امریکہ سے کال پر عمران خان کو رہا کیا جائے گا؟ خواجہ آصف کھل کر بول پڑے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما،وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بعض افراد کا خیال ہے کہ امریکہ سے کال آنے کی دیر ہے اور عمران خان کو کال کرنے والوں کے حوالے کر دیا جائے گا، کیونکہ پاکستان کال پہ انکار کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔
ایکس پر جاری ایک بیان میں خواجہ آصف نے مزید کہا کہ "نہایت ادب کے ساتھ عرض ہے کہ نواز شریف کو کال کے ساتھ 5 ارب ڈالر کا آفر بھی تھا، اور اس نے انکار کیا، پھر ایٹمی دھماکہ بھی کیا۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نواز شریف کے انکار کے بعد بھی وہ عالمی سطح پر پاکستانی مفادات کے دفاع میں کھڑے رہے۔خواجہ آصف نے پرویز مشرف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "پھر مشرف کو کال آئی، وہ لیٹ گئے اور جو کچھ حکم ملا، اس سے زیادہ پہ راضی ہوگئے۔” ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد کی جنگ بند ہو چکی ہے اور افغانستان میں امن قائم ہو چکا ہے، لیکن پاکستان آج بھی اس جنگ کے نتائج دہشت گردی کی شکل میں بھگت رہا ہے۔یہ بیانات دینے والے نواز شریف جب انکار کیا تو اُس کے ساتھ تھے، اور مشرف نے جب ہتھیار ڈالے تو اُس کے ساتھ بھی تھے۔””آپ ہی اپنی اداوں پہ ذرا غور کریں، ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہو گی۔”
واضح رہے کہ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن چکے ہیں اور کئی پی ٹی آئی رہنما کہہ رہے ہیں کہ ٹرمپ سے عمران خان کی رہائی کے لئے بات چیت کی جائے گی، پی ٹی آئی رہنماؤں کے بقول عمران خان اور ٹرمپ دوست ہیں تا ہم حقیقت یہ ہے کہ عمران خان اور ٹرمپ کی ایک ہی ملاقات ہوئی تھی، اسکے بعد کوئی ملاقات نہیں ہوئی،
ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر روس،ایران کا ردعمل
ٹرمپ کو برطانوی،بھارتی وزیراعظم،فرانسیسی،یوکرینی صدر و دیگر کی مبارکباد
امریکی انتخابات،سیاسی منظر نامے میں اہم تبدیلیاں
وزیراعظم کی ٹرمپ کو مبارکباد،پاک امریکا تعلقات مزید مضبوط کرنے کا عزم
اپریل 2022 میں عمران خان سے ملاقات کرنیوالی الہان عمر چوتھی بار کامیاب
ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کے لیے ایک نیا آغاز،اسرائیلی وزیراعظم
ٹرمپ کی فاتحانہ تقریر،ایلون مسک کی تعریفیں”خاص”شخص کا خطاب