اٹلی کے دارالحکومت روم میں پیر کی شب ایک چینی جوڑے کو بہیمانہ انداز میں قتل کر دیا گیا۔ اطالوی پولیس کے مطابق اس واقعے کے پیچھے چینی مافیا گروہوں کے درمیان تیزی سے پھیلتی ہوئی جنگ کا ہاتھ ہو سکتا ہے، جس کا تعلق یورپ کے ٹیکسٹائل سیکٹر، خصوصاً صنعت سے ہے۔
پولیس کے مطابق 53 سالہ ژانگ دایونگ (Zhang Dayong) اور ان کی 38 سالہ اہلیہ گونگ شیاوچنگ (Gong Xiaoqing) کو اُس وقت گولی مار کر قتل کیا گیا جب وہ روم کے ضلع پیگنیٹو میں سائیکل پر جا رہے تھے۔ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور انہوں نے دونوں کو سر کے پچھلے حصے پر گولیاں ماریں۔ جائے وقوعہ سے کم از کم چھ گولیوں کے خول برآمد ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق یہ قتل چینی مافیا گروہوں کے درمیان ہونے والی ایک خفیہ جنگ "وار آف ہینگرز” کا حصہ ہو سکتا ہے، جس کا مرکز اطالوی شہر پراتو ہے، جو فاسٹ فیشن انڈسٹری کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ اس جنگ میں متعدد جرائم، بشمول حملے، آتشزدگی، اور اب قتل، رپورٹ ہو چکے ہیں۔
ژانگ دایونگ، جنہیں عرف عام میں "آشنگ” کہا جاتا تھا، فلورنس میں جاری ایک بڑے مقدمے میں زیرِ سماعت تھے۔ اس مقدمے میں اُن سمیت 78 افراد پر الزام ہے کہ وہ اٹلی، فرانس، جرمنی، اور اسپین میں پھیلے مجرمانہ نیٹ ورک کو چلا رہے تھے۔ ژانگ کو یورپ میں ایک طاقتور چینی مافیا گروہ کا دوسرا بڑا لیڈر سمجھا جاتا تھا۔ وہ اگلے چند ہفتوں میں عدالت میں گواہی دینے والے تھے۔یہ مقدمہ "چائنا ٹرک” نامی 2018 کی ایک بڑی تحقیقات کا نتیجہ ہے، جو اطالوی انسدادِ مافیا ڈائریکٹوریٹ کی نگرانی میں کی گئی تھی۔ اس تحقیقات کا محور انسانوں اور ٹیکسٹائل کی یورپ بھر میں غیرقانونی اسمگلنگ تھی۔
حکام کے مطابق یہ قتل غالباً انتقامی کارروائی ہے اور چینی مافیا گروہوں کے درمیان اتحاد ٹوٹنے کی علامت ہو سکتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مافیا کی آپس کی "ٹرف وار” کا نیا موڑ ہو سکتا ہے۔