بی آر ٹی منصوبہ، تحقیقات کے خلاف خیبر پختونخواہ حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

0
34

بی آر ٹی منصوبہ، تحقیقات کے خلاف خیبر پختونخواہ حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی آرٹی منصوبے کی تحقیقات کاعدالتی فیصلہ چیلنج کر دیا گیا، خیبرپختونخواحکومت اور پی ڈی اے نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی،درخواست سپریم کورٹ پشاوررجسٹری میں دائرکی گئی،

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں ایف آئی اے کوتحقیقات سے روکنے کی استدعا کی گئی، درخواست میں کہا گیا کہ پشاور ہائیکورٹ کا حکم خلاف قانون ہے، پشاورہائیکورٹ نےحقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائیکورٹ کےفیصلےکو کالعدم قرار دیاجائے،

پشاور:تبدیلی اس کو کہتے ہیں!بی آر ٹی منصوبے کے تکمیل کی تاریخ‌میں‌ایک بار پھر تبدیلی نئی تاریخ سامنے آگئی

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے بی آر ٹی منصوبے کی انکوائری کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں ایف آئی اے کو 45 روز میں انکوائری کا حکم دیدیا گیا ہے۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے وژن اور منصوبہ بندی کے بغیر بی آر ٹی منصوبہ شروع کیا۔ ٹرانس پشاور کے سی ای او کو ان کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟

پشاور بی آر ٹی پل سے لوہے کی بھاری پلیٹیں گاڑی پر گرگئیں

پشاو ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں بلیک لسٹ کمپنی کو بی آر ٹی کا ٹھیکہ دیا گیا۔ منصوبے کیلئے اتنا بڑا قرضہ لینے کی کیا ضرورت تھی؟ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پی سی ون میں غیر متعلقہ سٹاف کیلئے پرکشش تنخواہیں رکھی گئیں۔ اے سی ایس اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری کو بھی ادائیگی کی گئی۔ پشاور کے رہائشیوں کے لیے منصوبہ تکلیف کا باعث بنا

صوبائی حکومت اور بی آر ٹی پر کام کرنے والے ادارے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اکتوبر 2017 میں اس کے آغاز کے بعد 6 ماہ یعنی 20 اپریل 2018 تک اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔تاہم ایسا نہ ہوسکا جس کے بعد منصوبے کے منتظمین بدل بدل کر اس کی تکمیل کی مخلتف تواریخ 20 مئی سے 30 جون، 31 دسمبر سے 23 مارچ 2019 بتاتے رہے۔اس دوران منصوبے کی ابتدائی لاگت بھی 49 ارب روپے سے بڑھ کر 68 ارب روپے تک جاپہنچی.

ایف آئی اے نے بی آرٹی منصوبہ سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تحقیقات پشاورہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد کی جا رہی ہیں،پشاورہائی کورٹ نے ایف آئی اے سے 45 دن میں تحقیقات کرانے کا حکم دیاتھا۔ہائی کورٹ کی تفصیلی فیصلہ میں منصوبہ کی ٹوٹل لاگت سمیت کئی سوالات اٹھائے گئے تھے.

ایف آئی اے تحقیقات کے بعد ایک جامع رپورٹ تیارکرکے پشاورہائی کورٹ کو پیش کریگی۔

Leave a reply