Category: حیدرآباد

  • ٹھٹھہ: سخی جمیل شاہ داتار کے عرس پر 52 جوڑوں کی اجتماعی شادی

    ٹھٹھہ: سخی جمیل شاہ داتار کے عرس پر 52 جوڑوں کی اجتماعی شادی

    ٹھٹھہ (باغی ٹی وی رپورٹ) سخی جمیل شاہ داتار کے عرس پر 52 جوڑوں کی اجتماعی شادی

    تفصیل کے مطابق ٹھٹھہ کے قریب پیر گوٹھ میں سخی جمیل شاہ داتار گرناری کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر داتار سیوا سماج گولڈن گروپ اور داتار ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تعاون سے 52 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں مستحق دلہنوں کو جہیز بھی دیا گیا۔

    تقریب میں دولہا دلہن کے ورثاء اور رشتہ داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ایک دلہن کے والد نے خوشی کے آنسوؤں کے ساتھ کہا، "ہم غریب لوگ ہیں، ایک کلو آٹا خریدنا بھی مشکل ہے، لیکن اس اجتماعی شادی کی بدولت میری بیٹی کی رخصتی ممکن ہوئی۔”

    ایک دولہا نے بھی اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں داتار ویلفیئر فاؤنڈیشن اور گولڈن گروپ کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری شادی ممکن بنائی۔”

    اجتماعی شادیوں کے منتظم محمد مناف میمن کا کہنا تھا کہ "اپنے مرشد کے چلے گاہ پر مستحقین کی شادیاں کروا کر ہمیں دلی سکون ملا۔” جبکہ سنیل سنگانیا نے کہا، "مہنگائی کے اس دور میں غریب والدین کے لیے بیٹیوں کی شادی ایک بڑا مسئلہ ہے، ہم آئندہ بھی ایسے اقدامات جاری رکھیں گے۔”

    تقریب کے کامیاب انعقاد میں محمد مناف میمن، سنیل سنگانیا، انیل سنگانیا اور دیگر شخصیات نے انتظامیہ کمیٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ اجتماعی شادیوں کے اس خوبصورت اقدام سے نئے جوڑوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مستحق خاندانوں نے منتظمین کے جذبے کو سراہا۔

  • ٹھٹھہ: پی ایس او آئل ٹینکر میں گٹکا مٹیریل چھپاکر سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    ٹھٹھہ: پی ایس او آئل ٹینکر میں گٹکا مٹیریل چھپاکر سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    ٹھٹھہ ،باغی ٹی وی( ڈسٹرکٹ رپورٹر بلاول سموں کی رپورٹ) پولیس نے گٹکا مٹیریل چھپاکر سپلائی کرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی ٹھٹہ ڈاکٹر محمد عمران خان کی ہدایت پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے PSO کمپنی کے آئل ٹینکر سے 600 کلو گٹکا مٹیریل اور 500 پیکٹ گٹکا ماوا برآمد کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج طارق رزاق دہاریجو کی ہدایات پر ٹھٹہ پولیس کا جرائم پیشہ عناصر، منشیات اور گٹکا مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ایس ایس پی ٹھٹہ کے احکامات پر انچارج سی آئی اے ٹھٹہ انسپیکٹر ممتاز علی بروہی نے خفیہ اطلاع پر بائی پاس روڈ ٹھٹہ سے سجاول سولنگی سروس اسٹیشن کے قریب PSO کمپنی کے آئل ٹینکر نمبر TLM-835 پر چھاپہ مارا۔

    پولیس نے آئل ٹینکر کو حراست میں لے کر ملزم عبد الکریم ولد غلام رسول بروہی کو گرفتار کیا، جو بلوچستان کے علاقے حب چوکی کا رہائشی ہے۔ ملزم کے قبضے سے 600 کلو گٹکا مٹیریل اور 500 پیکٹ گٹکا ماوا برآمد کیا گیا۔

    ملزم کے خلاف تھانہ ٹھٹہ میں گٹکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

  • آکاش انصاری کیس، بیٹے نے باپ کے قتل کا کیا اعتراف

    آکاش انصاری کیس، بیٹے نے باپ کے قتل کا کیا اعتراف

    حیدرآباد میں چند روز قبل جھلس کر جاں بحق ہونے والے نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ تفتیشی افسران نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کے بیٹے لطیف آکاش نے اپنے والد کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے اپنے والد کو قتل کرنے کے بعد کمرے میں آگ لگائی تھی تاکہ ان کے قتل کے شواہد مٹائے جا سکیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات کے تمام شواہد جمع کر لیے گئے ہیں اور تفتیشی عمل جاری ہے۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کا بیٹا لطیف آکاش نشے کا عادی تھا اور وہ روزانہ اپنے والد سے پیسوں کا مطالبہ کرتا رہتا تھا، جس پر تنازعات کا سلسلہ جاری رہتا تھا۔ تفتیشی افسران نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹر آکاش نے اپنے بیٹے کے خلاف ایک سال قبل 38 لاکھ روپے کی رقم چوری کرنے پر مقدمہ درج کرایا تھا، تاہم بعد میں دونوں کے درمیان صلح ہو گئی تھی۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ اس کیس کی فارنزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹس کا انتظار کیا جا رہا ہے، اور ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے تاکہ اس کی شناخت کی تصدیق ہو سکے۔ گزشتہ روز پولیس نے یہ بھی بتایا تھا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو جلا دیا گیا تھا، تاکہ قتل کے کسی بھی شواہد کو مٹایا جا سکے۔اس کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس نے مزید ملزمان کو بھی گرفتار کیا ہے جن کا تعلق مقتول کے قریبی حلقوں سے تھا۔ کیس کی مزید تفصیلات اور شواہد کی بنیاد پر پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • ڈاکٹر آکاش انصاری کو قتل کرنے کے بعد  لاش کو جلایا گیا۔پولیس

    ڈاکٹر آکاش انصاری کو قتل کرنے کے بعد لاش کو جلایا گیا۔پولیس

    حیدرآباد پولیس نے ایک اہم انکشاف کیا ہے کہ معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو جلایا گیا۔ پولیس کے مطابق، ابتدائی تحقیقات اور شواہد سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ڈاکٹر آکاش کی موت حادثاتی نہیں تھی، بلکہ انہیں قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

    سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی تک نہیں آئی، لیکن ڈاکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کی موت حادثاتی طور پر نہیں ہوئی۔ ایس ایس پی نے یہ بھی بتایا کہ ان کے جسم پر تشدد کے واضح نشان پائے گئے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا گیا تھا۔پولیس نے اس کیس میں ڈاکٹر آکاش کے لے پالک بیٹے لطیف آکاش اور ان کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا۔ ایس ایس پی کے مطابق، والد اور بیٹے کے درمیان پہلے بھی کچھ مسائل تھے جو اس قتل کی وجہ بنے ہو سکتے ہیں۔

    حیدرآباد میں ڈاکٹر آکاش انصاری کے گھر میں آگ لگنے کے نتیجے میں ان کی موت ہو گئی تھی۔ تاہم، اب پولیس نے اس معاملے کی تفصیل کو سامنے رکھتے ہوئے یہ انکشاف کیا ہے کہ یہ حادثہ نہیں، بلکہ قتل تھا۔ڈاکٹر آکاش انصاری ایک معروف سندھی شاعر تھے اور ان کے شعری مجموعوں میں "ادھورا ادھورا” اور "کین رھاں جلا وطن” شامل ہیں۔ انہیں شیخ ایاز اور استاد بخاری کے بعد جدید سندھی شاعری میں سب سے زیادہ عوامی مقبولیت پانے والے شاعر کے طور پر جانا جاتا ہے۔

  • نوابشاہ اور خیر پور میں زائرین کی بسوں کے حادثات، 16 افراد جاں بحق

    نوابشاہ اور خیر پور میں زائرین کی بسوں کے حادثات، 16 افراد جاں بحق

    نوابشاہ اور خیر پور میں زائرین کی دو بسوں کو پیش آنے والے حادثات میں کم از کم 16 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ دونوں حادثات شہباز قلندر کے عرس میں شرکت کے لیے سفر کرنے والے زائرین کے ساتھ پیش آئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق نوابشاہ کے آمری روڈ پر فتوحل زرداری گاؤں کے قریب ایک وین اور ٹریلر کے درمیان تصادم ہوا۔ اس حادثے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ زائرین شہباز قلندر کے عرس کے لیے سہیون جا رہے تھے۔

    اسی دوران، خیر پور کے علاقے رانی پور میں قومی شاہراہ پر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں ایک کوچ جو زائرین کو لے کر جا رہی تھی، الٹ گئی۔ حادثے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں سے 7 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ یہ کوچ پنجاب سے سہیون جا رہی تھی۔

    ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر دونوں حادثات کی جگہوں پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے اور ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ دونوں حادثات کے بعد پولیس اور مقامی انتظامیہ نے مزید احتیاطی تدابیر کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے تاکہ اس قسم کے حادثات کو روکا جا سکے۔مقامی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دوران سفر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور بسوں کی حالت و رفتار کا خاص خیال رکھیں تاکہ ایسے دلخراش حادثات سے بچا جا سکے۔

  • سندھی شاعر آکاش انصاری کی آگ سے جھلس کر موت

    سندھی شاعر آکاش انصاری کی آگ سے جھلس کر موت

    سندھ کے معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری، جو ادب اور شاعری کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتے تھے، ایک دلخراش حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق، ڈاکٹر آکاش انصاری کا انتقال ایک آگ لگنے کے باعث ہوا، جس سے وہ شدید طور پر جھلس گئے۔ذرائع کے مطابق، یہ حادثہ ان کے گھر میں شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں پیش آیا۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی جلدی طبی امداد کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی اور وہ اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔ ان کے انتقال کی خبر سے سندھی ادبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

    صوبائی وزیرِ ثقافت اور سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اس واقعے کی تمام تر تفصیلات کا جائزہ لے کر تحقیق کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کا شاعری اور ادب میں ایک بڑا مقام تھا اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری نے اپنی شاعری اور ادبی کاموں کے ذریعے سندھی ادب کی خدمت کی، اور وہ ایک اہم شاعر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے انتقال سے ادب کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے جو ہمیشہ محسوس کیا جائے گا۔اس دلخراش سانحے پر نہ صرف سندھی قوم بلکہ پورے پاکستان میں ادبی شخصیات اور مداحوں میں غم کی فضا چھا گئی ہے۔

  • سیہون: انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 6 زخمی

    سیہون: انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 6 زخمی

    سیہون (باغی ٹی وی) انڈس ہائی وے پر المناک ٹریفک حادثہ، دو گاڑیوں کے تصادم میں 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق حادثہ سیہون کے قریب سن کے مقام پر پیش آیا، جہاں ایک کار ڈرائیور کی غلط سائیڈ پر کراسنگ کے باعث کار اور دوسری گاڑی میں خوفناک ٹکر ہوئی۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ کار میں سوار 5 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 6 افراد زخمی ہو گئے۔

    جاں بحق افراد کی شناخت زین علی، خواجہ ندیم، خواجہ علی کاظم، عبدالغنی اور جان علی شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو حکام نے لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر مانجھند ہسپتال منتقل کر دیا۔

    پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ حادثے کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔

  • ٹھٹھہ پولیس کی بڑی کارروائی، گٹکا سپلائی ناکام، چار ملزمان گرفتار

    ٹھٹھہ پولیس کی بڑی کارروائی، گٹکا سپلائی ناکام، چار ملزمان گرفتار

    ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (ڈسٹرکٹ رپورٹربلاول سموں) پولیس کی بڑی کارروائی، گٹکا سپلائی ناکام، چار ملزمان گرفتار

    ٹھٹھہ پولیس نے منشیات اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے ایک بڑی کارروائی میں چار گٹکا سپلائرز کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران 500 کلو گٹکا مٹیریل، 900 پیکٹ گٹکا ماوا اور دو سوزوکی پک اپس برآمد کرلیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی حیدرآباد رینج طارق رزاق دہاریجو کی ہدایات پر ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان کی نگرانی میں ٹھٹھہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے۔ اسی تسلسل میں ایس ایچ او گاڑہو سب انسپکٹر منیر احمد ہیکڑو نے اپنی ٹیم کے ہمراہ دانداری لنک روڈ پر گشت کے دوران کامیاب کارروائی کی۔

    پولیس نے گٹکا مٹیریل سپلائی کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے چار ملزمان مقصود ولد علی مراد لاکھو، ریاض احمد ولد جمن لاکھو، خادم حسین ولد علی محمد لاکھو اور فاروق ولد عبد الستار لاکھو کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے زیرِ استعمال دو سوزوکی پک اپس کو بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ گاڑہو میں گٹکا ایکٹ کے تحت الگ الگ مقدمات درج کرلیے گئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ ٹھٹھہ کو جرائم سے پاک کیا جا سکے۔

  • ٹھٹھہ:پولیس کی جعلی نمبر پلیٹ لگا کر منشیات سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    ٹھٹھہ:پولیس کی جعلی نمبر پلیٹ لگا کر منشیات سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (ڈسٹرکٹ رپورٹر بلاول سموں) جعلی نمبر پلیٹ لگا کر منشیات سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    ٹھٹھہ پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جعلی نمبر پلیٹ لگا کر گٹکا مٹیریل اور منشیات سپلائی کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ کارروائی میں 740 کلو گٹکا مٹیریل، 500 پیکٹ گٹکا ماوا، 1900 گرام چرس اور ایک ریوو گاڑی برآمد کر لی گئی، جبکہ ملزم محمد انس ولد نادر ملک کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی حیدرآباد رینج طارق رزاق دہاریجو کی ہدایات پر ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان کی قیادت میں منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    انچارج سی آئی اے پولیس ٹھٹھہ انسپیکٹر ممتاز علی بروہی نے دوران گشت خفیہ اطلاع پر ٹھٹھہ سجاول روڈ پر ایک مشکوک ریوو گاڑی (جس پر جعلی پولیس نمبر پلیٹ SPD-350 لگی ہوئی تھی) کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم، ڈرائیور نے گاڑی بھگانے کی کوشش کی، جس کے باعث شوگر مل کے قریب حادثہ پیش آیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑی تحویل میں لے لی اور ملزم محمد انس ولد نادر ملک کو گرفتار کر لیا۔

    تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ گاڑی کا اصل نمبر CZ-3167 ہے، جو کہ محمد حنیف ولد گل محمد شاہ، رہائشی کراچی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ یہ گاڑی جعلی نمبر پلیٹ لگا کر دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر منشیات سپلائی کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔

    مزید تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ ملزم اور یہی گاڑی پہلے بھی تھانہ گلستان جوہر کراچی کے مقدمہ نمبر 535/2024 (دفعہ 170,171 تعزیرات پاکستان) میں ملوث رہے ہیں۔

    ٹھٹھہ پولیس نے مقدمات درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ دیگر ممکنہ ملزمان اور گروہ کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    ٹھٹھہ پولیس کا منشیات، گٹکا، مین پڑی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ نے واضح کیا ہے کہ قانون شکن عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رہے گی۔

  • حیدرآباد: وکلا کا دھرنا 24 گھنٹے سے جاری، ٹریفک کی روانی متاثر

    حیدرآباد: وکلا کا دھرنا 24 گھنٹے سے جاری، ٹریفک کی روانی متاثر

    حیدرآباد: حیدرآباد بائی پاس پر وکلا کی جانب سے 24 گھنٹوں سے جاری دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے، جس کے باعث کراچی سے دیگر علاقوں جانے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    حیدرآباد میں پولیس کی جانب سے علی رضا ایڈووکیٹ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد وکلا نے احتجاج شروع کر دیا تھا۔ بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا ایڈووکیٹ پر جعلی نمبر پلیٹ لگانے کے الزام میں جعلسازی اور فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان کی گاڑی کو تحویل میں لے لیا تھا۔ اس کے ردعمل میں وکلا نے قومی شاہراہ (حیدرآباد بائی پاس) پر دھرنا دیا، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو گئی ہے۔وکلا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساتھی وکیل کے خلاف درج مقدمے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ بھٹائی نگر تھانے کے ایس ایچ او اور ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجھار کو برطرف کیا جائے اور مقدمہ ختم کیا جائے۔

    دوسری جانب، حیدرآباد بار ممبران کی حمایت میں کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث عدالتی عمل معطل ہو گیا ہے۔ وکلا کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے، وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔دھرنے کے دوران، قومی شاہراہ پر ٹریفک کی بندش کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ حکام کی جانب سے کوششیں کی جا رہی ہیں کہ دھرنا ختم کرایا جا سکے اور ٹریفک کی روانی بحال کی جا سکے۔مقامی حکام نے وکلا سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن طریقے سے ختم کریں تاکہ عوامی مشکلات کا حل نکالا جا سکے، لیکن فی الحال دھرنا جاری ہے اور اس کے اثرات شہریوں پر محسوس ہو رہے ہیں۔