مزید دیکھیں

مقبول

پہلگام ڈرامہ کے بعد بھارت میں کشمیری طلبا کو ہراساں کیا جانے لگا

مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کی...

وفاقی وزیرِ خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں ایس اینڈ پی گلوبل کی ٹیم سے ملاقات

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات، محمد اورنگزیب...

بھارت سے کشیدگی، پاکستان سفارتی برادری کو اعتماد میں لے گا

پاک بھارت موجود صورتحال کے بعد پاکستان نے سفارتی...

چلّہ اتنا سخت تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ مجھے مار ہی دیتے، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چالیس روزہ چلے میں میں نے دوزخ دیکھ لی ،وزن درست کیا لیکن یادداشت کھو دی تھی

نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ“چِلّہ کے دوران دوزخ میں نے دنیا میں ہی دیکھ لی ہے، اب میں جنت میں جاؤں گا، میں اپنی یادداشت کھو گیا ہوں، میرے کمرے میں پروجیکٹرز لگے تھے اور میں آنکھوں پر تکیہ رکھ کر اور گولیاں کھا کر سوتا تھا، اُن پروجیکٹرز پر ڈرانے دھمکانے اور انسان کو پریشان کرنے کیلئے خوفناک اور پُر تشدد ویڈیوز چلائی جاتی تھیں، وہ ظلم اور بربریت کا وقت تھا، چلّہ اتنا سخت تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ مجھے مار ہی دیتے، پہلے مجھے اُلٹا لٹکانے کیلئے کرین پر بٹھایا پھر اتار دیا”ہمیں مارا نہیں گالی نہیں دی، لیکن اس چلے سے مار دیتے تو اچھا تھا،میں کئی دفعہ سوچتا تھا کہ موت آ جائے تو بہتر ہے، چلہ اتنا سخت تھا، جو ماحول تھا کسی نے مارا نہیں،

شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ جس خدا کے قبضے میں میری جان ہے، میں نے کعبہ کی چھت پر نماز پڑھی ہے میں کہہ رہا ہوں کہ میں 9 مئی سے پہلے پاکستان میں ہی نہیں تھا، ہمارے چھوٹے چھوٹے بچوں اور حاملہ عورتوں کا اُٹھایا گیا، میں چیف جسٹس کے سامنے پیش ہو کر کہنا چاہتا ہوں کہ ہم بھی انسان ہیں، 17 بار وزیر رہا ہوں، ہر ایک نے دنیا سے جانا ہے اور زمین کے نیچے جانا ہے، ہمارے ساتھ انصاف کریں، مجھ پر درجنوں کیسز کئی عدالتوں میں ہیں، عام لوگ بھی بھگت رہے ہیں کوئی قلفی والا، کوئی کھیر بیچتا ہے اور کوئی کھیرا۔لاہور کار میں جائیں تو 50 ہزار آنے جانے میں لگتا ہے، کئی شہروں میں ہمارے اوپر مقدمات ہیں

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan