چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف مہم کی تحقیقات کیلئےجے آئی ٹی تشکیل
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
جبکہ نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بدنیتی پر مبنی مہم کے پس پردہ حقائق کا تعین کرےگی اور ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر ہوں گے، آئی ایس آئی اور آئی بی کےگریڈ 19 کے افسر بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان ہوں گے، اسلام آباد پولیس کے گریڈ 19 کے افسر بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران کی رہائی کا خواب ادھورا، نیا کٹا کھل گیا،ستمبر میں نیا بھونچال
ملک میں روپے کے مقابلے امریکی کرنسی کی قیمت میں بھی اضافے کا سلسلہ جاری مہنگائی کے باعث نوجوانوں کی خودکشی، ایک جاں بحق دوسرا شدید زخمی
علاوہ ازیںنوٹیفکیشن میں کہا گیا ہےکہ خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔ تاہم خیال رہے کہ اس سے قبل وزارت قانون نے پی ٹی آئی کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف مہم کی مذمت کی تھی۔
ایک بیان میں وزارتِ قانون و انصاف نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو ملکی اداروں پر حملے سے پرہیز کرنا چاہیے جبکہ وزارت قانون نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذموم مقاصد پر مبنی مہم چیف جسٹس عامر فاروق کی ساکھ کو داغ دار کرنے کی کوشش ہے۔
تاہم واضح رہے کہ تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پر براہ راست الزام لگایا گیا تھا جس میں جسٹس عامر فاروق پر منافقت کا الزام لگایا گیا جبکہ اس حوالے سے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا تھا کہ ججز کو ایسی تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کچھ دنوں سے ججز کے خلاف زور و شور سے منظم مہم چلائی جا رہی ہے، اُمید ہے کہ ججز تمام تر تنقید کے باوجود حلف کی پاسداری کریں گے۔