سی سی پی او لاہور کا تبادلہ کیوں ہوا؟ باغی ٹی وی حقیقت سامنے لے آیا

0
24

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سی سی پی او لاہور کا تبادلہ کیوں ہوا؟ باغی ٹی وی حقیقت سامنے لے آیا

سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور یہ سال نو کا پہلا بڑا تبادلہ ہے، سی سی پی او لاہور کا تبادلہ کیوں کیا گیا اس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس پر باغی ٹی وی حقائق سامنے لے کر آیا ہے

عمر شیخ کی لاہور مین بطور سی سی پی او تعیناتی کے بعد انہوں نے پولیس کے محکمے میں احتساب شروع کر دیا تھا، اگرچہ افسران نے انکی مخالفت کی لیکن وہ ڈٹے رہے اور کئی ایس ایچ اوز کو انہوں نے ہتھکڑیاں لگوائیں اور حوالات میں بند کیا، کئی افسران کو یہ احتساب گوارا نہ تھا اور وہ سی سی پی لاہور کے خلاف مسلسل لابنگ کر رہے تھے لیکن انہیں اس میں ناکامی رہی.

سی سی پی او لاہور عمر شیخ جنکا آج تبادلہ کر دیا گیا ہے انکی تعیناتی کے بعد لاہور میں قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا تھا، ن لیگ بھی مسلسل الزام لگا رہی تھی کہ عمر شیخ کو اس لئے لایا گیا تا کہ ن لیگ کو توڑا جا سکے اور کارکنان کی گرفتاریاں کی جا سکیں،ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ بھی اس حوالہ سے بات کر چکے ہیں، مریم نواز کے شوہر کیپٹن ر صفدر کی سی سی پی او کے ساتھ تلخ کلامی ہو چکی ہے لیکن سی سی پی او ڈٹے رہے

سی سی پی او لاہور نے جب لاہور پولیس کے احتساب کا کام شروع کیا تو ایک خاتون کی آڈیو کال بھی وائرل کروائی گئی جس میں وہ خاتون کے ساتھ کال پر بد تمیزی کر رہے ہیں، موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر متعدد بار سی سی پی او کے خلاف ٹرینڈ چلائے گئے تا ہم سب کچھ ہونے کے باوجود سی سی پی او کو نہیں ہٹایا جا سکا، بلکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تو کہہ دیا تھا کہ سی سی پی او عمر شیخ لاہور کے لئے بہترین کام کر رہے ہیں

نئے سال کا آغاز ہوتے ہی یکم جنوری کو سی سی پی او لاہور کے تبادلے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا جاتا ہے حالانکہ اسی عمر شیخ کی وجہ سے آئی جی پنجاب کو بدل دیا گیا تھا،گزشتہ سینٹرل سلیکشن بورڈمیں سی سی پی اولاہورعمرشیخ کو ترقی نہیں ملی تھی۔ جسکا ذمہ دار عمر شیخ نے شعیب دستگیر کو ٹھرایا اور عمرشیخ اورشعیب دستگیرمیں اختلافات سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد شعیب دستگیرنے عمرشیخ کو سی سی پی اولاہورتعینات کئے جانے پراحتجاج کیاتھا۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نےاس احتجاج پرشعیب دستگیرکوعہدے سے ہٹادیاتھا۔

اب عمر شیخ جن پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا اعتماد تھا اور وہ لاہور میں بہترین کام کر رہے تھے انکا تبادلہ کیوں ہوا؟ باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق عمر شیخ کا تبادلہ انکے اس انٹرویو کی وجہ سے ہوا جس میں انہوں نے عدالت کے حوالہ سے بات کی تھی کہ عدالت ملزموں کو ضمانت دے دیتی ہے، اس انٹرویو پر عدالت نے نوٹس بھی لیا تھا،

سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے بھی ریمارکس دیئے تھے کہ تین ماہ میں کچھ بھی نہیں بدلا،شہر میں ڈکیتیاں چوریاں اسی طرح ہو رہی ہیں ۔جو کلیم تھا تین ماہ میں سب ٹھیک ہو جائے گا کچھ نہیں ہوا ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکے شکرے یہاں بیٹھے ہیں گدھ بن کے، عدالتوں نے انکے کہنے پر کام نہیں کرنا ۔ہم عوام کے نوکر ہیں انکی گالیاں کھانے کے لیے عدلیہ نہیں بیٹھی ہوئی۔ ایڈوکیٹ جنرل آفس کی زمہ داری ہے ایسے لوگوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں ۔عدلیہ بارے توہین آمیز باتیں کرنے والے کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں دائر کریں ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کے تمام انٹرویوز کو سنیں اور رپورٹ دیں ۔آئین اور قانون کے ماورا کام کی اجازت نہیں ہو گی ۔عدلیہ کے بارے توہین آمیز ایک لفظ برداشت نہیں کریں گے ۔انکو پتا ہے عدلیہ نے جواب نہیں دینا یہ بیٹھ کہ باتیں کرتے رہتے ہیں ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کے ان ریمارکس کے بعد پنجاب کے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے سی سی پی او کی کارکردگی رپورٹ طلب کی تھی جس کے بعد آج انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا،

سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی کارکردگی رپورٹ شائع ہوئی جس کے مطابق اگست 2019 سے نومبر 2020 تک جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی سی پی او لاہور عمرشیخ کی سربراہی میں 168ملزمان گرفتار کیے گئے . 17اشتہاری ملزمان گرفتار کیے گئے. 90قبضہ گروپس کے خلاف مقدمات درج ہوئے .

اس طرح ڈکیتی گینگ ریپ اور دیگر خطرناک ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کیے گئے . جن میں‌ 704 خطرنا ک گینگز گرفتار کیے گئے . انتالیس سو تیس مقدمات ٹریس کیے گئے . پیسوں کی مد میں 25 کروڑ روپے برآمد کیے گئے.2019 میں 2419 اشتہاری ملزمان گرفتار کیے گئے . 2020 میں 3334 ملزمان گرفتار ہوئے. 137 گرفتار ملزمان گرفتار کیے گیے . 2020 میں 956 ریکارڈ یافتگان گرفتار کیے گئے.

معمولی ملزم کی گرفتاری کے لیے پورے لاہور کی پولیس لگا دی،عدالت سی سی پی او پر برہم

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

8 ماہ سے لاپتہ شہری کے بازیاب نہ ہونے پرعدالت کا سی سی پی او پر برہمی کا اظہار

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

سی سی پی او لاہور عمر شیخ اور کیپٹن صفدر کے درمیان کال پر تلخ کلامی

اسی طرح منشیات فروشوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیے گئے . ان میں چرس . آئس. افیون ، ہیروئن وغیرہ شامل ہے. 1664 منشیات کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا. منشیات کے 1612مقدمات درج ہوئے. 988 جلو چرس برآمد ہوئی . 70 کلو ہیرئن ، 1763 کلو آئس برآمد کی گئی .

اسی طرح محکمانہ مواخدے پر کاروئیاں بھی کی گئیں جن میں پانچ تھانیداروں پر مقدمات درج کیے گے. اسی طرح غفلت برتنے پر پانچ سب انسپیکٹرز اور اے ایس آئی گرفتار کیے گئے. اسی طرح شواھد مسخ کرنے پے سی سی پی او نے اے ایس آئی کو گرفتار کروایا. طالبات کو حراسان کرنے پر چوکی انچارج کو معطل کروایا. اسی طرح پولیس ملازمین کے خفیہ اثاثوں کےلیے خفیہ اداروں کو خط لکھا .

پولیس میں کورٹ مارشل کے لیے سی سی پی او نے خط لکھا . اسی طرح کرپٹ اہلکااروں کی سرپرستی پر ایس ایچ او معطل کیا . پنجاب پولیس میں جزا اور سزا کےلیے کورٹ مارشل کا نظام لانے پر آئی جی پنجاب متفق ہوئے. سی سی پی او نے ناقص تفتیش کرنے پر سب انسپیکٹر کو ہتھکڑیاں لگوا کر معطل کیا .

تین ماہ کے دوران مجموعی طور پر ساڑھے تین ارب سے زائد مالیت کی جائیدادیں اصل حقداروں تک پہنچائی گئیں،دہشت کی علامت سمجھے جانے والے منشاء بم، ملک بودا، ریاض جٹا سمیت متعدد قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کی گئیتین ماہ کے دوران 397 گینگز 930 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے 2008 وارداتوں کا اعتراف کیا،

Leave a reply