چین نے آسٹریلیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا
چین نے آسٹریلیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :امریکا یورپ کےبعد آسٹریلیا بھی ایسے ممالک میں شامل ہوگیا ہے جس کو افغانستان میں بھیانک جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر چین نے آسٹریلیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی فورسز نے افغانستان میں شہریوں اور قیدیوں کو بے دردی سے قتل کیا، اہلکاروں نے 14 سال کے لڑکے کا گلا کاٹ کر لاش کو دریا میں پھینکا، آسٹریلیا کے وزیر اعظم کو چاہیے کہ ان جرائم پر رسمی طور سے افغانستان سے معافی مانگیں۔
Shocked by murder of Afghan civilians & prisoners by Australian soldiers. We strongly condemn such acts, &call for holding them accountable. pic.twitter.com/GYOaucoL5D
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) November 30, 2020
لیجیان ژاؤ نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے افغان شہریوں اور قیدیوں کے قتل کرنے پر سکتے میں ہوں۔ ہم سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں اور ان کا احتساب کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں.واضح رہے کہ چین کی طرف سے آسٹریلیا کےان جرائم سے پردہ چاک کرنے پر الٹا اسٹریلیا کہہ رہا ہے کہ چین نے اس طرح کی تصویر شائع کر کے خود غلط کام کیا ہے اور وہ اس سے معافی مانگے .واضح رہے کہ نومبر میں ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’مصدقہ معلومات‘ کے مطابق 25 آسٹریلوی فوجی سنہ 2009 سے 2013 کے درمیان 39 افغان شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔
آسٹریلین ڈیفنس فورس کی جانب سے کی گئی ان تحقیقات کے شائع ہونے کے بعد بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور اب اس حوالے سے پولیس نے بھی باضابطہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
اس تفتیش میں کہا گیا ہے کہ انھیں غیر قانونی طور پر قتل کرنے کے ’مصدقہ شواہد‘ ملے ہیں اور فوج کے ’ایلیٹ یونٹس میں جنگجو کلچر‘ کا ماحول دیکھا گیا ہے۔