چارٹر آف اکانومی کے ساتھ چارٹر آف سیکیورٹی پر بھی بات ہونی چاہیے ،ڈاکٹر معید یوسف

0
40

چارٹر آف اکانومی کے ساتھ چارٹر آف سیکیورٹی پر بھی بات ہونی چاہیے ،ڈاکٹر معید یوسف

وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ مغربی ممالک 20 سال تک پاکستان کو افغانستان میں مسئلہ سمجھتے رہے،

ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ امریکہ سے آنے والے واشنگٹن واپس پہنچتے ہی بدل جاتے ہیں،پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور اپنے فرائض سے آگاہ ہے فیک نیوز کا مسئلہ پاکستان نہیں دنیا بھر میں ہے،ہمارا مشرقی ہمسایہ فیک نیوز سے دنیا بھرمیں ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کررہاہے ،ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم حق بجانب بیانیہ بیان کریں ،مختلف بیانیے مل کر ہی بتاتے ہیں کہ پاکستان کیسا ملک ہے،پاکستان حقائق پر مبنی قومی بیانیے پر یقین رکھتا ہے،بھارت کا پاکستان کے خلاف فیک نیوز پر مبنی بیانیہ آشکار ہوچکاہے ،ہمیں حقیقی قومی بیانیے کو دنیا کے سامنے رکھنے کے لیے میڈیا کی جدتوں کےساتھ چلنا ہوگا،

ڈاکٹر معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ ہم اسٹریٹجک کمیونی کیشن میں دیگر ممالک کے نسبت پیچھے ہیں ،ایک ہی بیانیہ ہر جگہ ایک ہی طرح سے نہیں سمجھا جاسکتا،پاکستان امن کے ساتھ کھڑا ہے اور رہے گا ہمیں وہ لوگ چاہیئں جو پاکستان کا پس منظر اندر سے جانتے ہوں،چارٹر آف اکانومی کے ساتھ چارٹر آف سیکیورٹی پر بھی بات ہونی چاہیے،ماضی میں پاکستان کے بیانیے کو منفی انداز میں پیش کیاجاتارہا ،ہمیں موثر قومی بیانیے کی تشکیل کےلیے مختلف متعلقہ اداروں میں ہم آہنگی لانی ہوگی

کرونا کا پھیلاؤ، تعلیمی ادارے ایک بار پھر بند،پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ

طالبان گلگت بلتستان پہنچ گئے؟ قائمہ کمیٹی میں مشاہد حسین سید کا ڈاکٹر معید یوسف سے سوال

طالبان کا لباس سادہ لیکن وہ انتہائی ذہین اور قابل،اگریہ کام ہو گیا تو پاکستان کو نقصان ہو گا،وزیر خارجہ

اچھے تعلقات کے خواہشمند، مگر مداخلت کرتے ہیں اور نہ کرنے دیتے ہیں، افغان طالبان کا ترکی کو پیغام

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نئی افغان حکومت سے توقعات ویسی ہی ہیں جیسا کہ مغرب کی ہیں۔ ہم نے بارہا ایسی حکومت کے لئے زور دیا جو تمام افغان عوام کے حقوق کی محافظ ہو اور اس بات کو یقینی بنانے کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لئے کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔یہ ہمارا اور عالمی برادری کا مشترکہ مقصد ہے ۔ عالمی برادری کے لیے اس مقصد کو یقینی بنانے کا دانشمندانہ راستہ یہ ہے کہ رابطے اور معاونت سےطالبان کی مدد کی جائے۔

Leave a reply