وزیر اعلیٰ پنجاب کایوم عاشور پر انتظامات کا جائزہ لینے کیلیےلاہور کا فضائی دورہ
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے یوم عاشور پر انتظامات کا جائزہ لینے کیلیےلاہور کا فضائی دورہ کیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور انسپکٹر جنرل پولیس بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے،وزیر اعلیٰ نے جلوسوں کی گزرگاہوں اور پولیس کے انتظامات کامعائنہ کیا ،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیا،
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کیلیےبہترین انتظامات کئے .پولیس اور انتظامیہ وضع کردہ سیکیورٹی پلان پر ہر صورت عملدرآمد یقینی بنائیں ،یوم عاشور پر جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کے لیے جدید نظام وضع کیا گیا ہے انشاء اللہ پنجاب حکومت کے اقدامات سے یوم عاشور پرامن رہے گا،
لاہور میں شبیہ ذوالجناح کا قدیمی اور مرکزی جلوس مجلس عزا کے بعد نثار حویلی سے برآمد ہوگیا ہے۔ جلوس نثار حویلی سے جلوس امام بارگا شیخاں والی اور پھر امام بارگاہ مہدی علی شاہ پہنچے گا، جہاں جلوس کا کچھ دیر قیام ہو گا،
مرکزی جلوس مقررہ راستوں چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار سے رنگ محل پہنچے گا جہاں پر نمازِ ظہرین ادا کی جائے گی۔ صرافہ بازار، گمٹی بازار، ڈبی بازار، سید مٹھا اور تحصیل بازار سے امام بارگاہ مبارک بیگم، بازار حکیماں، فقیر خانہ میوزیم سے ہوتا ہوا اونچی مسجد بھاٹی گیٹ پہنچے گا، جہاں نماز مغربین ادا کی جائے گی، جس کے بعد یہ لوئر مال پر تاریخی کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا، کربلا گامے شاہ پہنچ کر شام غریباں منعقد کی جائے گی۔
یوم عاشور،ملک بھر سے جلوس برآمد، سیکورٹی سخت، موبائل سروس بند
یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے لاہور پولیس کی جانب سے 14 ایس پیز، 24 ڈی ایس پیز، 87 انسپکٹرز سمیت 5 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ یوم عاشور کے مرکزی جلوس کیلئے لاہور پولیس کے سکیورٹی پلان کے مطابق سکیورٹی پر 14 ایس پیز، 24 ڈی ایس پیز، 87 انسپکٹرز اور455 اَپر سب آرڈینیٹس اور 5 ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان کے مطابق سکیورٹی ٹاپ الرٹ ہے، سخت حفاظتی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں جبکہ جلوس کے روٹ میں آنیوالی تمام گلیوں کو خاردار تاریں اور بیرئرز لگا کر مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے اور عزادار خواتین کے چیکنگ کیلئے لیڈیز پولیس اہلکار اور خواتین رضاکار بھی تعینات کی گئی ہیں جبکہ سپیشل سکیورٹی یونٹ، اینٹی رائٹ فورس، ڈولفن سکواڈ اور پولیس رسپانس یونٹ کے اہلکار بھی سکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور جلوس کے روٹ میں آنیوالی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز بھی تعینات کئے گئے ہیں