زمین پر جا بجا پھیلی جڑی بوٹیاں قدرت کا بہت ہی انمول تحفہ ہیں اور ان میں شفا بخشی کے اثرات بدرجہ اتم موجود ہیں ان ہی میں سےاسپغول ایک مشہور پودا ہے اس کے بیج اور چھلکا دونوں ادویاتی طور پر استعمال کئے جاتے ہیں اسپغول میں پانی جذب کرنے والا مادہ پایا جاتا ہے جسے میوکلیج کہا جاتا ہے یہ پانی کی موجودگی میں پھول جاتا ہے اور جیلی جیسا بن جاتا ہے طبی لحاظ سے اسکا مذاج دوسرے درجے میں سرد تر ہے اسپغول قبض پیچش تیزابیت اور السر جیسے امراض کے لئے بے حد مفید ہے اور اسکا استعمال عام گھریلو نسخوں میں عام کیا جاتا ہے
چھلکا اسپغول آنتوں اور معدہ کو نرم بنانے اور فاسد مادوں کو اپنے ساتھ ملا کر خارج کرنے والا پیشان آور جزو ہے اور یہ دائمی قبض کو ختم کرنے کا قدرتی ذریعہ ہے معدہ کے السر کے مریضوں میں اسکا لیس دار مادہ السر کے اوپر تہہ بنا دیتا ہے جس سے السر کو ٹھک ہونے میں مدد ملتی ہے اور اس لیس دار مادے میں اللہ نے یہ خوبی رکھی ہے کہ یہ نقصان دہ بیکٹیریا کے پیدا کئے ہوئے مادے کو جذب کر کے بے اثر بنا دیتا ہے
معدے کی تیزابیت میں انتہائی موثر ہے اور یہ پیاس میں بھی تسکین دیتا ہے یہ خون میں بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کو کم کرتا ہے ماہرین طب کے مطابق چھلکا حیران کن حد تک کولیسٹرول کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بد ہضمی کی صورت میں چھلکا استعمال نہیں کرنا چاہئے اور مسلسل استعمال سے بھی گریز کرنا چاہئے کیونکہ اسکا مسلسل استعمال اعصاب کی کمزوری کا باعث بنتا ہے
دائمی قبض کے لئے دو چمچ پانی یا دودھ کے ساتھ کھانے سے آرام ملتا ہے پیچش گرمی اور پیاس کی شدت میں دن میں دو مرتبہ دہی میں دو یا تین چمچ ملا کر کھانا انتہائی مفید ہے-