چین کی ہوا میں معلق "اسکائی ٹرین”جو بجلی کےبغیربھی سفرکرسکتی ہے

0
24

بیجنگ: چین اپنی جدید میگلیوٹرینوں کےمتعلق جاناجاتا ہےان ٹرینوں کو پٹری پر تیزی سےچلانے کے لیے الیکٹرو میگنیٹک نظام کا استعمال کیا جاتا ہے اب چین نے دنیا کی پہلی ایسی معلق ماگلیو ٹرین متعارف کرائی ہے جو بجلی کے بغیر بھی چل سکتی ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کےمطابق ریڈ ریل نامی 2600 فٹ طویل تجرباتی ٹریک جنوبی چین کےجیانگ شی صوبے کی شِنگ گو کاؤنٹی میں بنایا گیا ہے’اسکائی ٹرین’ کا 800 میٹر کا تجرباتی ٹریک تیار کیاگیا ہےجس کومستقل مقناطیسوں سے بنایا گیا ہےاس کے متعلق انجینئروں کا دعویٰ ہے کہ یہ توانائی کی ترسیل کے بغیر بھی ایک ’اسکائی ٹرین‘ کو ہوا میں معلق رکھ سکتی ہے۔

ٹریک کے لیے طاقتور مقناطیس استعمال کیے گئے ہیں جو مسلسل اتنی طاقت فراہم کرتے ہیں جس سے یہ ٹرین ہوا میں تیرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے ٹرین میں 88 مسافر سفر کرسکتے ہیں موجودہ میگلیو لائنز کے برعکس یہ معلق ریل زمین سے 33 فٹ اوپر کام کرتی ہے۔ یہ ٹرین ریل کو چھوتی بھی نہیں اور اس کے نیچے 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے خاموشی کے ساتھ چلتی ہے۔

حکام کے مطابق اس کو چلانے کے لیے بجلی کی بہت کم مقدار کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے مقناطیس ہی اسے آگے دھکیل دیتا ہے برقی مقناطیسی ریڈی ایشن کی کم مقدار خارج ہوتی ہے جبکہ اس کی تعمیر کی لاگت ایک سب وے کے مقابلے میں 90 فیصد کم ہے۔

ایپل: آئی فونز، آئی پیڈز اور میک کمپیوٹرز میں بڑے پیمانے پر سیکیورٹی خامیوں کا انکشاف

حکام نے مزید بتایا کہ کچھ عرصے بعد اس ٹریک کو ساڑھے 7 کلومیٹر تک پھیلا دیا جائے گا اور رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی چین کے متعدد شہروں میں مقناخیزی ٹرینیں چل رہی ہیں یا شروع ہونے والی ہیں، جن میں سے کچھ کی رفتار 600 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

مگر بیشتر منصوبوں کے لیے زیادہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے جس سے مضبوط برقی مقناطیسی میدان بنتے ہیں جو ماحولیاتی نقصان کا باعث بنتے ہیں مگر اس نئے ٹریک کے لیے رئیر ارتھ ایلیمنٹس کو استعمال کرکے مقناطیسی میدان کی طاقت کو کم کیا گیا ہے اور ٹریک کی زندگی بڑھ گئی ہے۔

Leave a reply