چیمپئنز ٹرافی،پی سی بی ہائبرڈ ماڈل پر مشروط آمادگی

icc

پی سی بی کا ہائبرڈ ماڈل کے لئے آمادگی کا اظہار، مگر بھارت میں عالمی ایونٹس کے لئے بھی یکساں حق کا مطالبہ

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ہائبرڈ ماڈل پر غور کرنے کو تیار ہے، مگر اس کے بدلے بھارت میں ہونے والے عالمی ایونٹس کے دوران پاکستان کو بھی وہی آپشن ملنا چاہیے۔ پی سی بی نے اپنی تجویز آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے ساتھ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران پیش کی۔

پی سی بی نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ وہ عالمی ایونٹس کے حوالے سے ایک طویل المدتی اور مساوی معاہدہ چاہتے ہیں جو صرف 2025 کی چیمپئنز ٹرافی تک محدود نہ ہو، بلکہ اس میں پاکستان کو بھارت میں ہونے والے عالمی ایونٹس میں باہر کھیلنے کا اختیار بھی شامل ہو۔ تاہم یہ فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا کہ یہ معاہدہ اگلے تین سالوں کے لیے ہوگا یا 2031 تک

بھارت میں ہونے والے عالمی ایونٹس میں تین بڑے مردوں کے ٹورنامنٹس شامل ہیں: 2026 کا ٹی20 ورلڈ کپ جو سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر ہو گا (فروری)، 2029 کی چیمپئنز ٹرافی (اکتوبر)، اور 2031 کا کرکٹ ورلڈ کپ جو بنگلہ دیش کے ساتھ مشترکہ طور پر ہوگا (اکتوبر-نومبر)۔ اس کے علاوہ، 2025 میں خواتین کا کرکٹ ورلڈ کپ بھی بھارت میں ہو گا۔ ان ایونٹس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز پر یہی مسئلہ برقرار رہے گا۔

پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے دبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم کرکٹ کے لیے جو بھی بہتر ہوگا، وہ کریں گے۔ اگر ہم کوئی اور فارمولہ اپناتے ہیں تو وہ برابری کی بنیاد پر ہوگا۔ پاکستان کے لیے سب سے اہم چیز اس کی عزت ہے، باقی سب کچھ ثانوی ہے۔”انہوں نے مزید کہا، "ایک طرفہ انتظامات اب قابل قبول نہیں ہیں۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم بھارت جاتے رہیں اور وہ پاکستان نہ آئیں۔ جو کچھ بھی ہوگا، وہ برابری کی بنیاد پر ہوگا۔”

بی سی سی آئی کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے کہ وہ ہائبرڈ ماڈل کو اپنانا چاہیں گے یا نہیں۔ تاہم، یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بی سی سی آئی عالمی ایونٹس کے دوران پاکستان کے لیے اسی طرح کے انتظامات کی مخالفت کر سکتا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے آئی سی سی بورڈ کا اجلاس دوبارہ ہو گا، جس میں پی سی بی کی تجویز پر غور کیا جائے گا اور اس کے بعد ایک حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ اس کے بعد دونوں پی سی بی اور بی سی سی آئی کو اپنے اپنے حکومتوں سے اس فیصلے کی توثیق حاصل کرنا ہوگی۔ آئی سی سی نے اس اجلاس کی تاریخ 5 دسمبر متعین کی ہے۔

اس وقت چیمپئنز ٹرافی کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں: ایک تو یہ کہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد ہو، جس میں بھارت اپنے میچ پاکستان سے باہر کھیلے؛ دوسرا یہ کہ پورا ٹورنامنٹ کسی دوسرے ملک میں ہو؛ یا پھر بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائے۔

پچھلے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پی سی بی کو بی سی سی آئی کے ساتھ علیحدہ مذاکرات کرنے کے لیے وقت دیا جائے گا تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے، کیونکہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو بتایا تھا کہ بھارتی حکومت نے پاکستانی ٹیم کے بھارت آنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پچھلے جمعے کو کہا تھا کہ "سیکیورٹی خدشات” کی وجہ سے بھارت پاکستان نہیں جا سکتا۔

آئی سی سی میں حالیہ تبدیلی کے بعد جے شاہ، جو 2019 سے بی سی سی آئی کے سیکرٹری تھے، نے 1 دسمبر کو آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس کے بعد اب تک چیمپئنز ٹرافی کے مسئلے پر ان کی قیادت میں ایک اجلاس متوقع ہے۔

ایسی صورتحال میں جب وقت کم ہے اور ایونٹ کے آغاز میں صرف 77 دن باقی ہیں، آئی سی سی کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ابھی تک ٹورنامنٹ کا شیڈول جاری نہیں کیا گیا ہے، جو عموماً ایونٹ کے آغاز سے 100 دن پہلے جاری کر دیا جاتا ہے، اور نہ ہی ٹکٹوں کی فروخت کا عمل شروع کیا گیا ہے تاکہ مداح اپنی سفری انتظامات کر سکیں۔

Comments are closed.