بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، نالائق ٹیم کی وجہ سے پوری قوم وینٹی لیٹر پر ہے، سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نالائق ٹیم کی وجہ سے پوری قوم وینٹی لیٹر پر ہے. اس بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے اور ایوان سمیت چوکوں و چوراہوں میں احتجاج کریں گے ، اس سلسلہ میں 23 جون کو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منگل کوجماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام قومی بجٹ سیمینار کاانعقاد کیاگیا۔جس کی صدارت امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کی جبکہ سیمینارمیںماہرین معیشت نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔سیمینارسے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،ماہرمعیشت ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی،نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ،اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلی محمد عامر،جی آئی کسان و کسان بورڈ کے سربراہ چوہدری نثار احمد ایڈوکیٹ ،صحت کے ماہر و پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد ارشد،ماہر زراعت و قائداعظم یونیورسٹی کے پروفیسرانورشاہ،ماہر بینکنگ ڈاکٹر عتیق ظفر،ڈاکٹر اسد زمان ماہر معیشت ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ملک مہنگائی اور تباہی کی طرف جارہاہے، اس سازش کو ناکام کریں گے ۔ سیمینار سے ماہرین معیشت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے پہلے تین سال مہنگائی اور غربت میں اضافہ ہوگا،اگر ایک سال میں آئی ایم ایف پروگرام سے نہ نکلے تو پاکستان کی سلامتی کو خطرہ ہوگا۔امریکہ معاشی حالت خراب کرکے ملک میں سیاست حالات خراب کرنے کی کوشش کررہاہے یہ وفاقی بجٹ پاکستان کے لیے تباہی کا ایجنڈا ہے۔کسی صورت پاس ہونے نہ دیاجائے ۔آئی ایم ایف کوامریکہ اپنے ہتھیارکے طورپر استعمال کررہاہے ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جو اللہ کے ذکر سے منہ موڑتاہے اللہ ان کی معیشت تنگ کردیتاہے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ قوم اس پر اتفاق ہے کہ یہ بجٹ ناکام ترین و بدترین بجٹ ہے سب ماہرین نے اس بجٹ کو مسترد کردیا سیاسی استحکام کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے پاکستان ہمارا گھر ہے اور اس کشتی کو سائل تک پہچانے کے لیے فکر مند ہیں ہمارے گھر میں آگ لگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ورلڈکپ میں سرفراز کی کپتانی میں شکست ہوئی ہے اس طرح حکومت کی پوری ٹیم کو شکست ہوئی ہے آئی ایم ایف امریکہ کا کوڑا ہے ، 22پروگرام پاکستان نے آئی ایم ایف کے کئے ہیں 22کروڑ عوام کی قسمت کا فیصلہ دو غیر منتخب لوگ کررہے ہیں پروگرام کی ناکامی کے بعد دونوںامریکہ جاکر کسی بینک میں نوکری کریں گے۔حکومت اتنی شور کررہی ہے کہ کوئی بجٹ پر بحث نہ کرسکے مہنگائی سے عوام کی قوت خرید ختم ہوگئی ہے اور وزیراعظم کہے رہاہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے یہ افسوس ناک امر ہے میں سمجھتاہوں کہ یہ مسئلہ کا حل نہیں ہے حکومت سمجھتی ہے کہ ہمارا کام امن قائم کرناہے اور معیشت کی ذمہ داری آئی ایم ایف اور صحت کی ڈبلیو ایچ او کی ہے۔جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوتاہے تو ماضی میں جو ہوا حکمرانوں کے ساتھ ہواوہ اچھا نہیں ہے اس کے بعد ایوان کو تالے لگیں گے حکومت برداشت کامادہ پیدا کرے۔عوام یہ چاہتے ہیںکہ تحریک انصاف نے جو وعدے کئے وہ پورا کرے۔
انہوں نے کہاکہ ایک کروڑ نوکریوں کے بجائے روزگار ختم ہوگیا گھروں سے لوگوں کو بے گھر کردیاگیاہے تاجر ناخوش ہیں ۔تاجرناخوش ہوں تو ملک ترقی نہیں کرسکتاہے نالائق ٹیم کی وجہ سے پوری قوم ونٹی لیٹر پر ہے۔چینی کی قیمت 3روہیاضافہ کیاگیا ہے اور وقم جانتی ہے کہ شوگر مل کس کے ہیں شوگر مل مافیہ نے حکومت کا لگایاہے اس کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں گنا پیدا ہوتاہے سیمنٹ کے پہاڑ ہیں مگر پھر بھی مہنگا کیاجارہاہے پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ اس بجٹ کو واپس لیاجائے آئی ایم ایف کا معاہدہ ختم کیاجائے سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے اور بجٹ پر مشاورت کی جائے۔پانچ منٹ بھی حکومت نے بجٹ پرمشاورت نہیں کی کس طرح بجٹ پاس کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے.
واضح رہے کہ جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے پیش کردہ بجٹ کومسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اس بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیا جائے گا.