چئیر مین ایل ڈبلیو ایم کی اپنے عہدے سے مستفعی ہونے کی وجہ؟

0
30

کرپٹ مافیا 110ارب روپے کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کرنے کے لیے سر گرم ہے۔ چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی ملک امجد علی نون کرپشن،بے ایمانیوں، اور کرپٹ مافیا کی سازشوں کاحصہ نہیں بنوں گا۔ چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی اپنے عہدے سے مستفعی ہو گئے۔
لاہور:مستقبل قریب میں کرپشن، بے ایمانی، سازشیں اور گند ہی گند نظر آرہا ہے جس کا میں قطعی طور پر حصہ نہیں بننا چاہتا۔کرپٹ مافیا 110ارب روپے کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کرنے کے لیے سر گرم ہے اور آئے روز نت نئی منصوبہ بندی کر کے کمپنی کو کرپشن کا گڑھ بنانا چاہتا ہے جو میرے ہوتے ہوئے ممکن نہیں ہوا۔ میں نے بطور چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی ان تمام کرپٹ عزائم کو ناکام بنایا مگر جب اعلی حکام کے مابین تنازعات ہوں جو کہ سی ایم سیکٹریٹ اور صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی جانب سے ہیں تو بہتر ہے کہ چئیر مین کی جانب سے استعفی دے دیا جائے اسلیے
اپنے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں۔ان خیالات کا اظہار چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی نے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں کیا انکا کہنا تھا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق کرپشن مافیا اور بین الااقوامی کنٹریکٹرز کی اجادا داری کا خاتمہ کیااور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے مگر اہم عہدوں پرفائزکرپٹ مافیا باز نہ آیا۔
لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ایک مانیٹرنگ کمپنی سے آپریشنل کمپنی کا سفر طے کر چکی ہے جو کہ ایک سنگ میل کی حثیت رکھتی ہے۔اس کامیابی میں ایل ڈبلیو ایم سی کی انتظامیہ اور عملے نے میرا بھر پور ساتھ دیا۔ اس کامیابی کے ساتھ اور بعد بھی انتظامیہ کو بے شمار مسائل اورمخا لفت کا سامنا کرنا پڑاجس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی ملک امجد علی نون کا کہنا تھا کہ میں نے چئیر مین کا عہدہ اعزازی/رضاکارانہ طورپر بغیر کسی تنخواہ کے سنبھالا جس کا مقصد لاہور شہر کی خوبصورتی کو بر قرار رکھنا اور بہترین صفائی انتظامات کو یقینی بنانا تھا۔ میں نے لاہور کو دو مرتبہ شدید مسائل سے نکالا اور شہر سے تمام بیک لاگ کو کلئیر کیا۔ علاوہ ازیں ترک کمپنیاں جو کہ شہر کی صفائی کے ساتھ لوٹ مار مچا رہیں تھیں، ایل ڈبلیو ایم سی کو اس لوٹ مار سے بچایا گیا اور گری ہوئی کمپنی کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا۔ کمپنی کو مافیہ کے چنگل سے نکال کر وزیر اعلی پنجاب کے خودانحصاری کے ویژن کے مطابق شہر میں صفائی کے انتظامات خود سنبھالنے کے لیے پوری ٹیم کو متحرک کرتے ہوئے دن رات کام کیا۔ اب کمپنی تمام تر مشکلات سے نکل آئی ہے اور صرف 110ارب مالیت کا7 سالہ معاہدہ ہو نا باقی ہے۔مجھے نظر آرہا ہے کہ اس ٹھیکے کی وجہ سے بہت سے لوگ منفی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اورمافیا سر گرم ہوگیا ہے۔ مافیانے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر کمپنی کے معاملات میں مداخلت کرنی شروع کر دی ہے جو کہ آپ سب کو نظر آرہا ہے۔ان تمام حالات کے پیش نظر میں اس عہدے پر مزید اپنے فرائض سر انجام نہیں دے سکتا کیونکہ میری پوری کوشش رہی ہے کہ ادارے کو لوٹ مار سے بچایا جائے۔ وزیر اعلی پنجاب کو شہر میں صفائی کے موجودہ حالات اور ادارے کے انتظامی معاملات سے آگاہ کر نے کے لیے گزشتہ تین چار روز سے ملنے کی کوشش کی مگر ان کے دفتر کے عملے نے ان سے ملاقات نہیں ہونے د ی۔ اس لیے میں نے مناسب سمجھا ہے کہ میں یہ عہدہ چھوڑ دوں۔ اس استعفے کا مقصد وزیر اعلی پنجاب کی توجہ اس اہم مسئلے پر مبذول کروانا اور سر گرم مافیا کی بے ایمانیوں سے آگاہ کرنا ہے جس کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ میں نے بطور چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی کے عہدہ سنبھالنے کے دوران اس کمپنی کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے علاوہ مستقبل کے پلان کو بھی مکمل کروایا اب جسکو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بعد وزیر اعلی کے مشیر برائے معاشی و اقتصادی امور ڈاکٹرسلمان شاہ کو ارسال کر دیا جائے گا۔

Leave a reply