بریسٹ فیڈنگ کا قرآن مجید میں بیان: بقلم سلطان سکندر

0
72

دودھ پلانا اور اسکا معاشرتی تعلق،

بچے کو دودھ پلانے کی دو سال تک ہدایت کی گئی ہے۔

Reference:- World Health Organization, Breastfeeding, 2018.
"چھاتی کا دودھ بچے کیلئے پہلی قدرتی غذا ہوتی ہے، یہ وہ تمام غذائی اجزاء اور طاقت مہیا کرتا ہے جو ایک نوزائیدہ بچے کو پہلے مہینے کیلئے ضروری ہوتے ہیں، اور یہ آدھی یا اس سے زیادہ کی غذائیت پہلے سال کے دوسرے حصے تک مہیا کرتا رہتا ہے، اور ایک تہائی غذائیت زندگی کے دوسرے سال کے دوران مہیا کرتا رہتا ہے۔ ”

جیسے جیسے بچہ بھاری ہوتا جائے گا، ماں کا دودھ اسے ناکافی ہوتا جائے گا۔ دوسرے سال میں ماں بچے کو اسکی ضرورت کے تحت صرف ایک تہائی حصہ مہیا کرتی ہے جو بچے کی غذائیت کیلئے کافی ہوتا ہے، اور اس دوران بچے کو دوسرے کھانے پھل وغیرہ دینا بہتر رہتا ہے۔

Quran 2:233

"اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو برس دودھ پلائیں، یہ اس کے لیے ہے جو دودھ کی مدت کو پورا کرنا چاہے،”

قرآن میں چھاتی کا دودھ پلانے کی حد دو سال مقرر کر دی گئی تھی۔

ایک غیر معمولی شخص 1400 سال پہلے کیسے جان سکتا ہے کہ چھاتی کا دودھ کتنی دیر تک پلانا صحت بخش ہے؟؟؟؟؟؟

بچے اور ماں کے درمیان چھاتی کا دودھ پینے کی وجہ سے مضبوط رشتے کا ایک اور فائدہ جو بہت کم جانا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ

Reference:- Time, Is Breast Milk the Key to Mother-Baby Bounding?, 2011
"ماں اور بچے کے اچھے تعلقات کا راز چھاتی کا دودھ ہوسکتا ہے، نئی تحقیق کے مطابق یہ مانا جاتا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے کچھ مہینے بعد چھاتی کا دودھ پلانے والی ماں کا فارمولہ دودھ پلانے والی ماں کی بہ نسبت زیادہ گہرا رشتہ اور تعلق قائم ہوتا ہے۔ جب وہ(چھاتی کا دودھ پلانے والی مائیں) اپنے بچے کے رونے کی آواز سنتی ہیں تو وہ مضبوط حاضر دماغی کے ساتھ جواب دینے کا مظاہرہ کرتی ہیں
(مئی کے مہینے میں بچے کی سائیکالوجی اور سائیکیٹری کی ساخت کے مضمون پہ پبلش ہونے والی ایک سٹڈی کے مطابق)۔
جبکہ ریسرچ میں شریک ماؤں کو سکینر میں لٹایا گیا اور انہیں اپنے بچے اور نامعلوم بچے کے رونے کے کلپس سنائے گئے، محققین نے سوراخ لگایا کہ انکے دماغوں کے کونسے حصے روشن ہوتے ہیں۔ تمام ماؤں کے دماغ زیادہ متحرک ہوتے تھے جب وہ اپنے بچے کے رونے کی آواز سنتی تھیں۔ لیکن دماغی حصے کے متعلق دودھ پلانے والی ماؤں میں ہونے والی تبدیلیاں کہیں زیادہ نمایاں تھیں۔

دودھ پلانا ماں اور بچے کے تعلقات کو مضبوط کرتا ہے، ایک بہت مضبوط تعلق۔
یہ بات حال ہی میں معلوم کی گئی ہے جبکہ قرآن میں 1400 سال پہلے یہ بات دریافت کردی گئی تھی کہ آخری لمحات میں یہ مضبوط ترین تعلق بھی ٹوٹ جائے گا۔

Quran 22:2
يَوْمَ تَـرَوْنَـهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّآ اَرْضَعَتْ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَـمْلٍ حَـمْلَـهَا وَتَـرَى النَّاسَ سُكَارٰى وَمَا هُـمْ بِسُكَارٰى وَلٰكِنَّ عَذَابَ اللّـٰهِ شَدِيْدٌ (2)

"جس دن اسے دیکھو گے ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی اور تجھے لوگ مدہوش نظر آئیں گے اور وہ مدہوش نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب سخت ہوگا۔”

آخری وقتوں میں یہ مضبوط تعلق بھی ٹوٹ جاتا ہے۔

1400 سال پہلے ایک غیر معمولی شخص کیسے جان سکتا ہے کہ دودھ پلانا ماں اور بچے کے درمیان مضبوط تعلق بنا دیتا ہے؟؟؟؟؟؟

بقلم سلطان سکندر!!!

Leave a reply