چند ایسی علامات جن سے ہر خاتون کو خبردار رہنا چاہئے

0
52

ہمارے جسم کے اندر ہیر وقت متعدد عمل جاری رہتے ہیں جو ہارمونز کنٹرول کرتے ہیں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں ہارمونز کا نظام زیادہ پچیدہ ہوتا ہے اور اس کا انتشار بھی زیادہ ہوتا ہے اگر ہارمونز کا نظام متاثر ہو تو مزاج روپ رویہ اور شخصیت بھی متاثر ہوتی ہے ہار مونز متا ثر ہونے کی نشانیوں کا خواتین کو علم ہونا ضروری ہے تاکہ اس حوالے سے ڈاکٹر رجوع کر سکیں

خواتین کے دماغ کا درجہ حرارت مردوں سے زیادہ ہوتا ہے ،تحقیق

عام طور پر مسام بند ہو جانے کی وجہ سے کیل مہاسے نمودار ہوتے ہیں لیکن طبی ماہرین کے مطابق کیل مہاسوں کا بے وقت نمودار ہونا ہارمونز کی تبدیلی کا نتیجہ ہے جسا کہ اینڈروجن کی سطح میں کمی کیل مہاسوں کے نکلنے کا باعث بنتی ہے ایسا خواتین کے ساتھ اکثر نوجوانی کے دور میں ہوتا ہے-

اگر ہارمونز کا نظام متوازن نہ ہو تو جسمانی وزن میں اضافہ ہونے لگتا ہے بھلے آپ صحت بخش غزا کا استعمال کیوں نہ کریں مخصوص ہارمونز کی کمی یا زیادتی جسم میں چربی کی مقدار بڑھانے اور مسلز کے حجم میں کمی کیا باعث بنتی ہے مثلاً ایسٹروجن کولیسٹرول اور انسولین کی مقدار میں اضافہ جسم میں چربی کے اضافے کا باعث بنتی ہے جبکہ تھائی رائیڈز کی سطح میں کمی میٹا بولزم کو سست کر کے جسمانی حجم کو بڑھاتا ہے

اچانک بہت زیادہ پسینہ بہنا اور متواتر بخار ہارمونز کی گڑ بڑ میں کمی کی بڑی علامات میں سے ایک علامت ہے ہارمونز جو جسم کے درجہ حرارت کو کنٹروک کرتے ہیں ان میں گڑبڑ کی صورت میں اچانک گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے بخار کی کیفیت ہو جاتی ہے اور پسینہ بہنے لگتا ہے

ویسے تو ہر ایک کو کسی نہ کسی کا تھکاوٹ کا سامنا رہتا ہے اگر کسی خاتون کو مناسب آرام کرنے کے باوجود بھی ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہو تو یہ بھی ہا رمونز میں عدم توازن کی علامت ہو سکتی ہے

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت میں اضافہ،لوگوں کی ننید کا دورانیہ کم ہو گیا

اگر کسی خاتون کو اکثر سر درد کی شکایت رہتی ہو تو یہ ایسٹروجن کی سطح میں کمی کی وجہ سے ہو سکتی ہے یہ ایسا ہارمون ہی جو خواتین کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے میٹابولک نظام کو کنٹرول کرتا ہے اس کی مقدار میں بہت زیادہ کمی آدھے سر کے درد اور چڑچڑے پن کا باعث بنتی ہے

خواتین کے بالوں کا بہت زیادہ گرنا تھائی رائیڈ ،انسولین یا ٹیسٹو سیٹرون کے باعث ہو سکتاہے مردوں میں یہ ہارمونز ان کے جسم کو بھاری کرتا ہے اور بالوں سے بھرتا ہے جبکہ خواتین میں اس کی زیادہ مقدار بہت زیادہ بال گرنے کا باعژ بنتی ہے اکثر گنج پن کی طرف لے جاتی ہے

بے خوابی ایک خطرنک علامت ہے یہ پروجسٹرون کی انتہائی کم سطح کے باعث ہوتی ہے طبی ماہرین کے مطابق یہ ہارمون نیند کو معمال پر لاتا ہے اور قدرتی طور پر پر سکون رکھتا ہے ایسٹروجن اور پروجسٹرون میں کمی اس وقت آتی ہے جب خواتین بچوں کو جنم دیتی ہیں

بھوک اور اشتہا کو کنٹرول کرنے میں ہارمونز کا بہت اہم کردار ہوتا ہے ہارمونز میں عدم توازن بھوک کو کنٹرول سے باہر کر دیتا ہے بھوک کو کنٹرول کرنے میں لپنن اور کیرلین اہم کردار ادا کرتے ہیں لپنن بھوک کم کرتا ہے جبکہ گیرلین جسم میں احساس پیداکرتا ہے کہ کب کھانا کھانا ہے

اسقاط حمل اور پیدائشی نقائص کی وجہ بننے والے ایک اہم جین کا انکشاف اور علاج دریافت

نظام ہاضمہ کے مسائل بھی ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے جنم لیتے ہیں مثلاً یسٹراجن کی سطح میں اضافہ آنتوں کے مائیکروفلور پر اثر انداز ہوتا ہے اس ہارمون کی مقدار میں اضافہ معدے کے درد اور جکڑن کا باعث بن سکتی ہے

ہارمونز کے نظام میں عدم توازن کی ایک بڑی وجہ باتیں بھولنا اور چیزوں پر اپنی توجہ قائم نہ رکھ پانا ہے کورینسول اور ایسٹروجن کی سطح میں کمی اس کا باعث بنتی ہے

Leave a reply