برطانیہ معاشی بحرانوں کی زد میں:ہڑتالیں۔بائیکاٹ :ایندھن کی فراہمی معطل: فوج طلب

0
61

لندن:برطانیہ، پیٹرول، ڈیزل اور گیس بحران
پر قابو پانے کیلئے فوج سے مدد لینے کا فیصلہ ۔اطلاعات کے مطابق کورونا بحران اور بریگزٹ کے بعد جہاں برطانیہ میں لاری ڈرائیوروں کی شدید قلت نے سپلائی چین کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے وہیں پیٹرول ‘ ڈیزل اور گیس کا بحران سر چڑھ کا بولنے لگا،بحران پر قابو پانے کیلئے فوج سے بھی مدد لینے کی تجویز زیر غور آئی ہے،

سیکرٹری ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے موجودہ صورتحال پر برطانوی عوام کے نام پیغام میں کہا ہے کہ برطانوی باشندے معمول کے مطابق چلیں اور اپنے اعصاب کو پُرسکون رکھیں، حالات میں بہتری کیلئے بھر پور کوششیں جاری ہیں۔ گرانٹ شیپس نے ایچ جی وی ڈرائیوروں کی قلت کے معاملے سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات کی طرف سے اشارہ کیا ہے ،

انہوں نے یہ بھی دعوی ٰ کیا کہ ٹرانسپورٹ فرمز ایسے ڈرائیوروں کو راغب کرنے کے لیے بھاری تنخواہوں کی پیشکش کر رہی ہیں جو اس انڈسٹری کو چھوڑ چکے ہیں۔حکومتی ذرائع کے مطابق ڈائوننگ اسٹریٹ کرسمس کے موقع پر حالات سے نمٹنے کے لیے انتہائی سنجیدگی جدوجہد کر رہی ہے، دوسری طرف وزرا نے شدید بحران کی صورت میں پیٹرول ٹینکر چلانے کیلئے فوج کو اسٹینڈ بائی رکھنے کے منصوبوں پر غور شروع کر دیا ہے۔

سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ لوگوں کو حالات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں وہ معمول کے مطابق کام جاری رکھیں۔ ایسیکس میں ایک بڑے پیٹرول پمپ کی طرف سے ڈیزل ختم ہونے کے اعلان کے بعد فور کورٹ کے باہر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں، پیٹرول اسٹیشنوں کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاروں نے 1973کے اوپیک آئل بحران اور 2000کے ایندھن بحران کی یاد تازہ کر دی۔ برطانیہ میں خوراک اور ایندھن کی قلت سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے، سپر مارکیٹوں میں گیس کی بڑھتی ہوئی قلت سے صارفین بھی سخت پریشان ہیں،

معروف کمپنی بی پی نے ٹیسکور ری فلنگ اسٹیشنوں کیلئے ضرورت کے مطابق مدد کرنے کا اعلان تو کیا ہے مگر گیس اور پیٹرول بحران بدستور قائم رہا تو یورپی یونین سے تجارت کیلئے برطانیہ کا مرکزی دروازہ بند ہونے کے خدشات تقویت اختیار کر جائیں گے ،پیٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے ڈرائیوروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ مقامی پیٹرول اسٹیشنوں کی ممکنہ بندش کے باعث گاڑیوں کے ٹینک میں ایندھن کی سطح ایک چوتھائی تک رکھیں ۔ لنکن شائر میں سبزیوں کی ایک معروف فرم کی طرف سے 30پائونڈ فی گھنٹہ ادائیگی کیلئے تشہیر کی جا رہی ہے،

سالانہ 62ہزار پائونڈز تک اجرت کی پیش کش کی گئی ہے۔ ،تیل سپلائی کرنے والی بڑی کمپنی بی جی کی طرف سے ڈرائیوروں کی قلت کے باعث ایندھن کی ترسیل کا نظام محدود کرنے کے اعلان سے سپر سٹور اور مارکیٹیں بھی سخت متاثر ہوئی ہیں جہاں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کا سامنا ہے اور باور کیا جا رہا ہے کہ حالات میں فوری بہتری نہ ہوئی تو کرسمس میں خوراک کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔

آئل کمپنی نے حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ سپلائی چین کے بحران سے اس کی ریفائنریز سے پٹرول اور ڈیزل کی نقل و حمل کی صلاحیت بہت زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔

Leave a reply