وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، پنجاب میں کتنی یونیورسٹیاں بنیں گی؟ اہم خبر

0
32

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد کی صورتحال، لوگوں کے انخلاء کیلئے اقدامات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ نے اجلاس میں بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے پیش نظر قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر اور بہاولپور میں تمام حفاظتی اقدامات اور ضروری تیاریاں مکمل رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دریا کے بیڈ سے لوگوں کا انخلاء یقینی بنایا جائے اور سیلابی ریلے سے قبل لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ امدادی کیمپس میں تمام ضروری اشیاء کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور ریلیف کیمپس میں ضروری اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہیئے۔

وزیراعلیٰ نے صوبائی وزراء آبپاشی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو قصور، اوکاڑہ اور دیگر اضلاع کے دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت کیاور کہا کہ سیکرٹری آبپاشی اور ڈی جی پی ڈی ایم اے بھی موقع پر جا کر امدادی سرگرمیوں کو مانیٹر کریں جبکہ میں حفاظتی انتظامات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے کسی بھی ضلع کا دورہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ سیلاب کے اندیشے کے پیش نظر عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ضروری انتظامات ہر لحاظ سے مکمل ہو نے چاہئیں۔وفاقی و صوبائی ادارے قریبی رابطہ رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس رہیں۔ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے انتظامات کی ذاتی مانیٹرنگ کرے۔ پانی کی آمد واخراج کو مسلسل مانیٹر کیا جائے۔ادویات، ویکسینیشن،جانوروں کے لئے چارے اورونڈے کا بھی بندو بست کیا جائے۔

وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت نے بغیر کسی اطلاع کے دریائے ستلج میں پانی چھوڑا ہے۔ گنڈا سنگھ والا پر کل ایک لاکھ کیوسک سے زائد پانی گزرنے کا امکان ہے۔ قصور سمیت دیگر اضلاع میں 81 ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔اجلاس میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا اور حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔سیکرٹری آبپاشی نے دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال جبکہ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پیشگی حفاظتی انتظامات اورضروری سازوسامان کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ڈیزاسسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود، صوبائی وزیر آبپاشی محسن لغاری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب،سیکرٹریز آبپاشی، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر، ڈی جی پی ڈی ایم اے، کمانڈر ہیڈکوارٹر انجینئرنگ فور کور لاہور کے نمائندے کرنل سمیع اللہ، لائیوسٹاک اور ریسکیو 1122 کے حکام نے شرکت کی جبکہ قصور سے صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈپٹی کمشنر جبکہ ساہیوال، ملتان اور بہاولپور ڈویژن کے کمشنرز اور اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، بہاولپور اور لودھراں کے ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

ایک برس میں پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں 8350بیڈز کا اضافہ:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت90شاہر اہ قائداعظم پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا،جس میں نیا پاکستان منزلیں آسان،کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام اوردیگر عوامی فلاح و بہبود کے زیرتکمیل پروگراموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پراجیکٹس پر پیش رفت اوردیگرانتظامی و مالی امور کابھی جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک سال میں پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں 8350بیڈز کا اضافہ کیاگیا ہے۔سرکاری ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد بڑھنے سے عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولت میسر ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ،میانوالی کے ہسپتال اورملتان میں نشتر ٹو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی کی اپ گریڈیشن ایک سال میں مکمل کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 نئی یونیورسٹیاں بنیں گی اور6 زیر تکمیل یونیورسٹیاں جلد مکمل کی جائیں گی جبکہ صوبہ بھر میں سپیشل ایجوکیشن کے10نئے سینٹرز قائم کیے جارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کاشتکاروں کی سہولت کیلئے کثیر الجہتی کریڈٹ کارڈ سکیم جلد از جلد شروع کی جائے گی۔پنجاب میں واٹر اورہل ٹورازم کے فروغ کیلئے 1.5ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔بہاولپور میں ڈبل ڈیکر بس سروس کا اجراء یقینی بنایا جائے گا۔فیصل آباد، تونسہ اورمظفرگڑھ میں انڈسٹریل سٹیٹس کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔”ہنر مند نوجوان پروگرام“ کے تحت 40ہزار طلباء کو ٹیوٹا کے اداروں میں ٹیکنیکل ایجوکیشن دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے فیز ون اورٹو میں 1733ترقیاتی منصوبے شامل ہیں جو15.9ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوں گے۔”نیا پاکستان منزلیں آسان“ کے تحت 174سڑکوں کی تعمیر و مرمت ہوگی۔70ارب روپے کی لاگت سے 485کلو میٹر سڑکیں بنائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیچہ وطنی رجانہ،لیہ تونسہ،شورکوٹ جھنگ،حاصل پور بہاولنگراوردیپالپوروہاڑی کی سڑکیں بننے سے عوام کو آمدورفت میں سہولت ہوگی۔تعلیم،صحت سمیت 8پبلک سیکٹرکے منصوبوں کیلئے گائیڈ لائن دی جاچکی ہے۔ صوبہ بھر میں 5277سکیمیں 11ارب 40کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے طریقہ کارکو آسان اورمختصر بنایا جائے۔پراجیکٹس کی منظوری میں غیر ضروری تاخیرگوارا نہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لئے ارکان اسمبلی کی مشاورت کو ترجیح دی جائے۔وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ورلڈ بینک اوردیگر عالمی مالیاتی ادارے پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے مالی معاونت فراہم کریں گے۔صوبائی وزراء ہاشم جواں بخت، سردار آصف نکئی، صوبائی مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، متعلقہ سیکرٹریز اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی

Leave a reply