اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی کو 26 نومبر 2022 کے احتجاج کے سلسلے میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، جبکہ ان کی عبوری ضمانت میں 6 مئی 2025 تک توسیع بھی کر دی گئی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج چوہدری عامر ضیا نے بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ مقدمے میں بشریٰ بی بی کو باقاعدہ طور پر شاملِ تفتیش کریں تاکہ معاملے کی مکمل چھان بین کی جا سکے۔پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کی جانب سے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ اس موقع پر خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیروی کی، جب کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز بیرسٹر فہد ارسلان چوہدری، محمد عثمان رانا ایڈووکیٹ اور بیرسٹر منصور اعظم بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
یاد رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ رمنا میں 26 نومبر 2022 کے احتجاج کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں ان پر احتجاج کی منصوبہ بندی اور مبینہ اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔عدالت نے آئندہ سماعت تک بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے اور تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ دورانِ تفتیش تمام قانونی تقاضے پورے کریں۔