کورونا کی نئی خطرناک قسم کے پیش نظر نیا سفری ہدایت نامہ جاری

0
18

کراچی : کورونا کی نئی خطرناک قسم کے پیش نظر نیا سفری ہدایت نامہ جاری

پاکستان نے کورونا کی نئی خطرناک قسم کے پیش نظر نیا سفری ہدایت نامہ جاری کردیا ، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ہانگ کانگ اور جنوبی افریقہ کو بھی کیٹگری سی میں شامل کرلیا ‘ کیٹگری سی کے ممالک سے آنے والے مسافروں کو این سی او سی اجازت نامہ درکار ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے پیش نظر مسافروں کے لیے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کیا ہے ، یہ نیا سفر یدایت نامہ کیٹگری سی میں شامل ممالک سے متعلق ہے ، جس میں اب ہانگ کانگ اور جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا ہے ، جب کہ کیٹگری سی ممالک میں عراق، نمیبیا اور یوکرین سمیت 17ممالک شامل ہیں ۔
سی اے اے سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کیٹگری سی ممالک سے پاکستان آنے پر پابندی ہے ، پابندی والے ممالک سے آنے والے مسافروں کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) سے اجازت نامہ درکار ہوگا ، اس دوران مکمل کورونا یکسی نیشن کا ثبوت بھی لازمی دکھانا ہوگا تاہم کیٹگری سی ممالک میں موجود پاکستانی 5 دسمبر تک اجازت نامہ کے بغیر واپس آسکیں گے ، سفر سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے ، مسافروں کے وطن پہنچنے پر ٹیسٹنگ اور قرنطینہ قوانین کا مکمل اطلاق ہوگا۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم کے پھیلاو کے انکشاف کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا ، اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کورونا کی نئی قسم کو "اومیکرون” کا نام دیا گیا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کو ویرینٹ آف کنسرن یا باعث تشویش قرار دیا ہے۔
کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ممکنہ طور پر یہ نئی قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے ، ابتدائی شواہد سے عندیہ ملا کہ یہ نئی قسم دوبارہ کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھا سکتی ہے ، اس نئی قسم میں بہت زیادہ تعداد میں میوٹیشنز ہوئی ہیں جن میں سے چند باعث تشویش ہیں ، کورونا وائرس کی یہ نئی قسم سابقہ اقسام کے لہروں کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی سے اُبھر کر آئی جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے ہھیلتی ہے ، دنیا کی متعدد حکومتوں کی جانب سے افریقہ کے جنوبی حصے کے ممالک سے سفر کے حوالے سے پابندیوں کو اس نئی قسم کی دریافت کے بعد سخت کیا ہے۔

Leave a reply