وزیر اعلی سندھ کو بلائیں وہ بتائیں کہ "مختیار کار” کیا کر رہا ہے؟ چیف جسٹس

0
24

وزیر اعلی سندھ کو بلائیں وہ بتائیں کہ "مختیار کار” کیا کر رہا ہے؟ چیف جسٹس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹر ی میں کراچی کے حوالہ سے کیس کی سماعت ہوئی

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ سب جعلی دستاویزات ہیں ایس بی سی اے کا اپررول بھی جعلی ہے ، ڈی جی ایس بی اے نے کہا کہ مہلت دے دیں تو مزید تحقیقات کرلیں گے ، چیف جسٹس نے کہا کہ مختیارکار کون ہوتا ہے یہ حکومت پاکستان کی لیز کردہ زمینیں ہیں ،پورے کراچی کو مختیار کاروں پر بانٹ دیا ہے کیا ؟ کراچی تو کیپیٹل رہا ہے کیا ہورہا ہے کراچی کے ساتھ ؟پی ای سی ایچ ایس اور سندھی مسلم میں بھی مختیار کار آپریٹ کررہا ہے تو گئی ساری زمین،کسی کو پرواہ نہیں ہے شہر کی ، کیا ہورہا کوہی فکر مند نہیں ،وقت آگیا ہے کہ آنکھیں کھولیں ،ایس بی سی اے والے کس دنیا میں رہ رہے ہیں ؟فیروز آباد کا مختیار کار کون ہے ؟ اس طرح کے کتنے کاغذ نکالے ہیں اس نے ؟ عدالت نے کمشنر کراچی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس شہر کے میں بارے میں کیا جانتے ہیں ؟ آپ کو کراچی کی تاریخ بھی نہیں معلوم کیا تھا کراچی ، چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کو بلائیں وہ بتائیں گے فیروزآباد میں مختیار کار کیا کررہا ہے ؟ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کل تک مہلت دے دیں ہم تفصیل پیش کردیں گے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تو مختیار کار ڈی ایچ اے آنے والا ہے کچھ دیر میں ، فیروز آباد کا مختیار کار ہوسکتا ہے تو ڈی ایچ اے کا بھی نکل آے گا ،

عدالت نے کہا کہ کمشنر کراچی سامنے آئیں، چیف جسٹس نے کمشنر کراچی سے استفسار کیا کہ آپ سے جو کام کرنے کو کہا تھا کیا ہوا؟ کمشنر کراچی کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کی رپورٹ پیش کرنے پر عدالت برہم ہو گئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر کراچی کو فارغ کریں، ہمارے سامنے ڈپٹی کمشنرز کی رپورٹ کیسے پیش کی؟ ہم نے سب احکامات آپ کو خود دیئے تھے، کمشنر کراچی نے عدالت میں کہا کہ ہاکی گروَانڈ اور کھیل کے میدان بنا دیئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا آرڈر کیا تھا اور یہ کیا بتا رہے ہیں، کچھ معلوم نہیں، ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے کہا کہ کمشنر کراچی کام کر رہے ہیں،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ انہیں ڈپٹی کمشنرز کے بجائے اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہیے تھی، کمشنر کراچی نے کہا کہ کڈنی پارک ہو یا سب جگہ کام، اپنی نگرانی میں کروا رہا ہوں،

وکیل مکین ہل پارک نے عدالت سے استدعا کی کہ 4ماہ کی مہلت دے دی جائے، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک فیملی نے 3 گھروں پر قبضہ کر رکھا ہے، ہل پارک تجاوزات کیس میں مکینوں کی فریقین بننے کی درخواست مسترد کر دی گئی ،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ باغ ابن قاسم کی کیا صورتحال ہے؟ کمشنر کراچی نے جواب دیا کہ باغ ابن قاسم میں سبزہ اگانے کا کام جاری ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں شاہراہ قائدین نالے پر عمارت کا کیا ہوا؟ کمشنر کراچی نے کہا کہ ایس بی سی سے نے بتایا کہ نالے پر عمارت نہیں ہے،چیف جسٹس گلزار احمد کمشنر کراچی پر برہم ہو گئے اور کہا کہ ایس بی سی اے کو چھوڑیں، آپ کو براہ راست حکم کا مطلب آپ کو جواب دینا ہے، پوری بلڈنگ ہی نالے پر کھڑی ہے، ایس بی سی اے والے خود ملے ہوئے ہیں، اچانک سے ایک پلاٹ نکلتا ہے اور کثیر المنزلہ عمارت بن جاتی ہے، چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ ڈی جی ایس بی سی اے کہاں ہیں ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہمارے سامنےکیوں غلط بیانی کر رہے ہیں ڈی جی ایس بی سی اے نے عدالت کوجواب دیا کہ سٹرک کی ری الاٹمنٹ سے پلاٹ نکلا، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا پھر بییچ دیں گے، کل سپریم کورٹ کی عمارت پر دعویٰ کردیں گے،سپریم کورٹ کا لے آوَٹ پلان لے آئیں گے تو ہم کیا کریں گے؟ آپ لوگ کل سپریم کورٹ کی عمارت کسی کو دے دیں گے ، آپ لوگ کل وزیراعلی ٰہاوَس پر کسی کو عمارت بنوا دیں گے، ہمارے سامنے ایسی غلط باتیں مت کریں، سب معلوم ہے،آپ ریکارڈ ڈیجیٹلائزکیوں نہیں کرتے؟ دنیا کو معلوم ہے ایس بی سی اے کون چلا رہا ہے ، ایک مولوی کو ڈی جی ایس بی سی اے بنا کر لا کھڑا کردیا، آپکا خیال ہے کہ آپ ڈی جی ایس بی سی اے ہیں، ہر ماہ ایس بی سی اے میں اربوں روپے جمع ہوتا ہے، سب رجسٹرار آفس، ایس بی سی اے اور ریونیو میں زیادہ پیسہ بنایا جاتا ہے، سب معلوم ہے کیا ہو رہا ہے، ان اداروں کا حال برا ہے ، آپ کچھ اعتراض کریں گے تو آپ کو ہٹا دیا جائے گا،

ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم

ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ

عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ

نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟

سرکلرریلوے کی بحالی ،چیف جسٹس نے کی سماعت،سندھ حکومت نے دیا جواب

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ شاہراہ قائدین پر نسلہ ٹاور سے متعلق بلڈر کو بلا کر پوچھا جائے، چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہاں ایس بی سی سے بلڈر ہی کی تو ترجمانی کر رہا ہے، 50سالہ پرانے علاقے میں اچانک کیسے ایک پلاٹ نکل آتا ہے؟ کیسے اچانک لیز کردی جاتی ہے ؟ابھی نسلہ ٹاور کی لیز منسوخ کردیتے ہیں،چیف جسٹس نےڈی جی ایس بی سے اے کو حکم دیا کہ آپ عمارت گرانے کا کام شروع کریں،

اتنے بے بس ہیں تو میئر بننے کی کیا ضرورت تھی، جائیں اور یہ کام کریں، عدالت کا میئر کراچی کو بڑا حکم

اربوں کی ریلوے کی زمین کروڑوں میں دینے پر چیف جسٹس نے کیا جواب طلب

عمارت میں ہسپتال کیسے بند ہو گیا؟ کیسے معاملات ہمارے سامنے آ رہے ہیں؟ چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا کرپٹ اور نااہل افسران کو فارغ کرنے کا حکم

انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کر سکتے،غیرقانونی تعمیرات گرائیں، چیف جسٹس کا بڑا حکم

مزار قائد کے سامنے فلائی اوور کیسے بن گیا؟ شاہراہ قائدین کا نام کچھ اور رکھیں، چیف جسٹس کا حکم

کراچی کو مسائل کا گڑھ بنا دیا گیا،سرکاری زمین پر قبضہ قبول نہیں،کلیئر کرائیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا کراچی کا دوبارہ ڈیزائن بنانے کا حکم،کہا آگاہی مہم چلائی جائے

وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس

تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

گرین لائن بنا بنا کرکراچی کو تباہ کردیا،اسکی بجائے یہ کام کرتے،چیف جسٹس کے ریمارکس

ہمارا آرڈر کیا تھا اور یہ کیا بتا رہے ہیں، کچھ معلوم نہیں،اسکو فارغ کریں، چیف جسٹس برہم

Leave a reply