئے

Leave a reply