کرونا معلومات کیلئے بنائی گئی ایپ ناکام، ریڈ زون کو سیف زون بتانے لگی

0
23

کرونا معلومات کیلئے بنائی گئی ایپ ناکام، ریڈ زون کو سیف زون بتانے لگی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافے کے بعد حکومت کی جانب سے ایک ایپ تیار کی گئی ہے جس کے بارے میں حکومت نے دعویٰ کیا کہ وہ شہریوں کو کرونا کے خطرات سے آگاہ کرے گی

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر آپ کسی علاقے میں جاتے ہیں اور وہاں جا کر اس ایپ سے چیک کریں تو وہ 300 میٹر کے علاقے میں اگر کرونا کا کوئی مریض ہو گا تو وہ بتا دے گی اور آپ کو الرٹ جاری کرے گی اور اگر کوئی مریض نہ ہوا تو سیف زون کا بتائے گی

تا ہم اس موبائل ایپ کے ذریعے ایسا کچھ بھی پتہ نہیں چل رہا، ایپ میں لاہور شہر کے مختلف علاقے ریڈ زون میں دکھائے گئے ہیں، ایپ کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے اس ایپ کی کارکردگی زیرو ہو چکی ہے

لاہور کے علاقے راجگڑھ میں کرونا وائرس کے 3 گلیوں میں 16 مریض ہیں، پولیس نے ان تین گلیوں کو مکمل بند کر رکھا ہے، کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں تا ہم ایک شہری نے جب اس ایپ کے ذریعے چیک کیا تو ایپ نے اسے سیف زون میں بتایا حالانکہ اس شہری کے گھر سے صرف 30 میٹر کے فاصلے پر ایک گھر میں کرونا کا مریض سامنے آیا ہے.

کرونا لاک ڈاؤن، گھر میں فاقے، ماں نے 5 بچوں کو تالاب میں پھینک دیا،سب کی ہوئی موت

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا

کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی

کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ زیادہ ہو چکا ہے کم ازکم اس ایپ کو ڈیلی اپ ڈیٹ کیا جائے تا کہ اسکے بنائے جانے کا مقصد پورا ہو، اگر اس ایپ کو اپ ڈیٹ نہیں کیا جاتا تو اسکا کوئی فائدہ نہیں، شہریوں‌ کو سیف زون میں بتایا جاتا ہے جبکہ وہ کرونا کے ریڈ زون میں ہوتے ہیں ایسے میں ان شہریوں کی جانوں کو خطرہ ہوتا ہے، اگر اس ایپ کی وجہ سے کسی کو کرونا ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا.

Leave a reply