نجی چینلز کے ڈراموں کی نگرانی اور ایکشن لینے کا کوئی نظام یا اختیار نہیں،ڈی جی پیمرا

0
29

نجی چینلز کے ڈراموں کی نگرانی اور ایکشن لینے کا کوئی نظام یا اختیار نہیں،ڈی جی پیمرا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی کی جانب سے 13جولائی 2020کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2020، چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی جانب سے 8جون 2020کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2020،سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی جانب سے 15جولائی 2020کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پی ٹی وی بولان چینل کی بندش کے علاوہ 24جولائی 2020کو منعقد ہونے والے کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی نے یہ بھی کہا تھا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کی کاروائی ریکارڈ کی جائے مگر اُس پر بھی عمل نہیں ہوا اس کا بھی حل نکالا جائے۔کمیٹی  اجلاس میں میں نجی ٹی وی چینلز پر دیکھائے جانے والے ڈراموں کے غیر معیاری مواد پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی ٹی وی ڈراموں کا ایک معیار ہوتا تھا مگر بد قسمتی کی بات ہے کہ ہم اپنے اقدار اور روایات کو بھول کر انڈین چینل کی پیروی میں لگ گئے جس سے معاشرے میں بے حیائی اور بے راہ روی کو فروغ ملا۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ ایسے ڈرامے دکھائے جارہے ہیں جس سے ہماری بچے تباہ ہورہے ہیں۔ پیمرا کو موجودہ ڈراموں میں غیر اخلاقی کرداروں اور موادکا فوری نوٹس لینا چاہئے۔

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف

حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب

ڈی جی پیمرا نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس نجی چینلز کے ڈراموں کی نگرانی اور ایکشن لینے کا کوئی نظام یا اختیار نہیں۔ قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی کے پروگراموں، کام کے طریقہ کار اور پی ٹی وی اسٹکچر کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ بھی حاصل کی۔

قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹر ز، ، سید محمد صابر شاہ، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، پرویز رشید، محمد جاوید عباسی، محمد عثمان خان کاکڑ، خوش بخت شجاعت، روبینہ خالد، انجینئر رخسانہ زبیری کے علاوہ سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات اکبر حسین درانی، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی

Leave a reply