چین امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا

0
27

گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دنیا کی دولت تین گنا ہوگئی ہے سنہ 2000ء میں دنیا کی مجموعی دولت 156 ٹریلین ڈالر تھی جب کہ سنہ 2020ء میں یہ بڑھ کر 514 ٹریلین ڈالر ہوگئی ہے اس دوران چین امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا ہے۔

باغی ٹی وی :امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق عالمی دولت دو دہائیوں میں 156 کھرب سے بڑھ کر 514 کھرب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے جس میں سے چین کی دولت 120 کھرب ڈالرز اور امریکا کی دولت 90 کھرب ڈالرز ہے۔

بلوم برگ کے مطابق دنیا بھر کی دولت کا دوتہائی حصہ صرف 10 فیصد اشرافیہ سے تعلق رکھتا ہے جبکہ عالمی دولت کا 68 فیصد حصہ رئیل اسٹیٹ سے منسلک ہے۔

دوسری جانب مکینزی اینڈ کو کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق دنیا کی دولت میں تین گنا اضافے میں سب سے زیادہ حصہ چین کا ہے جس کی دولت سنہ 2000ء میں سات ٹریلین ڈالر (7 ہزار ارب ڈالر) تھی جو سنہ 2020ء میں بڑھ کر 120 ٹریلین ڈالر ہوگئی ہے اس ریسرچ رپورٹ میں چین کے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کا رکن بننے سے ایک سال پہلے تک کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہے حالانکہ ڈبلیو ٹی او کا رکن بننے کے بعد چین نے تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے۔

رپورٹ میں ان 10 ملکوں کی بیلنس شیٹ کا موازنہ کیا گیا ہے جو دنیا کی 60 فیصد دولت کما رہے ہیں چین اور امریکہ کے علاوہ اس میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، جاپان، سویڈن، میکسیکو، کینیڈا اور آسٹریلیا شامل ہیں۔

گزشتہ دو دہائیوں کے دوران امریکہ کی دولت میں 90 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے چین اور امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں ہیں جن کی دو تہائی دولت پر صرف 10 فیصد لوگ قابض ہیں اس کے علاوہ دنیا کی 68 فیصد دولت رئیل سٹیٹ میں لگی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ گیا ہے کہ اگر رئیل سٹیٹ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا تو پھر دنیا کو سنہ 2008ء جیسے عالمی مالیاتی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ چین کے پراپرٹی ڈویلپرز جیسا کہ ایور گرینڈ گروپ کے قرضے ملک کو اسی صورتحال سے دوچار کرسکتے ہیں جس کا شکار امریکہ 2008 میں ہوا تھا۔

خیال رہے کہ چین کا ایور گرینڈ گروپ پر اس وقت 300 ارب ڈالر کے قرضے ہیں جو چین میں کسی بھی پرائیویٹ کمپنی کیلئے سب سے زیادہ ہیں اس گروپ کے قرضوں نے پوری دنیا کیلئے بحران کا خدشہ پیدا کر رکھا ہے۔

Leave a reply