ایف اے ٹی ایف کی شرائط پراینٹی بےنامی زونز کی تعداد بڑھانےپرمشاورت جاری
اسلام آباد:حکومت پاکستان ایف اے ٹی ایف کے سامنے ڈھیر ہوگئی ہے اوریہی وجہ ہے کہ منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ کے خلاف اقدامات کے لیے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پرحکومت نے اینٹی بے نامی زونز کی تعداد بڑھانے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی شرائط کے تحت اینٹی بے نامی زونز کی تعداد بڑھا کر 7 کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد اور پشاور میں اینٹی بے نامی زونز قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔
اس سے پہلے اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں اینٹی بے نامی زونز قائم ہیں۔نئے بے نامی زونز کے لیے قانونی ٹیم اور لاجسٹک سپورٹ بھی طلب کرلی گئی۔نئے اینٹی بے نامی زونز کے قیام سے مالیاتی جرائم کی شرح میں کمی آنے کا امکان ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا اہم اجلاس:پاکستان کی کوششوں کوکامیابی ملنےکا امکان
یاد رہے کہ جون کے وسط میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کے بارے میں پھرامتیازی رویہ برقرار رکھا گیا، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پاکستان نے اپنے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں جس کے بعد فیٹف کی ٹیم مستقبل میں پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے اس بات کا تعین کرے گی کہ پاکستان نے سفارشات پر عمل کیا ہے یا نہیں۔
پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلانز کی تکمیل بڑی کامیابی ہے۔آرمی چیف
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی مد میں اصلاحات کی ہیں اور پاکستان کا دورہ کر کے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے یہ اقدامات مسقتبل میں نافذ العمل رہ پائیں گے یا نہیں۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے نیوز کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ ’پاکستان کو آج گرے لسٹ سے نکالا نہیں جا رہا۔ ملک کو اس فہرست سے نکالا جائے گا اگر یہ مقامی دورے میں کامیاب ہوتا ہے۔‘
ایف اے ٹی ایف اجلاس جاری،حنا ربانی کھر اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم رواں سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی اور پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق اعلان اس کے بعد کیا جائے گا۔ساتھ ہی ایف اے ٹی ایف نے پاکستان میں اینٹی بے نامی زونزبڑھانے کا مطالبہ کردیا تھا جس پرعمل درآمد جاری ہے