چین کے وزیراعظم لی چیانگ اگلے ماہ اکتوبر میں پاکستان کا 3 روزہ دورہ کریں گے
چینی وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے، چینی وزیراعظم 14 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جہاں انکا پرتپاک استقبال کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف کابینہ کے ہمراہ چینی وزیراعظم کا استقبال کریں گے،چینی وزیراعظم دورے کے دوران پاکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوں گے،چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران پاک چین تعلقات اور دیگر امور زیر غور آئیں گے،چینی وزیراعظم ایس سی او سربراہان کے اجلاس میں چین کی نمائندگی کریں گے،
11 برس بعد کسی بھی چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان ہو گا،چینی وزیراعظم کے اس دورے پر دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے لئے پاکستان نے مودی کو بھی دعوت دے رکھی ہے تا ہم مودی کی شرکت متوقع نہیں ہے،بھارتی وفد پاکستان آئے گا اور اجلاس میں شریک ہو گا،
شنگھائی تعاون تنظیم کے موجودہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ ایک ایسا موقع فراہم کرتا ہے جس سے علاقائی اور عالمی سطح پر ملک کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ، بھارت سمیت دیگر رکن ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا موقع بھی مل سکتا ہے۔پاکستان کی جانب سے اس دعوت کو ایک مثبت اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے اہم ہے۔
ہمیں پاکستان اسپیڈ نظر آنا شروع ہو گئی ہے۔چیئرمین چائینہ امپورٹ ایکسپورٹ بینک
وزیراعظم کا ہواوے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، چینی کمپنی کیساتھ فریم ورک معاہدے پر دستخط
ہم چین کے اقتصادی ماڈل کی پیروی کر کے پنجاب سپیڈ کو پاکستان سپیڈ بنائیں گے، وزیراعظم
ہم جنس پرستی کلب کے قیام کی درخواست پر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کا ردعمل
بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا
بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان ملاقات ہوئی،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی ہے،چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا غیر مشروط ساتھ دیا،پاک چین سٹریٹجک تعلقات میں مسلسل بہتری اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اپ گریڈیشن کیلئے چینی قیادت کا وژن قابل تحسین ہے،پاکستان اور چین کی دوستی نہ صرف دونوں ممالک بلکہ علاقائی اور عالمی امن اور ترقی کے لیے بھی ضروری ہے،پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت اور دیگر شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے،