بلوچستان یونیورسٹی میں طلبہ کی ہراسگی ، چیف جسٹس کا از خود نوٹس

0
20

کوئٹہ :بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال مندوخیل نے بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کی جانب سے طلبہ کو ہراساں کرنے کی شکایات پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

طلباء کو بلیک میل کرنے والے یونیورسٹی ملازم گرفتار

ایف آئی اے نے بلوچستان یونیورسٹی کے تین افسران سے طلبہ کو ہراساں کیے جانے کے حوالے سے تفتیش کی۔ایف آئی اے کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے افسرا کے ہاتھوں ہراساں ہونے والے طلبہ میں اکثریت طالبات کی ہے۔بلوچستان ہائی کورٹ کے ازخود نوٹس کی روشنی میں ایف آئی اے نے متعدد مرتبہ چھاپے مارے اور یونیورسٹی کے عہدیداروں سے تفتیش کی۔

معروف اینکرمبشرلقمان کی وزیراعظم سے ملاقات، اہم معاملات پر گفتگو

چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ طلبہ کو ہراساں کرنے کے الزامات پر تحقیقات کرکے 28 اکتوبر تک رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جائے۔بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے شکایات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘کسی کو نہیں بخشا جائے گا’۔

فنی تعلیم وہ دیں جس کی ضرورت ہو، عارف علوی ماہرتعلیم بن گئے

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا ہے اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ایف آئی اے کے افسر کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں طالبات کو ہراساں کرنے کی 12ویڈیوز موصول ہوئی ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے طالبات کو ہراساں کرنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی کے باوجود مزید 6 اضافی کیمرے نصب کردیے تھے۔

Leave a reply