اسلام آباد کی بڑی یونیورسٹی میں طالب علم سے اجتماعی زیادتی:طالب علم نے مقدمہ درج کرانے سے انکارکیوں کیا؟

0
53

اسلام آباد:اسلام آباد کی بڑی یونیورسٹی میں طالب علم سے اجتماعی زیادتی: طالب علم نے مقدمہ درج کرانے سے انکارکردیا،اطلاعات کے مطابق مفتی عزیزالرحمن کی تاریخ ہرجگہ دہرائی جانے لگی ہے ، پہلے لاہور کے ایک مدرسہ میں‌ طالب علم کے ساتھ زیادتی گئی اوراب شہرِ اقتدار کی قائد اعظم یونیورسٹی کے ایک طالب علم کے ساتھ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ طالب علم اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے ڈلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا ہے۔ وہ اسلامی یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر ایک میں ڈلیوری دینے گیا تو اسے ہاسٹل میں تین لڑکوں نے پکڑ کر کمرے میں بند کردیا اور پوری رات زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے 24 سالہ طالب علم کے ساتھ اجتماعی بدفعلی کی تصدیق کی اور بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ ہی متاثرہ طالب علم کو لے کر پمز ہسپتال گئی۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ طالب علم نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔

24 ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالب علم پر دباؤ ڈال کر اسے قانونی کارروائی سے باز رکھا گیا ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ طالب علم کوجان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ طالب علم نے ان دھمکیوں کے خوف سے مقدمہ درج نہ کرانے میں‌ ہی بہتری سمجھی ہے

Leave a reply