گزشتہ روز پیش کئے گئے بجٹ 2022-23 میں سینما اور پروڈیوسرز کی آمدن کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ قرار دے دیا گیا-
باغی ٹی وی : اپریل سے جون کے درمیان 214 ارب روپے کی سبسڈی ادا کی گئی،آئندہ مالی سال پیٹرولیم کے شعبے کو 71 ارب روپے کی سبسڈی مہیا کریں گے،حکومت کی جانب سے جلد گیس کے نئے نرخوں کا اعلان کیا جائے گا،صنعتوں کو خطے کے دیگر ممالک کے ریٹ کے مطابق گیس فراہم کی جائے گی،نئے مالی سال میں ہائی ایجوکیشن کے لیے 65 ارب روپے مختص کی گئی،ہائی ایجوکیشن کے لیے 44 ارب روپے اضافی رکھے گئے،نئے مالی سال فصلوں اور مویشیوں کی تعداد بڑھانے کے لیے 21 ارب روپے مختص کئے گئے،فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار کے لیے 3 سالا پروگرام مرتب کیا گیا ،موسمیاتی تبدیلوں کے اثرات، اسمارٹ زرعات کا فروغ اور ایگرو پرسیسنگ منصوبے میں شامل ہیں ،یوتھ امپلائمنٹ پالیسی کے تحت 20 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے،گرانٹ کی صورت میں 1242 ارب روپے رکھے گئے،نوجوانوں کو کاروبار کے لیے 5 لاکھ تک بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا،نئے بجٹ میں ڈھائی کروڑ روپے تک آسان اقساط پر قرض دیا جائے گا،نئے بجٹ میں قرضہ اسکیم میں 25 فیصد کوٹہ خواتین کا ہوگا،نئے بجٹ میں گرین یوتھ مومینٹ کے تحت لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے،ملک میں 250 منی اسپورٹس اسٹیڈیم قائم کیے جائیں گے،گیارہ سے 25 سال کی عمر کے افراد کے لیے” ٹیلنٹ ہنٹ” ہوگا-
بجٹ 2022 تا 2023 موبائل کی درآمد پر بھی 1600 تک لیوی عائد
بجلی کی پیداوار اور ترسیل کی مد میں 73 ارب روپے مختص کئے گئے ،مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 12 ارب روپے رکھے گئے،آبی وسائل کے لیے 100 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی،شا ہراہوں اور بندرگاہوں کے لیے 202 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی،سماجی شعبے کے لیے 40 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا،اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں کے لیے 51 ارب روپے مختص کئے گئے،صحت کے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے 24 ارب روپے مختص کئے گئے،ماحولیات 10 ارب روپے مختص،آئی ٹی شعبے کے لیے 17 ارب روپے مختص کئے گئے،زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے لیے 11 ارب روپے مختص کئے گئے،صنعت ور زرعی پیداوار کے لیے 5 ارب روپے مختص کئے گئے،سینما اور پروڈیوسرز کی آمدن کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ قراردیاگیا،ڈسٹری بیوٹرز اور پروڈیوسرز پر عائد 8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا،فلم وڈراموں کی وآلات کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 5 سال کےلیےختم کر دی گئی ،نئی فلم ، ڈراموں کے لیے آلات منگوانے پر سیلز ٹیکس صفر کیا گیا،نئی فلم ، ڈراموں کے لیے آلات منگوانے پر انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کی گئی،نیشنل فلم انسٹیٹیوٹ ، پوسٹ فلم پروڈکشن فسیلٹی اور نیشنل فلم اسٹوڈیو کا قیام ہوگا،تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس چھوٹ 12 لاکھ روپے کرنے کی تجویزدی گئی،بزنس انڈیویجول اے او پیز کے لیے انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 6 لاکھ روپےکردی-
دوری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وفاقی حکومت کے بجٹ کو مسترد کردیا ہے عمران خان نے کہا کہ حکومت کے عوام اور کاروبار دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں،بجٹ افراط زر، اقتصادی ترقی کے مفروضوں پر مبنی ہے،حساس قیمتوں کا انڈیکس آج 24 فیصد تک جا پہنچا ہے، اعداد و شمار سے واضح ہے کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد ہوگی-