Category: جرائم و حادثات

  • اوکاڑہ :پولیس کا کریک ڈاؤن، 9 اشتہاری ملزمان گرفتار

    اوکاڑہ :پولیس کا کریک ڈاؤن، 9 اشتہاری ملزمان گرفتار

    اوکاڑہ (نامہ نگار ملک ظفر)اوکاڑہ پولیس نے اشتہاری ملزمان کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرتے ہوئے شکنجہ سخت کر دیا ہے۔ ڈی پی او اوکاڑہ محمد راشد ہدایت کے احکامات پر شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کے دوران تھانہ بصیر پور پولیس نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 9 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں محمد احمد، شاہ نواز، عرفان، غلام مصطفیٰ، اجمل عرف اجو اور علی احمد سمیت دیگر اشتہاری ملزمان شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد پابندِ سلاسل کر دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں جرائم پیشہ عناصر اور اشتہاری ملزمان کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

  • اوچ شریف:خیر پور ڈاہا میں نشئی غنڈوں کی دہشت، پولیس خاموش تماشائی

    اوچ شریف:خیر پور ڈاہا میں نشئی غنڈوں کی دہشت، پولیس خاموش تماشائی

    اوچ شریف (باغی ٹی وی،نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف کے نواحی علاقے خیر پور ڈاہا میں منشیات کے عادی اور چھرا بردار عناصر نے کھلی دہشت پھیلا رکھی ہے، جس کے باعث شہری شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ تھانہ دھوڑکوٹ سے چند فرلانگ کے فاصلے پر یہ نشئی عناصر دن دہاڑے ہاتھوں میں چھریاں لے کر گلی محلوں میں دندناتے پھر رہے ہیں، شہریوں کو سرِعام دھمکیاں دینا، گالم گلوچ اور معمولی بات پر حملہ آور ہونا روز کا معمول بن چکا ہے، جبکہ پولیس کی موجودگی کہیں دکھائی نہیں دیتی۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق منشیات کے عادی افراد کھلے عام نشہ آور اشیاء استعمال اور فروخت کر رہے ہیں، جس سے نئی نسل تیزی سے تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ جو شہری ان کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اسے تشدد، چھرا گھونپنے اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ خوف کا یہ عالم ہے کہ والدین بچوں کو گھروں سے باہر بھیجنے سے گریزاں ہیں، جبکہ خواتین اور بزرگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

    انتہائی تشویشناک امر یہ ہے کہ یہ تمام جرائم تھانہ دھوڑکوٹ کی حدود میں ہو رہے ہیں، مگر پولیس کی جانب سے نہ کوئی مؤثر چھاپہ مار کارروائی سامنے آئی ہے اور نہ ہی کسی بڑے ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ عوامی حلقوں میں یہ سوال زور پکڑتا جا رہا ہے کہ آیا تھانہ دھوڑکوٹ مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے یا کسی دباؤ اور مبینہ ملی بھگت کے تحت دانستہ چشم پوشی اختیار کی جا رہی ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار پولیس کو درخواستیں اور شکایات دی گئیں، تاہم ہر بار ٹال مٹول اور بے بسی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا۔ اہلِ علاقہ نے الزام عائد کیا ہے کہ نشئی اور جرائم پیشہ عناصر کو اندرونی سرپرستی حاصل ہے، جس کے باعث وہ قانون کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں۔

    سماجی اور شہری حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اور فیصلہ کن کارروائی نہ کی گئی تو خیر پور ڈاہا مکمل طور پر نشہ، جرائم اور غنڈہ گردی کا مرکز بن جائے گا۔ شہریوں نے ڈی پی او بہاولپور، آر پی او بہاولپور ریجن اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ تھانہ دھوڑکوٹ کے ایس ایچ او کی کارکردگی کا فوری جائزہ لیا جائے اور منشیات کے عادی، چھرا بردار اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

  • طلبہ کو پکنک پر لے جانے والی بس حادثے کا شکار، 10 بچے زخمی

    طلبہ کو پکنک پر لے جانے والی بس حادثے کا شکار، 10 بچے زخمی

    کراچی کے مصروف علاقے آئی آئی چندریگر روڈ پر نجی اسکول کے طلبہ کو پکنک کے لیے لے جانے والی بس حادثے کا شکار ہو گئی۔

    پولیس کے مطابق بس کیفے بوگی کے قریب فٹ پاتھ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں بس میں سوار کم از کم 10 طلبہ زخمی ہو گئے۔ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمی بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔ خوش قسمتی سے تمام زخمی طلبہ کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے اور زیادہ تر بچوں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق بس میں سوار بچے ایک نجی اسکول کے طالب علم تھے اور پکنک کے لیے شہر سے باہر جا رہے تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں بس ڈرائیور نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حادثہ بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، جس کے باعث بس پر قابو نہ رکھا جا سکا اور وہ فٹ پاتھ سے جا ٹکرائی۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے جبکہ بس کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بس کی فٹنس، بریک سسٹم اور دیگر تکنیکی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا تاکہ حادثے کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔

    واقعے کے بعد بچوں کے والدین بھی اسپتال پہنچ گئے، جہاں انہوں نے بچوں کی خیریت دریافت کی۔ والدین کی جانب سے اسکول انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ انتظامات پر سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول بسوں کی فٹنس اور حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے.

  • ڈاکٹر وردہ کے قتل کا ملزم مبینہ مقابلے میں مارا گیا، ایبٹ آباد پولیس کا دعویٰ

    ڈاکٹر وردہ کے قتل کا ملزم مبینہ مقابلے میں مارا گیا، ایبٹ آباد پولیس کا دعویٰ

    ایبٹ آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر وردہ کے قتل کا ملزم مبینہ مقابلے میں مارا گیا۔

    ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ چھاپے کے دوران پولیس پر فائرنگ کے نتیجے میں جوابی کاروائی میں شمریز گولیاں لگنے سے مارا گیا،دوسری جانب ایبٹ آباد میں قتل ہونیوالی ڈاکٹر وردہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ۔

    رپورٹ کے مطابق آٹھ دسمبر کو جب ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے لائی گئی تو اس وقت ان کی موت کو 72 گھنٹے گزر چکے تھے،ان کو گلا گھونٹ کر مارا گیاان کی گردن کے اردگرد ایسے نشانات ہیں جو کسی رسی یا کپڑے کے ہو سکتے ہیں، جس سے ان کی گردن کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی تھی،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر وردہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود تھے۔

  • ٹھٹھہ پولیس کی ضلع بھر میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن، امن و امان قائم رکھنے پر زور

    ٹھٹھہ پولیس کی ضلع بھر میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن، امن و امان قائم رکھنے پر زور

    ٹھٹھہ (بلاول سموں) آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج طارق رزاق دہاریجو کے احکامات کی روشنی میں ایس ایس پی ٹھٹھہ فاروق احمد بجارانی کی ہدایت پر ضلع ٹھٹھہ میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کارروائی ایس ڈی پی اوز کی نگرانی میں ضلع بھر میں امن و امان قائم رکھنے کے مقصد سے کی گئی۔

    آپریشن کے دوران ہوٹلوں، مسافرخانوں اور متعدد گاڑیوں کو سرچ کیا گیا جبکہ مختلف علاقوں میں سنیپ چیکنگ بھی کی گئی۔ متعدد مشکوک افراد کی شناخت پولیس کے جدید ٹیکنیکل سسٹم CRI اور تلاش سوفٹویئر کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

    ایس ایس پی ٹھٹھہ نے کہا کہ ضلع بھر میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن اور جنرل ہولڈاپ/ناکہ بندی کے ذریعے امن و امان کی فضا برقرار رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ اگر کسی مشکوک شخص یا خفیہ معلومات کے بارے میں علم ہو تو فوری پولیس کو اطلاع دیں تاکہ علاقے میں کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

    ایس ایس پی نے مزید کہا کہ ضلع ٹھٹھہ میں قانون کی بالادستی اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے اور جرائم پیشہ عناصر اور سماجی برائیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی۔

  • شکارپور: پولیس مقابلے میں جاں بحق صابر شیخ کے ورثاء اور خواتین کا احتجاج، شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    شکارپور: پولیس مقابلے میں جاں بحق صابر شیخ کے ورثاء اور خواتین کا احتجاج، شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    شکارپور (نامہ نگار مشتاق علی لغاری)شکارپور کے منچھر شاہ قبرستان میں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے صابر شیخ کے ورثاء اور اہلِ خانہ نے زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ صابر شیخ کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا اور واقعے کی حقیقت چھپائی جا رہی ہے۔

    ورثاء کے مطابق صابر شیخ موٹر سائیکل پر پیٹرول ڈالنے کے لیے پمپ آیا تھا، جہاں پولیس اہلکاروں نے اسے بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کر لیا اور بعد ازاں موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اہلِ خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے لاش دینے سے انکار کیا اور صابر شیخ کو مجرم کے طور پر درج کرنے پر زور دیا، جسے انہوں نے قطعی طور پر مسترد کیا۔

    احتجاج میں خواتین نے بھی بھرپور حصہ لیا اور پاک کتاب لے کر انصاف کے لیے مظاہرہ کیا، جس سے مظاہرے کا پیغام مزید پراثر اور جذباتی انداز میں سامنے آیا۔ ورثاء اور خواتین نے واضح کیا کہ وہ صابر شیخ کے قتل کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے حق میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ ذمہ داران کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔

    مظاہرین نے شکارپور انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ واقعے کے فوری بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی اور مقامی پولیس کی جانب سے کسی بھی قسم کی وضاحت سامنے نہیں آئی۔ ورثاء کا کہنا تھا کہ صابر شیخ ایک عام شہری تھا اور اس کے قتل سے مقامی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    اس دوران مقامی میڈیا نے بھی واقعے کی کوریج شروع کر دی ہے اور شہریوں کی جانب سے پولیس کے رویے پر سخت سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ورثاء نے یقین دلایا کہ وہ صابر شیخ کے قتل کے معاملے کو انصاف تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔

  • لاہور: 2 سگی بہنوں سے 5 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی

    لاہور: 2 سگی بہنوں سے 5 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی

    لاہور میں دو سگی بہنوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    لاہور کے علاقے سندر میں پانچ افراد نے 2 سگی بہنوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئےپولیس نے متاثرہ لڑکیوں کی والدہ کی درخواست پر پانچ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جس میں ملزمان قاسم، عمیر جٹ، علی اکبر وٹو، ضیاء الرحمن اور احمد رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے مقدمہ اندراج کے بعد چار ملزمان کو گرفتار کرلیا تاہم ایک کی تلاش جاری ہے، حراست میں لیے گئے افراد سے تفتیش جاری ہے جبکہ لڑکیوں کو میڈیکل کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا، جس کی رپورٹ آنے کے بعد مزید قانونی پیشرفت ہوگی۔

  • گھوٹکی پولیس کی بڑی کامیاب کارروائی، بھاری مقدار میں شراب کی کھیپ برآمد

    گھوٹکی پولیس کی بڑی کامیاب کارروائی، بھاری مقدار میں شراب کی کھیپ برآمد

    گھوٹکی (نامہ نگار مشتاق علی لغاری) گھوٹکی پولیس نے منشیات اور غیر قانونی شراب کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں شراب کی کھیپ برآمد کر لی۔ یہ کارروائی پولیس سربراہ محمد انور کھیتران کی ہدایت اور حساس ادارے کی نشاندہی پر انجام دی گئی۔

    ڈی ایس پی اوباوڑو عبدالقادر سومرو اور ایس ایچ او تھانہ ڈھرکی منظور احمد چانڈیو کی قیادت میں پولیس بمہ اسٹاف نے مٹھا خان مارکیٹ میں ایک گھر ماڑی پر چھاپہ مار کر شراب کی بڑی مقدار برآمد کی۔ اس موقع پر ایک ملزم بیشم ولد کرشن لعل کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والی شراب کی تفصیل درج ذیل ہے:03 کارٹون بیئر سائے رنگ کے (ہر کارٹون میں 60 عدد بیئر)،03 کارٹون ملینیم بیئر نیلے رنگ کے (ہر کارٹون میں 60 عدد بیئر)،01 کارٹون بیئر (20 عدد بیئر)
    ،45 آدھیہ شراب ڈرائیجن کے،55 پوے شراب ڈرائیجن کے،10 آدھیہ شراب واٹ ون کے،25 پوے شراب واٹ ون کے،10 بڑی بوتلیں رائیل ایمبسٹر شراب کی،03 بڑی بوتلیں مریئرس ایمپئر شراب کی،ایک بڑی بوتل نیلے رنگ کی

    گرفتار ملزم نے شراب کی یہ بڑی مقدار فروخت کرنے کے لیے گھر میں چھپا رکھی تھی۔ پولیس نے برآمد شدہ شراب کو تھانے منتقل کر دیا اور ملزم کے خلاف کرائم نمبر 233/2025، دفعہ 3/4 منشیات حدود آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کر دیا۔

    ایس ایس پی گھوٹکی محمد انور کھیتران نے اس کامیاب کارروائی پر پولیس پارٹی کو شاباشی دی اور تعریفی سرٹیفکیٹ کا اعلان کیا۔

  • اوکاڑہ: 12سالہ بچی سے مبینہ زیادتی،ملزم گرفتار

    اوکاڑہ: 12سالہ بچی سے مبینہ زیادتی،ملزم گرفتار

    اوکاڑہ (نامہ نگار ملک ظفر)ضلع اوکاڑہ کے تھانہ چوچک کے علاقے موضع بازید پور میں ایک 12 سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متاثرہ بچی، جو موضع بازید پور کی رہائشی خاتون کلثوم کی بیٹی ہے، اپنے گھر کے قریب مویشیوں کو چارہ ڈالنے گئی تھی۔ اس دوران ملزم علی حسنین نے بچی کو زبردستی پکڑ کر قریبی جھونپڑی میں لے جا کر مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
    جب علاقے کے لوگوں نے شور سنا اور جھونپڑی کی طرف بڑھے تو ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ متاثرہ بچی کی ماں کلثوم نے فوری طور پر تھانہ چوچک پہنچ کر واقعے کی اطلاع دی اور اپنی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ظلم کی شکایت درج کروائی۔

    پولیس نے بچی کی ماں کی درخواست پر مقدمہ نمبر 669/25 درج کر لیا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم علی حسنین کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے اور مقدمے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    یہ واقعہ علاقے میں شدید غم و غصے کا باعث بنا ہے اور لوگ ملزم کے خلاف سخت ترین سزا کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ملزم کو جلد عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

  • اوچ شریف: خیر پور ڈاھا میں آوارہ کتوں کا راج، شہری خوف کے مارے گھر میں محصور

    اوچ شریف: خیر پور ڈاھا میں آوارہ کتوں کا راج، شہری خوف کے مارے گھر میں محصور

    اوچ شریف (باغی ٹی وی،نامہ نگارحبیب خان) نواحی علاقے خیر پور ڈاھا میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شہریوں کے لیے مہلک خطرہ بن گئی ہے۔ ہر صبح اور شام لوگ گھر سے نکلنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں، جبکہ گزشتہ شام ایک پاگل کتے نے فہد نامی معصوم بچے کو شدید زخمی کر دیا، جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ رات کے وقت گلیوں میں نکلنا محال ہو چکا ہے اور بچے کھیلنے تک نہیں جا سکتے۔ مقامی لوگوں نے اس صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اور سخت اقدامات نہ کیے گئے تو کسی بڑے سانحے سے بچنا ممکن نہیں ہوگا۔

    علاقہ مکینوں نے اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ آوارہ کتوں کو فوری طور پر تلف کیا جائے اور شہریوں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے بلدیہ اور متعلقہ محکموں کی غفلت اور نااہلی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے صورتحال دن بہ دن خراب ہو رہی ہے۔

    مقامی ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیہ کی لاپرواہی اور انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے آوارہ کتوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آئی اور شہری اپنے روزمرہ کے معمولات بھی خوف کے عالم میں انجام دے رہے ہیں۔ شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہو جائے گا۔