چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج، پیپلز پارٹی کا یوٹرن،زرداری حکومت پر نہیں بلکہ اپوزیشن پر بھاری رہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ الیکشن نتائج کا معاملہ،پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ ابھی تک چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے نتائج چیلنج کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا
فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ نتیجہ کو تاحال عدالت میں چیلنج کرنے کا نہیں کہا گیا، نتیجہ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت نے کرنا ہے، مجھے تاحال درخواست تیار کرنے کا نہیں کہا گیا،پیرکو قیادت نے کہا تو عدالت جائیں گے،
فاروق ایچ نائیک کا مزید کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کے مطابق یوسف رضا گیلانی ہی سینٹ چئیرمین ہیں ،یوسف رضا گیلانی کے ووٹوں کو مسترد نہیں کیاجا سکتا
اطلاعات ہیں کہ سینیٹ کے الیکشن میں سابق صدر آصف زرداری نے اپنا حصہ وصول کر لیا ہے جس کے بعد اب وہ خاموشی سے کھیلیں گے، ن لیگ اور جے یو آئی استعمال ہو چکی ہیں، حکومت کی طرف سے اوپن بیلٹ کے ذریعے اگر سینیٹ کے الیکشن ہوتے اور اپوزیشن جماعتیں شور نہ کرتیں تو شاید سید یوسف رضا گیلانی کی ایک نشست اپوزیشن ہار جاتی ، پی ٹی آئی کا امیدوار جیت جاتا لیکن اپوزیشن نے شور کیا، رکاوٹیں کھڑی کیں اور اسی کا نقصان اپوزیشن خاص کر ن لیگ اور جے یو آئی کو ہوا، پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں اسلام آباد سیٹ جیت لی لیکن ن لیگ اور جے یو آئی کے حصہ میں کچھ نہ آیا
چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں بھی اگر اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوتے اور اپوزیشن حکومت کی بات مان لیتی تو اکثریت کی وجہ سے پی ڈی ایم کا امیدوار جیت جاتا لیکن اپوزیشن کی رکاوٹوں نے ہی اپوزیشن کو شکست دے دی، ایسے میں ایک زرداری سب پر بھاری حکومت کی بجائے اپوزیشن پر بھاری ہو گئے اور انہوں نے خاموش مفاہمت سے توقع سے زیادہ سینیٹ میں سیٹیں اور اسلام آباد سیٹ حاصل کر لی
قبل ازیں یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ فاروق ایچ نائیک نے سینیٹ چیئرمین کے الیکشن کی تصدیق شدہ کاپیاں حاصل کرنے کےلئے سیکریٹری سینیٹ کو خط لکھا ہے،چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بیٹے قاسم گیلانی نے اعلان کیا تھا کہ ہم الیکشن ٹربیونل جائیں گے، پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گزشتہ روز الیکشن کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے پریذائیڈنگ آفیسر سے مخاطب ہوکر کہا کہ میں نے آپ سے کہا تھا کہ ایک کمیٹی بنائیں لیکن آپ نے میری بات نہیں سنی ، یہ کہیں نہیں لکھا کہ مہر کس جگہ لگائیں جب کہ جن ووٹوں کی بات کر رہے ہیں ان میں مہر خانے کے اندر لگی ہوئی ہے باہر نہیں لگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کو شکست ہوئی ہے، چیئرمین کی سیٹ پر پی ڈی ایم نے نتایج کو چینلج کر دیا ہے جبکہ عدالت بھی جانے کا اعلان کر رکھا ہے، عدالت میں پیر کو رٹ دائر کی جائے گی جس میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا