برطانیہ: کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قریب آگ بھڑک اٹھی،دھماکوں سے علاقہ گونج اٹھا ، زہریلا دھواں میلوں تک پھیل گیا

0
57

برطانیہ: کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قریب آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں سے علاقہ گونج اٹھا اور دور دور تک دھویں کے سیاہ بادل پھیل گئے۔

باغی ٹی وی : برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قریب آگ بھڑک اٹھی کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری میں پی سی آر ٹیسٹ کی بھی سہولت موجود ہے پولیس، فائر فائٹرز اور دیگر متعلقہ اداروں نے اطلاع ملنے پر فوری طور پہ جائے وقوع پہ پہنچ کر علاقہ خالی کرالیا جب کہ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔

رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ وارکشائر کاؤنٹی کے ضنعی علاقے میں پیش آیا ہے جہاں دھماکے ہوئے، آگ بھڑکی اور دھویں کے گہرے سیاہ بادل میلوں دور تک پھیل گئے لوگوں نے میلوں دور سے بھی ان مناظر کو دیکھا ہے-

کمشنر کراچی نوید احمد گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی واقعہ کے فوری بعد موقع پر پہنچ…

میڈیا رپورٹ کے مطابق زہریلے دھویں کی شدت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ لوگوں کو سانس لینے میں دقت کا سامنا رہا اور علاقے میں کیمیکل کی ناگوار بو بھی دور دور تک محسوس کی گئی جب کہ میلوں دور تک پھیلے ہوئے سیاہ دھویں کی وجہ سے قرب و جوار کا علاقہ بھی صاف دکھائی نہیں دیا۔

میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سیاہ زہریلے دھویں کے دوران ہی پولیس نے ایک لاپتہ ہونے والے شخص کی تلاش بھی شروع کردی ہے۔

وارکشائر پولیس کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی کاروباری اداروں ، گھروں کے مالکان اور آس پاس کے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد انہیں ایک لاپتہ شخص کی تلاش بھی ہے۔ ترجمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ انہوں نے 70 میٹر کے احاطے کو مکمل طور پر سیل کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق علاقے میں کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کیا گیا جب کہ ہنگامی حالات کے پیش نظر عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ خود کو گھروں تک میں محدود رکھیں، گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں اور باہرنکلنے سے اجتناب برتیں تاکہ نہ صرف محفوظ رہ سکیں بلکہ امدادی اداروں کی کارروائیوں میں رکاوٹ بھی نہ بنیں۔

مراد علی شاہ نے کورنگی فیکٹری میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا

پولیس کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر 12 فائر انجن اور دو فضا سے آگ پر قابو پانے والے آلات لائے گئے ہیں آگ کی شدت اور سیاہ دھویں کی بدولت ایمرجنسی سروسز بشمول ایئر ایمبولینس کو صنعتی عمارت کی چھت پہ اتارا گیا۔

مقامی طور پر صحت کے حوالے سے وارننگ جاری کی گئی ہے اور لوگوں کو ماسک بھی دیئے گئے ہیں تاکہ وہ اپنا تحفظ کرسکیں۔اس ضمن میں لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ انہیں کیمیکل زمین پہ پڑا ہوا بھی مل سکتا ہے اور فضا سے زمین پہ گرتا ہوا بھی دکھائی دے سکتا ہے۔

فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے ، خرم شیر زمان

مقامی لیبر ایم پی میٹ ویسٹرن نے اس ضمن میں کہا کہ سنا ہے کہ آگ میں پلاسٹک کے کیمیکلز شامل ہیں جس کی وجہ سے شدت بہت زیادہ ہے اور فضا بھی ناخوشگوار ہے انہوں نے بھی عوام الناس سے گھروں میں رہنے اور دورازے و کھڑکیاں بند کرنے کی اپیل کی۔

اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ انہیں دھماکے سنائی دیئے اور آگ لگی دکھی اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔

رضا کار میتیں‌ لے جانے کے لیے آپس میں‌ الجھ پڑے

میڈیا رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ آس پاس کے دیگر تمام صنعتی یونٹس بند ہیں لیکن آتشزدگی کا واقعہ انتہائی تباہ کن ہے کیونکہ لوگوں کو گھر بار چھوڑنا پڑ رہا ہے، ہر چیز کو سیاہ دھویں کے بادلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور دھماکوں و باگوار بدبو کی وجہ سے رہنا نا ممکن ہے۔

بی بی سی کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ابتدا میں انہوں نے چند چھوٹے چھوٹے دھماکے سنے جو بعد میں تباہ کن صورتحال کا سبب بن گئے تیز ناگوار دھواں بری طرح ناک میں چبھن محسوس کرا رہا ہے اور سونگھنا بھی ناممکن ہے ایک عینی شاہدین نے بتایا سنا ہے کہ لوگ بیمار ہو رہے ہیں کیونکہ دھواں زہریلا ہے۔

فیکٹری مالکان نے دروازے بند رکھے فائر ایگزٹ نہیں بنایا گیا ، مرتضیٰ وہاب

عینی شاہدین کی اکثریت کا کہنا تھا کہ چھوٹے دھماکوں کے بعد ہونے والا بڑا دھماکہ پھر کسی بم کی طرح تھا کیونکہ ایک بہت بڑا سیاہ دھویں کا گولا انہوں نے جائے وقوع سے آسمان کی طرف بلند ہوتا ہوا دیکھا تھا جس کا تسلسل ہی ختم نہیں ہورہا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ اس کا ایک دوست جائے وقوع سے 20 میل دور رہتا ہے لیکن اس نے کہا ہے کہ وہ سیاہ دھویں کے بادل کو دیکھ سکتا ہےرپورٹس کے مطابق کچھ لوگوں نے اطلاع دی ہے سیاہ رنگ کے گہرے دھویں کے بادلوں کو 30 میل دور سے بھی دیکھا گیا ہے۔

کراچی میں کیمیکل فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی، 17 مزدور جاں بحق

Leave a reply