ددہوچھہ ڈیم کے تعمیر میں تاخیر ی حر بے‘ سول سوسائٹی آواز بلند کرے—– از آصف شاہ

0
44

  ددہوچھہ ڈیم کے تعمیر میں تاخیر ی حر بے‘ سول سوسائٹی آواز بلند کرے

پانی اور ہوا انسانی زندگی ہی نہیں بلکہ کائنات کے وجود و بقا کے لئے خالقِ کائنات کی پیدا کردہ نعمتوں میں سے عظیم نعمت ہے۔ انسان کی تخلیق سے لے کر کائنات کی تخلیق تک سبھی چیزوں میں پانی اور ہوا کی جلوہ گری نظر آتی ہے۔ قرآن کریم میں ہے۔ترجمہ: اور ہم نے ہر جاندار چیز پانی سے بنائی تو کیا وہ ایمان نہ لائیں گے،دوسری طرف دنیاءمیں لڑی جانے والی آخری جنگ کو بھی پانی کے نام کیا جا رہا ہے تاریخ دان یہ دعوی کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ یہ جنگ پانی کی وجہ سے شروع ہوگی پاکستان شائید دنیاءکے نقشے پر واحد ملک ہوگا جس کی سیاسی پارٹیاں ڈیمز کے بننے اور نہ بننے پر بھی سیاست سے باز نہیں آتی

 

گزشتہ برسوں میں اگرانڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کی رپورٹ کو دیکھیں تو وہ یہ کہتے ہیں کہ تربیلا ڈیم ’ڈیڈ لیول‘ پر پہنچ گیا جبکہ منگلا ڈیم میں اب صرف آٹھ لاکھ ایکڑ فیٹ پانی کی گنجائش باقی ہے دوسری طرف اگر ملک میں مون سون کی بارشیں نہیں ہوتیں تو پانی کا بحران مزید بڑھ جانے کا خطرہ اپنی جگہ موجود رہتا ہے جبکہ غیر ملکی ادارے جن میں آئی ایم ایف، یو این ڈی پی اور دیگر اداروں کی اسی سال آنے والی مختلف رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پانی کا بحران تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے اور 2040 تک پاکستان خطے کا سب سے کم پانی والا ملک بن سکتا ہے پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ پانی استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے اور پورے ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے صرف دو بڑے ذرائع ہیں جن کی مدد سے محض 30 دن کا پانی جمع کیا جا سکتا ہے ارسا کے مطابق پاکستان میں بارشوں سے ہر سال تقریباً 145 ملین ایکڑ فِٹ پانی آتا ہے لیکن ذخیرہ کرنے کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے صرف 13.7 ملین ایکڑ فِٹ پانی بچایا جا سکتا ہے

 

راولپنڈی اسلام آباد کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مستقل بنیادوں پر پانی فراہمی کیلئے نالہ لنگ پر ددہوچھہ کے مقام پر ڈیم بنانے کا معاملہ گزشتہ دو دہائیوں سے چل رہا ہے اس منصوبہ کی مسلسل تاخیر پر سپریم کورٹ نے ایکشن لیا تو نجی سوسائٹی بحریہ ٹاون نے حکومت پنجاب کو دودوچہ ڈیم بنانے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اپنی سوسائٹی کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی اصل ہیت تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی مسترد کردی۔ اس کی وجہ تکنیکی ماہرین نے بحریہ ٹاو¿ن کی پیشکش پر 108سوالات اٹھائے جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ جتنے سوال اٹھائے گئے ہیں بحریہ ٹاو¿ن پھر نہ ہی سمجھے۔ جس پرسیکرٹری آبپاشی نے کہا دودوچہ ڈیم کو اس کی اصل جگہ پر عدالتی فیصلے کے مطابق ہی تعمیر کیا جائے گا، یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ ڈیم کی تعمیر دسمبر 2021 مکمل ہوجائے گی

 

 

نومبر 2018 میں پنجاب حکومت نے ڈوڈوچہ ڈیم کی تعمیر اسی ماہ شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں پلان جمع کرایا تھا۔ زمین کی خریداری کیلئے پنجاب حکومت نے بجٹ میں 2 ارب 80کروڑ روپے مختص کیے۔ پلان کے تحت ڈیم دو سال کی قلیل مدت میں مکمل ہوگا جبکہ نومبر2020 تک ڈیم میں پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا،لیکن اب یہ معاملہ بھی بیورو کریسی کی نذر ہوتا نظر آرہا ہے سپریم کورٹ کے حکم سے تیار ہونے والا ددہوچھہ ڈیم منصوبہ ملک کی بڑی ہاوسنگ سوسائٹی اور ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی مبینہ بڑی ڈیل کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے اس کے لیے جاری پہلے چیک کو ٹیکیکل طریقہ سے واپس کروانے کے لیے نجی سوسائٹی کے سینئر عہدیداران کی راولپنڈی انتظامیہ سے خفیہ ملاقات کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں اور اسی وجہ سے شائیدجس ڈیم کا افتتاح جولائی میں ہونا تھا وہ ستمبر کے وسط تک نہ ہو سکا

 

 

دوسری جانب نجی ہاوسنگ سوسائٹی کو مجوزہ ڈیم کی زمین کے مختلف اطراف پرسینکڑوں کنال زمین میں بھاری مشینری لگا کر پہاڑی ٹیلوں کو کاٹ کر بھرائی کرکے سطح زمین کو ڈیم کے پانی کے لیول سے بلند کرنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے ایک ٹیکنیکل طریقہ سے اس منصوبہ کو مزید تاخیر کی جارہی ہیں،کتنی نے حسی کی بات ہے کہ اس حلقہ کے منتخب نمانئندگان سمیت تمام سیاسی جماعتوںکی قیادت کو اس معاملہ پر سانپ سونگھ گیا ہے ایم پی اے حلف اٹھانے سے انکاری ہے جبکہ ایم این اے موصوف کو ٹی وی شو سے ہی فرصت نہیںملتی جبکہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی ملی بھگت سے سینکڑوں ایکڑ زمین پر پچاس سے سو فٹ تک بھرائی کرکے زمین کی سطح بلند کرنے میں دن رات ایک کر کے لگی ہوئی ہے ،کام کرنے والے مزدوروں کا کہنا تھا ان کونو اور دس محرم کو بھی کام کی وجہ سے چھٹی نہیں دی گئی تبدیلی کے نعرے لگا کر حکومت میں آنے والی موجودہ حکومت اور اس کے منتخب نمائندگان تو کٹھ پتلیوں سے بھی گئے گزرے ہیں جن کے سامنے عوام کے وہ کام جن سے ان کا جینا مرنا بنتا ہے

 

 

اس سے بھی پہلو تہی سمجھ سے بالا تراس پر کون آواز بلند کرے گا سیاسی جماعتوں نے شائید چپ کا روزہ رکھ لیا مذہبی جماعتوں کے مفادات اس سے وابسطہ نہیں اور کچھ صوبہ پوٹھوار کے نام کو نیاءلولی پاپ دینے میں مصروف ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ گھونگلوں سے مٹی جھاڑنے اورخانہ پری کیلئے مجوزہ ڈیم کا دورہ کر کے لگے سائیٹ پر جاری بھرائی کا کام بند کرواتی ہے لیکن اگلے روز دوبارہ کام شروع کردیا جاتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب تک ڈیم کا منصوبہ فائنل ہوتا اس کی ہیت مکمل طور پر تبدیل ہوچکی ہوگی ‘ ذمہ داروں اداروں بلخصوص راولپنڈی اسلام کی سول سوسائٹی اور این جی اوز کو اس اہم مسلہ کیلئے آواز بلند کرنے کیلئے لائحہ اختیار کرنا ہوگا

 

تحریر :آصف شاہ

 

 

Leave a reply