۔۔سگریٹ نوشی جان کی دشمن تحریر فرزانہ شریف
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا جس گھر میں سگریٹ کے عادی لوگ رہتے ہیں ان کے گھر کے در و دیوار میں بھی سگریٹ کی ناخوش گوار سی مہک رچی بسی ہوگی کہ طبعیت پر خوشگوار سا اثر محسوس ہورہا ہوتا ہے لیکن ایک انسان کی اس عادت سے باقی پورا گھر بھی اس زہر کا شکار ہورہا ہوتا ہے۔۔
جو لوگ اپنے خاندان سے پیار کرتے ہیں وہ اس بری لت سے چھٹکارا پا لیتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ سگریٹ کا دھواں نہ صرف سگریٹ کے عادی بندے کے متاثر کررہا ہوتا ہے بلکہ اپنے پیاروں میں بھی یہ زہر لاشعوری طور پر بانٹ رہا ہوتا ہے جس سے انسان کے پھیپھڑے سب سے پہلے متاثر ہوتے ہیں اس کے بعد اس کو گلے کا کینسر بھی ہوجاتا ہے اور یہ کینسر لا علاج بیماری ہے ۔تو سوچتی ہوں کہ یہ کیسا اپنی فیملی سے پیار ہے کہ اپنے چند منٹس کے سکون کی خاطر اپنے پیاروں میں کینسر جیسی خوفناک بیماری بانٹ رہا ہوتا ہے وہ انسان جیسے نہ اپنی جان کی پرواہ نہ اپنے خاندان کی ۔۔میں تو اسے پھر بے حسی ہی کہوں گی کہ ایک تو کینسر جیسی بیماری اوپر سے پیسے کا ضیاع ۔
میں نے اکثر لوگوں کو مہنگے ترین سگریٹ لیکر پیتے دیکھا ہے اورسوچتی ہوں اس بندے کی سوچ پر کہ کیا وہ یہ سمجھتا ہے اس سے وہ پھیپھڑوں کے کینسر سے بچ جائے گا نہیں ۔۔بےشک آپ مہنگے سگریٹ لے کر پئیں یا سستے اس نے آپکو اندر سے مکمل کھوکھلا کردینا ہے ۔اس سے ہڈیاں کمزور ہونی شروع ہوجاتی ہیں کہ ایک وقت آتا ہے کہ آپ کو تھوڑی سی بھی کہیں سے ٹھوکر لگ جائے تو ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ انسانی جسم کی ہڈی اندر سے کھوکھلی ہوچکی ہوتی ہے اسی طرح دل کے مریضوں کے لیے سگریٹ نوشی بہت نقصان دہ ہوتی ہے۔اس سے خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور آہستہ آہستہ انسان اس سٹیج پر پہنچ جاتا ہے جہاں سے واپسی ناممکن ہوجاتی ہے ہارٹ اٹیک ہونے کے خطرناک خطرات حد سے ذیادہ بڑھ جاتے ہیں کہ انسان خدانخواستہ موت کی وادی میں پہنچ جاتا ہے سوچیں آپکی ذندگی آپکی فیملی کے لیے کتنی ایم ہے کیا آپ اپنی فیملی کو آنسوووں کا تحفہ دینا پسند کریں گے جن سے آپ خود بےحد پیار کرتے ہیں ۔۔
سگریٹ پینے والے کے دماغ کی حسیں آہستہ آہستہ کام کرنی چھوڑنے لگ جاتی ہیں کیونکہ سگریٹ کے تمباکو میں موجود نکوٹین ہمارے دماغ کے اس حصے کو کنٹرول کر لیتا ہے جس کے ذریعہ ہم سوچ بچار کرتے ہیں اور ذندگی کےفیصلے کرتے ہیں۔ جب نکوٹین دماغ تک پہنچتی ہے تو پھر لاشعوری طور پر انسان بار بار سگریٹ پینے لگ جاتا ہے
اگر اسے بروقت سگریٹ نہ ملے تو وہ عادی نشئی جیسی حالت میں چلا جاتا ہے انتہائی چڑچڑاپن ۔روکھا پن اس کی طبعیت میں میں شامل ہوجاتا ہے جس سے اکثر گھریلو مسائل جنم لیتے ہیں گھر میں لڑائی جھگڑے بےسکونی جیسی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔۔!!
میں نے آج تک کسی سگریٹ پینے والے کے دانت سفید نہیں دیکھے۔عجب سے بد نما پیلے سے دانت ۔۔
ایسے دانت نہ صرف دیکھنے میں برےلگتے ہیں بلکہ جبڑوں اور دانتوں کی جڑوں میں پیلا سا پتھر نما ٹارسا جم جاتا ہے جو ان کو بہت کمزور بنا دیتا ہے۔ کہ آہستہ آہستہ انسان کے دانت بھی ختم ہوجاتے ہیں اور وہ وقت سے پہلے بوڑھا نظر آنے لگ جاتا ہے ۔
پاکستان بلکہ پوری دنیا میں سگریٹ کی ڈبی پر کینسر ذدہ ہونٹ کی تصویر چھاپ کر وزارت صحت اپنا فرض ادا کردیتے ہیں بس جسے لوگ ڈر ہی تو جائیں گے ۔یہ لوگ ایک قسم کے نشے کے عادی ہوچکے ہیں جی ہاں نشے کہ عادی وہ اسطرح کی انسان کو نشہ نہ ملے وہ تڑپنا شروع ہوجاتا ہے اس کی عزت نفس ختم ہوکر رہ جاتی ہے سیم اسی طرح عادی سگریٹ نوش کو بھی اس کا نشہ نہ ملے تو پھر وہ بھی آوٹ آف کنٹرول ہوجاتا ہے اسے کھانے کے لیے روٹی ملے یا نہ ملے لیکن سگریٹ ضرور ملے ایسی حالت ہوجاتی ہے سگریٹ نوش کی کہ بعض اوقات اسے اپنی عزت نفس کا بھی سودا کرنا پڑ جاتا ہے ۔۔
حکومت وقت کو اس کی روک تھام کے لیے کوئی عملی قدم اٹھانا چاہئیے صرف سگریٹ کی ڈبی پر کینسر کی تصویر لگا کر اپنا فرض پورا نہ کرے سگریٹ مہنگے کرے اور لوگوں کی عام کھانے پینے کی چیزیں سستی کرے کہ عام عوام بھی سکون سے جی سکیں ۔۔
سگریٹ نوشی اور تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے باغی ٹی وی نے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں عوام کو اگہائی مہم شروع کرکے ۔۔ مبشر لقمان ۔جناب ممتاز حیدر اعوان اور ان کی ٹیم کو سرخ سلام جو معاشرے میں اس زہر کے خلاف دن رات اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں دوسرے ٹی وی چینلز کوبھی باغی ٹی وی کو فالو کرنا چاہئیے تاکہ معاشرے میں اس ناسور کی تقسیم سے روکا جاسکے اس کے لیے انفرادی طور پر ہر انسان کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہئیے ۔۔
اللہ میرے وطن کو شاد آباد رکھے ہر قسم کی آفات سے بچا کررکھے اللہ میرے ملک کی عوام کو اتنا شعور عطا فرما دے اپنا اچھا برا سمجھنے کی صلاحیت عطا فرما دے کہ ہر وہ کام کرے جو اس کے لیے اس کی فیملی کے لیے اس کے ملک کے لیے سود مند ہو ۔۔آمین