کورونا سے بچاؤ کے لیے کیپسول تیار

0
41
کورونا-سے-بچاؤ-کے-لیے-کیپسول-تیار #Baaghi

واشنگٹن:کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کردہ کیپسول کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

باغی ٹی وی : روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ابتدائی نتیجے کے مطابق تیار کی جانے والی کیپسول نے کورونا کے مریضوں کے لیے موت کے خطرات 50 فیصد تک کم کئے ہیں اگر اس کیپسول کی منظوری مل گئی تو یہ کورونا کے علاج کے لیے منہ کے ذریعے کھائی جانے والی دنیا کی پہلی اینٹی وائرل دوا ہوگی۔

اس ضمن میں امریکی کمپنی مرک اینڈ کو انکارپوریشن نے بتایا ہے کہ اس کی کورونا کے علاج کے لیے تجرباتی دوا مولنیوپیراویر کے استعمال سے مریض کے اسپتال میں داخل ہونے یا موت کے خطرے کو 50 فیصد تک کم کرتی ہے۔

پنجاب میں پھرلاک ڈاؤن نافذ؛کہاں اورکیسے عمل کیا جائے گا ساری تفصیلات آگئیں

کمپنی کی جانب سے اس تجرباتی دوا کے کلینکل ٹرائل کے عبوری نتائج جاری کیے گئے ہیں مرک اور اس کی شراکت دار کمپنی ریجبیک بیک بائیو تھراپیوٹیکس امریکہ میں اس دوا کے لیے ہنگامی استعمال کی منظوری جلد از جلد حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسی طرح دنیا بھر میں ریگولیٹری اداروں کے پاس بھی درخواستیں جمع کرائی جائیں گی اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ مثبت نتائج کے باعث ٹرائل کے تیسرے مرحلے کو روک دیا گیا ہے۔
کور
ٹرائل میں 775 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج میں دریافت کیا گیا کہ پلیسبو گروپ میں 8 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ دوا استعمال کرنے والے گروپ کا کوئی مریض ہلاک نہیں ہوا۔

مرک 2021 کے آخر تک اس دوا کے ایک کروڑ کورسز تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جن میں سے 17 لاکھ امریکی حکومت کو فروخت کیے جائیں گے۔

کورونا وائرس سے بچانے والا اسپرے

واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ رطانیہ میں کورونا وائرس سے بچانے والا اسپرے تیار کر لیا گیا ہےسائنسدانوں نے ناک میں ڈالے جانے والے اسپرے کو فوکس ویل کا نام دیا ہے جو کورونا وائرس سے آسانی سے متاثر ہونے والے افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس اسپرے کو بھارت میں 600 تندرست ایسے طبی کارکنان پر آزمایا گیا ہے جو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مدد کر رہے تھے ناک کے دونوں نتھنوں میں ایک مرتبہ اسپرے کرنے کے بعد یہ 8 گھنٹے تک کسی وائرس کے حملے کو محفوظ رکھتا ہے اور اسپرے کی افادیت 66 فیصد ظاہر ہوئی یعنی 66 فیصد افراد کورونا کی وبا سے محفوظ رہے۔

اسپرے کو تیار کرنے والے برطانوی سرجن اور اسٹارٹ اپ کے سربراہ راکیش اوپل نے اپنی ایجاد کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ویکسین ہی اس وبا سے سب سے مؤثر تحفظ فراہم کرتی ہے تاہم انہوں نے اس ناک کے اسپرے کو حفاظتی لباس جیسا اہم قرار دیا ہے۔

Leave a reply