کرونا وائرس، پاکستان میدان میں آ گیا، ہمسائیگی کا حق ادا، ایران کی بڑی مدد

0
27

کرونا وائرس، پاکستان میدان میں آ گیا، ہمسائیگی کا حق ادا، ایران کی بڑی مدد

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ایران میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے امدادی سامان ایران روانہ کر دیا ہے

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے ایران میں ممکنہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے حکمنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ پی ڈی ایم اے کو پیش نظر پیشگی حفاظتی اقدامات اور مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے

محکمہ پی ڈی ایم اے بلوچستان نے 100 بستر خیمہ ہسپتال بمہ تمام ترسہولیات ، ہیوی ڈیوٹی جنریٹرز ،واٹر سپلائی سسٹم ،صاف پانی کا سسٹم اور 10 ہزار کرونا وائرس ماسک سامان میں ،2موبائل آفس یونٹس ،4موبائل کنٹینرز اور ،10ایمبولینسز بھی ہنگامی بنیادوں پر تفتان روانہ کردیئے گئے ہیں،

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایران میں ممکنہ کرونا وائرس کا پہیلنا نا افسوس ناک اور پریشان کن عمل ہے۔کیوں کہ پاکستان اور ایران کے بارڈر آپس میں ملتے ہیں اور یہاں کے لوگوں کا آمدورفت ایک دوسرے ممالک میں زیادہ ہے لہذا اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو یکجہتی کے جذبے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے.

انہوں نے کہاکہ یہ تشویش کی بات یہ ہے کہ یہ وائرس ان ممالک میں نہ پھیل جائے جہاں صحت کے شعبے کا نظام کمزور ہے باقاعدہ طور پر ہنگامی صورتحال قرار دینے کا مطلب یہ ہے کے اس وائرس کے خلاف صوبائی حکومت زیادہ سے زیادہ معلومات عوام کو فراہم کی جاسکیں جبکہ صوبائی حکومت اس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے مزیدبتہر اقدامات بھی کرے گی

ایران میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کے بعد بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک سرحدری اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔

ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی اور 20 سے زائد افراد متاثر ہیں، پڑوسی ملک میں کورونا سے ہلاکتوں میں اضافے کے بعد بلوچستان حکومت بھی حرکت میں آگئی ہے۔ ایران سے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس میں ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی اطلاعات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی خود نگرانی کررہا ہوں، اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ضلعی صحت افسران کو تمام احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے اور خصوصی طبی ٹیمیں سرحدی علاقے تفتان اور دیگر حساس علاقوں میں تعینات کردی گئی ہیں۔

کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب نے ایران پر پابندی لگا دی کہ اب کوئی ایرانی باشندہ واپس نہیں جائے گا اور نہ ہی کوئی ایران سے سعودی عرب میں آئے گا

سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وجہ سے مملکت میں مقیم ایرانی باشندوں کو واپس ایران جانے سے روک دیا ہے۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ جب تک کرونا وائرس کا خطرہ موجود ہے اس وقت تک کوئی ایرانی واپس نہیں جاسکتا۔ اگر کسی نے اس ضابطے کی خلاف ورزی کی تو اسے دوبارہ سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ڈایریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں نئے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اختیار کردہ ضابطہ کار سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔ایرانی باشندوں کو وطن واپس جانے سے روکنے کا فیصلہ ان کی صحت اور مملکت کو کرونا کی وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ بی بی سی فارسی سروس کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو ایران کے قُم شہر کے ایک اسپتال میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ ایرانی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ قم میں کرونا کے متاثرہ دو مریض انتقال کرگئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

قبل ازیں کویت کی قومی فضائی کمپنی نے ایران کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر دی تھیں اور کہا گیا تھا کہ یہ اقدام کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کویت کی وزارت صحت اور شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کی ہدایات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ قبل ازیں عراقی فضائی کمپنی نے ایران کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دینے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی دارالحکومت میں بھی کرونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آ گیا

کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟

کرونا وائرس، مائیں رو رہی ہیں ،حکومت سو رہی ہے، مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں کڑی تنقید

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس جیسے 4وائرس پہلے سے موجود ہیں،کرونا وائرس کی مخصوص علامات نہیں،جس کے باعث تشخیص مشکل ہے،لیبارٹری میں جانچ پڑتال کے بغیر کرونا وائرس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی،

Leave a reply