چونیاں واقعے پر آئی جی پنجاب سے مسلسل رابطے میں ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب
چونیاں میں پچوں سے زیادتی اور پھر قتل کے انسانیت سوز واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹویٹ کرتےہوئےکہا ہےکہ اس معاملے پر مسلسل آئی جی پنجاب کے ساتھ رابطے میں ہوں.ایڈیشنل آئی جی موقع پر موجود ہیں. سپیشل برانچ ، فرانزک لیبارٹری سمیت ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں.ہم نے آتے ہی ضلع قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کروایا جس کا ڈیٹا حاصل کرلیاگیاہے.
واضح رہے کہ ضلع قصور میں بچوں کی مسخ لاشیں ملنےکے واقعے نے سنسنی پھیلا دی ہے، زینب قتل کیس پھر تازہ ہوگیا۔پتوکی میں تین بچوں کی لاشیں ملی ہیں،جو وقفہ وقفہ سے کچھ دیر قبل گم ہوئے تھے. ایک بچےکی لاش مکمل حالت میں، جب کہ دوبچوں کے سر اور ہڈیاں برآمد ہوئیں.قتل ہونے والا آٹھ سال کا فیضان پیرکو لاپتا ہوا تھا، سلیمان دس اگست اور علی حسنین ایک ماہ سےلاپتا تھے، علاقہ مکینوں کے مطابق بچوں کے لاپتا ہونے کا سلسلہ دو ماہ سے جاری ہے، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فوری نوٹس لے لیا اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے- وزیراعلیٰ نے بچوں کے قتل کے واقعہ میں ملوث ملزمان کا جلد سراغ لگا نے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے- مقتول بچوں کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
رپورٹ میں بچوں سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی،فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری ہے. بچوں کی ہلاکت کے سلسلے میں 9 مشکوک افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا.