دہائیوں کے انتظار ختم،مسلسل کوششوں کے بعد چین مسافر طیارہ بنانے میں کامیاب

بیجنگ: چین جب بھی مسافر طیارہ بنانے کی کوشش کرتا، اسے ناکامی کا سامنا رہتا تاہم اب مسلسل کوششوں کے بعد بالآخراہم سنگ میل کو عبور کرہی لیا۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دہائیوں کے انتظار کے بعد چین میں تیار کردہ پہلے مسافر بردار جیٹ طیارے سی 919 نے آج 28 مئی کو 130 مسافروں کو لیکر شنگھائی سے پہلی کمرشل پرواز بھری طیارے کی تیاری کافی عرصے سے جاری تھی، 2017 میں پہلی آزمائشی پرواز کی گئی جس کے بعد اپریل 2022 میں اسے چائنا ایسٹرن ائیرلائنز کو فروخت کیا گیا تھا۔
شام میں سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھولنے پر تبادلہ خیال، تکنیکی ٹیم دمشق پہنچ …
چینی ایئرلائنز نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کا طیارہ سی 919 غیر ملکی ماڈلز جیسے بوئنگ 737 میکس اور ائیر بس اے 320 کی بالادستی ختم کردے گا جڑواں انجن والے ہوائی جہاز میں بزنس اور اکانومی سیٹوں پر مشتمل دو کلاس کیبن کنفیگریشن میں 164 سیٹیں ہیں۔
5,555 کلومیٹر (3,452 میل) تک کی رینج کے ساتھ، C919 کا مقابلہ دنیا کے دو بڑے طیارہ ساز اداروں، ایئربس اور بوئنگ سے ہوگا۔ یہ ان کے A320 اور B737 کا براہ راست مدمقابل ہوگا، جو عام طور پر ملکی اور علاقائی بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
صدارتی ترکیہ میں صدارتی انتخابات کےدوسرے مرحلے میں ووٹنگ جاری
شنگھائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ 2022 کی شنگھائی سائنس اور ٹیکنالوجی کی پیشرفت رپورٹ کے مطابق، 32 کلائنٹس نے 2022 کے آخر تک طیارے کے لیے کل 1,035 آرڈرز دیے تھے۔
ہوائی جہاز کو COMAC نے ڈیزائن کیا تھا تاہم، کمپنی نے کچھ اجزاء میں مدد کے لیے مغربی کمپنیوں کو فہرست میں شامل کیا۔ اس میں طیارے کے LEAP-1C انجن شامل ہیں، جنہیں سی ایف ایم انٹرنیشنل نے تیار کیا ہے، جو کہ جنرل الیکٹرک اور فرانسیسی ہائی ٹیک صنعتی گروپ Safran کے مشترکہ منصوبے ہیں۔
یاد رہے کہ خلا میں سیٹلائیٹس بھیجنے، جدید جنگی طیارے بنانے اور ماڈرن ٹیکنالوجی سے لیس میزائل تیار کرنے والا چین اب تک مسافر طیارے بنانے میں ناکام رہا تھا اور اسے غیر ملکی جہازوں پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔