تلہ گنگ،چائلڈ پورن گرافی کیس، ایف آئی اے نے ایک اور ملزم گرفتار کر لیا

سوشل میڈیا پر عریاں تصویر دینے اور لڑکے کو بلیک میل کرنے کے جرم میں ایف آئی اے نے تلہ گنگ سے ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے شہر تلہ گنگ کے نواحی گاوں جھاٹلہ میں مبینہ طور پر چار ملزمان نے سولہ سالہ لڑکے کی عریاں تصاویر بنائیں اور انہیں فیس بک پر اپ لوڈ کر دیا، ملزمان طالب علم کو بلیک میل کرتے رہے اور دوستی و جنسی زیادتی کے لئے مجبور کرتے رہے. واقعہ کی اطلاع ملنے پر طالب علم کے والد نے ایف آئی اے کو درخواست دی جس پر ایف آئی اے تھانہ سرکل راولپنڈی نے جھاٹلہ میں چھاپہ مار کر چائلڈ پورن گرافی کیس کا تیسرا ملزم خبیب گرفتار کر لیا.ملزم کے دو ساتھیوں دانیال شیراز اور محمد زبیر کو ایف آئی اے دو ماہ قبل گرفتار کر چکی ہے. ایف آئی آر میں نامزد ایک اور ملزم معوذ فاروق تاحال ایف آئی اے کے شکنجے میں نہ آ سکا جس کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں.مذکورہ ملزمان نے معصوم بچوں سے زیادتی کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھیں۔ ملزمان کے خلاف دو جنوری 2019 کو مقدمہ درج کیا گیاتھا

واضح رہے کہ ڈی جی ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ کیپٹن ریٹائرڈ محمد شعیب نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں چائلڈ پورنوگرافی ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے ، پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے سرے بین الاقوامی مافیا تک جاتے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن بل 2018، ملک بھر میں جرائم پیشہ کم عمر بچوں کیلئے علیحدہ عدالتوں کے قیام اور چائلڈ پورنو گرافی کے قانون میں ترمیمی بل منظور کیا ہوا ہے.جس کے تحت چائلڈ پورنو گرافی پر 14 سال، جنسی ہراسگی پر7 سال قید و جرمانہ ہو گا.

Comments are closed.