سیالکوٹ:سمبڑیال شہر کے اکلوتےمنی چلڈرن پارک پرکرکٹراور آوارہ لڑکے قابض،بچے اورخواتین خوف شکار
سیالکوٹ،باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہد ریاض سے) تحصیل سمبڑیال شہرکا اکلوتا منی چلڈرن پارک کرکٹرزاورآوارہ لڑکوں کے نرغے میں آچکا ہےمعصوم بچے اور خواتین گیند لگنے اور آوارہ لڑکوں کی وجہ سے خوف وہراس کا شکار۔
تفصیلات کے مطابق اندرون شہر بابوغلام نبی روڈ پر واقع سمبڑیال شہرکا اکلوتا منی چلڈرن پارک جو معصوم بچوں کی واحد تفریح گاہ کےطورپرجاناجاتاہے جس پرعرصہ دراز سے کرکٹرزاورآوارہ گرد لڑکوں نے قبضہ جمارکھا ہے۔کرکٹرزاور آوارہ لڑکوں نے چلڈرن پارک کے ساتھ اسلامیہ ہائی سکول کی وسیع گراونڈ کو چھوڑ کرچلڈرن پارک میں جھولوں کے آگے ٹف ٹائل کی عارضی وکٹیں بناکر کرکٹ کھیلنے،ٹائم پاس کرنے اور سگریٹ نوشی وغیرہ کے لیے چلڈرن پارک کواپنامسکن بنارکھا ہے۔
روزانہ کی بنیادپر اکثر اوقات کرکٹ کھیلنے کے دوران بچوں کے آنے جانے کے خلل کو روکنے کے لیے گیٹ کے اندر سے کنڈی لگاکربچوں کا پارک میں داخلہ بند کردیاجاتا ہے۔جس پر پارک میں آنے والے بچے اورفیملیاں گیٹ کو بنداورپارک کی حدود میں آوارہ اورکرکٹ کھیلنے والوں کے قبضے کو دیکھ کرمایوس ہوکرواپس چلے جاتے ہیں۔
شہریوں کااسسٹنٹ کمشنر سمبڑیال سے اصلاح احوال کے لیے فوری نوٹس کا مطالبہ۔ یادرہے کہ چند سال قبل عوامی دباؤواسرارپر سمبڑیال انتظامیہ کی طرف سے لاکھوں روپے کے فنڈ سے نئے جھولے،خوبصورت بینچ،قیمتی پودے اور خوبصورت لائٹیں بھی لگائی گئی تھیں،جن کویہاں پر آنے والے آوارہ گرد لڑکوں اور کرکٹ کھیلنے والے منچلوں نے روزانہ کی بنیاد پر لائٹوں اورپودوں کوتوڑنے سمیت اجارہ داری قائم کرتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے شہریوں کے لیے رکھے گئے بینچز اور بچوں کے لیے لگائے گئے جھولوں کو نقصان پہنچاکرناکارہ کرکے چلڈرن پارک کوویران کردیاتھا۔
اب سمبڑیال انتظامیہ کی جانب سے اس منی چلڈرن پارک کو ایک مرتبہ پھر ازسرنوخوبصورت کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر سمبڑیال فوری طورپر نوٹس لیتے ہوئے چلڈرن پارک میں آنے والے آوارہ گرد لوگوں،سگریٹ نوشی اورکرکٹ کھیلنے پرپابندی کے ساتھ ساتھ چلڈرن پارک میں بغیر فیملی لڑکوں کے داخلے کے لیے عمر کی حد پرپابندی لگائی جائے اوراس پابندی اوراس پرقانونی کارروائی کے نمایاں بورڈ آویزاں کروائے جائیں تاکہ بچے اور خواتین بغیر کسی خوف وہراس کے چلڈرن پارک میں خوشگواروقت گزارکرلطف اندوزہوسکیں اور پارک کےپودے،جھولے اورلائٹیں بھی محفوظ رہ سکیں۔