چین اور روس نے معمول کے تبادلوں کو برقرار رکھا ہے، چینی وزیر خا رجہ

0
24

بیجنگ:چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال کے باوجود، چین اور روس نے دونوں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں معمول کے تبادلوں کو برقرار رکھا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو منظم انداز میں فروغ دیا ہے، جس سے دو طرفہ تعلقات کے مضبوط لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ چین برکس سمٹ میں روس کی فعال شرکت اور عالمی ترقی کو فروغ دینے میں اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔ ہم سمٹ کے اہم نتائج کو نافذ کرنے، پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے فروغ کو تیز کرنے، ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کے تحفظ کے لیے روس سمیت تمام فریقوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لا ت کا اظہار چینی وزیر خا رجہ نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات میں کیا۔

لاوروف نے چین کو برکس سمٹ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ روس دونوں ممالک کے عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے دوطرفہ تعاون کے شعبوں اور پیمانے کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ روس گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سیکورٹی انیشیٹو سمیت اہم تصورات کی حمایت کرتا ہے اور چین کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنائے گا۔

چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چین سب سے پہلے سرد جنگ کے تصور کو بھڑکانے، کیمپ کے تصادم کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے، اور “نئی سرد جنگ” پیدا کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔

جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی وزیر خا رجہ نےبھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ گفتگو میں کیا ۔ اس مو قع پر وانگ ای نے یوکرین کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تین نکات نظر پر روشنی ڈالی ۔

انہوں نے کہا کہ چین دوہرے معیارات کی مخالفت کرتا ہے جو چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چین یوکرینی بحران کا تائیوان کے مسئلے سے موازنہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے اور اپنے بنیادی مفادات کا مضبوطی سے دفاع کرے گا۔

چین دوسرے ممالک کے جائز ترقیاتی حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی مخالفت کرتا ہے۔ کچھ ممالک نے یوکرین کے بحران کے بہانے کے طور پر چین اور دیگر ممالک پر اندھا دھند یکطرفہ پابندیاں عائد کیں۔ جو غیر قانونی ہیں، جس سے ملکوں کے درمیان معمول کے تبادلے کو نقصان پہنچایا گیا، بین الاقوامی تجارت کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، اور یوکرین کے بحران کو پیچیدہ بنایا گیا۔

چین کے بارے میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے نامناسب بیان کے جواب میں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ متعلقہ امریکی سیاست دانوں نے ہمیشہ "چین کے خطرے” کو ہوا دی ہے اور چین کو بدنام کیا ہے ۔ درحقیقت، اپنی بالادستی اور مفادات کے تحفظ کے لیے، امریکہ نے بارہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی، مختلف ممالک میں جنگیں شروع کیں، اور غیر معقول طور پر دیگر ممالک کی کمپنیوں کو دبایا، یہ ثابت کرتا ہے کہ امریکہ عالمی امن اور ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ہم اس امریکی اہلکار کو کہتے ہیں کہ وہ چین کی ترقی کو دیکھیں، جھوٹ اور افواہیں پھیلانا اور غیر ذمہ دارانہ بیانات دینا بند کریں۔

جمعہ کے روز چینی میڈیا کےمطا بق ”برطانوی اہلکار کے بیان کے حوالے سے چاؤ لی جیان نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ برطانوی انٹیلی جنس سروسز خاص طور پر "جاسوسی کرنے” میں اچھی ہیں۔ برطانیہ نے خطرناک رپورٹیں شائع کیں جن کا مقصد "چین کے خطرے کے نظریہ” کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اور تصادم کو ہوا دینا ہے۔ چین نے کئی بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ چین کی ترقی کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا یا کسی کی جگہ لینا نہیں، بلکہ چینی عوام کو خوشحال اور خوبصورت زندگی دینا ہے۔

دوسری طرف چین نے خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ تائیوان کی علیحدگی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا یا جا ئے گا: چین کی فوجی مشق کا مقصد تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کا مقابلہ کرنا ہے،کسی دوسرے ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں

چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ نے تائیوان جزیرے کے ارد گرد فضائی اور سمندری علاقوں میں کثیر خدماتی مشترکہ جنگی تیاری کے گشت اور حقیقی جنگی مشقیں کیں ۔

جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چیاؤ لی جیان نے کہا کہ آبنائے تائیوان کی مرکزی لائن پر چین کا موقف واضح اور مستقل ہے اور اس حوالے سے تائیوان حکام کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ کامیاب نہیں ہو گا۔

چیاؤ لی جیان نے کہا کہ چین کی فوجی مشق کا مقصد بیرونی مداخلت اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کا مقابلہ کرنا ہے۔چین مضبوطی کے ساتھ ملک کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرے گا اور "تائیوان کی علیحدگی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائے گا۔

Leave a reply