جنگلات کی ہزاروں ایکڑزمین پرقبضہ:لینڈ ریکارڈ کے بعد شہری اپنا پلاٹ گھربیٹھا دیکھ سکےگا:وزیراعظم

0
30

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیسہ بنانے والے انتہائی طاقتور بن چکے، ناقص سسٹم کے باعث ردوبدل انتہائی آسان، اوور سیز پاکستانی ناجائز قبضوں سے زیادہ متاثر، مافیا نہیں چاہتا کہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو، ٹیکنالوجی قبضہ گروپوں کو شکست دے گی۔

وزیراعظم کا لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور کیڈیسٹریل میپنگ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن سے ہر کوئی اپنے پلاٹ کو کمپیوٹر پر دیکھ سکے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن نظام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں جنگلات کی ایک ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ ہوا ہے۔

اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن اینڈ کیڈسٹریل میپنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ کام ہوگیا کیونکہ اس میں دلچسپی لینے والے بہت گروپس تھے جو چاہتے نہیں تھے کہ یہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو بہت پہلے کمپیوٹرائز ہونا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپیوٹرائز نہ کرنے سے انٹرسٹ گروپس کو زیادہ فائدہ ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرنے سے طاقتور لوگوں کو فائدہ ہوتا رہا۔ جائیدادوں پر ناجائز قبضے سے سب سے زیادہ بیرون ملک مقیم پاکستانی متاثر ہو رہے تھے۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اگر مناسب ماحول فراہم کر دیں تو وہ اپنے ملک میں سرمایہ کاری کریں گے۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے ملک میں قانون کا یکساں نفاذ ضروری ہے۔ پچاس فیصد عدالتوں میں کیسز قبضہ گروپوں سے متعلق ہوتے ہیں۔ اگلے مرحلے میں لوگ زمینوں کا انتقال گھر بیٹھے آن لائن کرا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر قبضے چھڑائے۔ اسلام آباد میں 300 ارب کی زمین پر قبضے تھے۔ جنگلات کی ایک ہزار ایکڑ زمین پر قبضے ہوئے تھے۔ ریکارڈ ڈیجیٹلائز ہونے سے قبضوں کا پتا چل جائے گا۔ زمین کی ٹرانسفرکرانے کا مرحلہ ایک عذاب ہوتا ہے لیکن اب لوگوں کو آسانیاں ہونگی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سمندرپار پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں اور اگر ہم انہیں سرمایہ کاری کے لیے آسانیاں اور مواقع پیدا کریں تو پاکستانیوں کا باہر اتنا پیسہ پڑا ہوا ہے وہ یہاں آئے گا اور ہمیں آئی ایم ایف سے قرضے لینے اور ڈالر کی قیمت اوپر جانے، روپیہ کاگرنا اور مہنگائی سب اس سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں لوگوں کو قانون کی وہ بالادستی نہیں دی کہ لوگ باہر سے آکر سرمایہ کاری کریں، قانون کی بالادستی ہوتی ہے تو سرمایہ کاری آتی ہے۔

Leave a reply