چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے : حنید لاکھانی

0
22

معروف سماجی رہنما و ماہر تعلیم حنید لاکھانی نے ملک میں جاری حالیہ چینی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنی ہوگی چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے اور عوامی مفاد اور ریلیف کی راہ میں حائل ہونے والوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کرنی ہوگی سندھ میں واقع 27شوگر ملیں اگر مکمل طور پر پروڈکشن شروع کردیں توچینی عوامی قوت خرید نرخوں تک مارکیٹ میں بآسانی دستیا ب ہوگی، ان خیالات کا اظہارا نہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ منافع خور چند روپوں کے منافع کے لیئے غریب لوگوں کو لوٹتے ہیں مصنوعی مہنگائی پیدا کرتے ہیں گوداموں میں اشیائے خوردونوش چھپا کر مارکیٹوں میں مصنوعی قلت پیدا کردیتے ہیں طلب پوری نہ ہونے سے خودبخود اشیاء کے نرخ بڑھ جاتے ہیں جس کا فائدہ منافع خور چیزوں کے نرخوں کو سرکاری ریٹوں سے زیادہ نرخوں پر فروخت کر کہ حاصل کرتے ہیں، انہوں نے کہا پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی سستی اور غفلت کی وجہ سے منافع خور سرکاری نرخوں سے زیادہ نرخوں پر بلا خوف و خطر بیچتے ہیں اگر پرائس کنٹرول کمیٹیاں اپنا کام پوری ذمہ داری سے کریں تو بھی مہنگائی کو کم کرنے میں کافی مدد ملے گی ، حکومتوں کو ہر حال میں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہوگا کیونکہ اس وقت ملک میں مہنگائی سے جتنا متاثر مزدور اور غریب طبقہ ہورہا ہے اس کی کوئی حد نہیں ہے، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول یا کم کرنے کے لیئے قابل اور تجربہ کار بیورکریٹس پر مشتمل ایسی کمیٹیاں بنائی جائیں جو ہرآئٹم کی لاگت کا صحیح تخمینہ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور ملز مالکان یا دیگر تاجروں سے مشاورت کر کہ مناسب منافع مقرر کرتے ہوئے سرکاری سطح پر ہر چیز کا نرخ مقرر کریں تو کوئی بھی دوکا ندار، آڑتی یا پھر بڑے سے بڑا تاجر اپنی مرضی سے ریٹ نہیں بڑھاپائے گا ، انہوں نے مزید کہا کہ غریب کو ریلیف دینا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے کیونکہ غریب اس وقت شدید مشکل کا شکارہے اور بیروزگاری نے مہنگائی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

Leave a reply