بجٹ میں وفاقی حکومت نے ساری امیدوں کو توڑ دیا، ایاز میمن موتی والا

0
29

کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے کہاہے کہ اس باروفاقی حکومت سے بہت سی امیدیں وابسطہ تھیں، مگر افسوس بجٹ میں چھوٹے تاجروں اور کراچی کو نظر اندازکیا گیا ہے،کراچی سے 70فیصد ریونیو لیکراسے نظر اندازکرنا بدترین زیادتی کے مترداف ہے ،موجودہ بجٹ کو روایتی طریقوں سے گھما پھراکر پیش کیاگیا ،8.5کھرب کے مجموعی بجٹ میں آدھے سود اور قرضوں کی نظرہوجائینگے جو حکومتی ایوانوں میں خوشیاں منائی جارہی ہیں اس کے اثرات جلدہی نظر آنا شروع ہوجائینگے دعویٰ کرتاہوں ،یہ بجٹ کرونا وبا سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیفنس آفس میں تاجرلائنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،ان کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت چھوٹے تاجروں کی رائے کو شامل کرنا اپنی توہین سمجھتی ہے ،ملک میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں ان بزنس مینوں کی تیز ہونگی جو حکومت کے قریب ہیں ،اس بجٹ میں بڑے سرمایہ داروں کو عزت بخشی گئی ہے حکومت نے جس انقلابی بجٹ کی بات کی تھی اس کا عوام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ،مہنگائی کا طوفان جلد عوا م کی کمر توڑنے کے لیے تیار بیٹھاہے ،1230ارب کے نئے ٹیکسوں کا بوجھ غریب عوام اور چھوٹے تاجروں پر پڑیگا ، انہوں نے کہاکہ ہر حکومت بڑے بزنس مینوں کو خوش کرکے ان سے بجٹ کی تعریف میں بیانات دلوادیتی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا،حکومت کی جانب سے زراعت کے لیے صرف112ارب روپے رکھیں گئے ہیں جو کہ بہت کم ہیں،ایگریکلچر کے محکمے میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میںدیئے گئے اعدادوشمار سے مطمئین نہیں ہیں،بجٹ میں وفاقی وزرا اور من پسند تاجروں کے لیے خوشخبریاں دکھائی دی ہیں،مزدور کی تنخواہ کو تیس ہزار بڑھانا چاہیے تھا مگر دو ڈھائی سو روپے کا اضافہ کرکے انہیں ٹرخا دیا گیا، انہوں نے مزید کہاکہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کا طوفان آئے گا،وزیرخزانہ کو سیٹ پر جاکر تھپکی دینے والے وزیراعظم عوام کادکھ درد بھی محسوس کریں کیونکہ اس بجٹ میں حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے کوئی واضح پلان نہیں دیا ہے ۔

Leave a reply