بنیادی تعلیمی نظام تحریر : ‏سیدہ بنت زینب

0
28

تعلیم کا حصول فرد، معاشرے اور ریاست کے ساتھ ساتھ اجتماعی ترقی کے لئے بھی اہم ہے. بنیادی تعلیم ایک ایسی بنیاد ہے جس پر تعلیم اور انسانی ترقی کی پوری عمارت کھڑی ہے. یہ بچے کو نئی دنیا کی بنیادی بصیرت فراہم کرتا ہے اور اسے زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے لئے ضروری اوزار فراہم کرتا ہے. بدقسمتی سے، پاکستان میں پرائمری تعلیمی نظام انتہائی تاریک ہے۔ نجی تعلیمی نظام کی کاروباری کارپوریشنز والدین کا بے حد استحصال کرتے ہیں.
ایک سروے کے مطابق کرونا کے دوران اب تک 10٪ بچے اسکول چھوڑ کر مختلف مزدوری کرنے لگے ہیں. اور باقی جو کسی بھی اسکول جا رہے ہیں وہ بھی معیاری تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے.
پرائمری ایجوکیشن سسٹم کی خراب صورتحال کے لئے متعدد عوامل ذمہ دار ہیں جن میں بنیادی ڈھانچے کی کمی، اہل اساتذہ کی کمی، طلباء اساتذہ کا متناسب تناسب، لیبارٹریوں کی عدم موجودگی، اساتذہ کی غیر حاضری، تعلیم کی جدید تکنیک کا عدم استعمال اور ناقص اساتذہ اور والدین کی باہمی تعامل شامل ہیں.
ملک کی بجٹ کی ترجیحات اس حقیقت سے عیاں ہیں کہ ہمارے پالیسی سازوں کے لئے تعلیم ترجیح نہیں ہے. اگر ہم ترقی یافتہ دنیا کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی ہوگی اور اپنی ترجیحات کو درست بنانا ہوگا.
ہنگامی بنیادوں پر ہمارے بنیادی تعلیمی نظام میں اصلاح کرنا ضروری ہے. پہلے، ہمارے بنیادی تعلیم کے نظام میں اصلاح اور جدید کاری کے لئے ہمارے بجٹ اور توانائیاں کا ایک بہت بڑا حصہ مختص کیا جانا چاہئے. دوم، ایک موثر نگرانی کا نظام قائم کیا جائے جو نہ صرف اساتذہ کی کارکردگی کی نگرانی کرے بلکہ نظم و ضبط اور احتساب کا عمل بھی کر سکے.
ایمانداری کے ساتھ اٹھائے جانے پر اس طرح کے ضروری اقدامات نہ صرف بنیادی مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ ہمیں اپنے پرائمری نظام تعلیم میں بہتری لانے کی بھی ترغیب دیں گے. تعلیمی ترقیاتی نظام کی طرف ایک اقدام پر غور کرتے ہوئے، پاکستان ترقی یافتہ دنیا میں مقابلہ کرسکتا ہے اور انشاء اللہ اپنا پرچم دنیا کے ہر میدان میں سب سے سر بلند کر سکتا ہے.
*پاکستان ذندہ باد⁦!*

Leave a reply