کورونا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بتائی جانیوالی تعداد سے تین گنا زائد ہے
امریکی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ عالمی وبا قرار دیئے جانے والے کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بتائی جانے والی تعداد سے تین گنا زائد ہیں۔
باغی ٹی وی : امریکی خبررساں ادارے دی گارجئین کے مطابق صرف دو سالوں کے دوران کوویڈ 19 سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک کروڑ 82 لاکھ ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے پوری دنیا میں 60 لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار 2020 اور 2021 کے حوالے سے جاری کیے گئے تھے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع کی جانے والی نئی طبی تحقیق میں 74 ممالک اور 266 صوبوں یکم جنوری 2020 سے 31 دسمبر 2021 کے درمیان ہونے والی اموات کی رپورٹس کی جانچ پڑتال کی گئی ہے ماہرین نے دستیاب ڈیٹا کو پیش نظر رکھتے ہوئے دنیا کے دیگر ممالک میں ہونے والی اضافی اموات کے متعلق پیشن گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے تحت اضافی اموات کا لفظ ایسی ہلاکتوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے جو کسی بھی وجہ سے کورونا وائرس کی وبا کے دوران ہوئیں لیکن وہ براہ راست کووڈ 19 سے نہیں ہوئی تھیں۔
تحقیقی رپورٹ میں ایسی اموات کو بھی شامل کیا گیا ہے جو اس وجہ سے ہوئیں کہ مریض کو شدید بیماری کے باوجود کورونا مریضوں کی موجودگی کے باعث اسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کرنا ممکن نہ ہوا۔
فرانس نے پاکستان کو ریڈ لسٹ والے ممالک سے نکال دیا
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق تحقیقی ٹیم کے سربراہ واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ہیڈونگ وانگ نے کہا کہ وبا کے دوران اموات کی حقیقی تعداد کو سمجھنا عوامی طبی فیصلوں کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ اضافی اموات بھارت میں ہوئیں جہاں 47 لاکھ افراد اس وبا کے دوران ہلاک ہوئے جب کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں کووڈ کے باعث 5 لاکھ 15 ہزار 459 افراد ہلاک ہوئے ہیں-
رپورٹ کے تحت امریکہ میں 11 لاکھ 30 ہزار اضافی ہلاکتیں ہوئیں جو دنیا میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ہیں جبکہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے تخمینے کے تحت کووڈ کے باعث امریکہ میں 9 لاکھ 61 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے تحت روس، میکسیکو، برازیل، انڈونیشیا اور پاکستان میں 5 لاکھ سے زیادہ اضافی اموات ہوئیں ان ممالک کا شمار بھارت اور امریکہ کے بعد سب سے زیادہ اضافی اموات کا سامنا کرنے والے ممالک میں کیا گیا ہے۔