کرونا وائرس،15 سے 20 تک کا وقت مشکل،وزیراعظم نے مزید کیا کہا؟

0
23

کرونا وائرس،15 سے 20 تک کا وقت مشکل،وزیراعظم نے مزید کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی صورتحال بہتر ہے، 15 سے 20 مئی تک مشکل ہوگی، ہسپتالوں پر پریشر بڑھے گا، آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا فیصلہ کیا،

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے حالات بدل رہے ہیں، دنیا بھر میں کورونا وائرس سے تبدیلی آگئی ہے، ایسے حالات کا سامنا کر رہے ہیں جو پہلے نہ تھے، اللہ کا شکر ہے بڑے نقصان سے بچ گئے ہیں، پہلے یہ اندازہ تھا کہ 25 اپریل تک 50 ہزار مریض ہوں گے، آج تخمینہ لگا رہے ہیں 25 اپریل تک 12 سے 15 ہزار مریض ہوں گے، ہمارے ہسپتالوں میں سہولتیں موجود ہیں، اس ماہ ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی تمام تیاری مکمل ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا مئی تک ہم کورونا سے لڑنے کیلئے مزید تیاری کرلیں گے، اندازہ ہے 15 سے 20 مئی تک کیس بڑھیں گے اور ہسپتالوں پر دباؤ بڑھے گا، اس وقت کورونا وائرس سے متعلق پاکستان میں حالات بہتر ہیں، 13 مارچ تک 8 لاکھ لوگوں کی ایئرپورٹ پر سکریننگ کی گئی، چین سے پاکستانی طلبا کی وطن واپسی کا دباؤ تھا، بر وقت اقدامات سے ایک بھی کورونا کیس چین سے نہیں آیا، ووہان سے پاکستانی طلبا کو واپس نہ لانے کا فیصلہ صحیح تھا۔

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2روز پہلے سنا کہ کراچی میں کورونا سے زیادہ اموات ہورہی ہیں،ایسی خبروں سے لوگوں میں خوف پھیلے گا،کہا گیا کہ حکومت کورونا سے اموات کو چھپا رہی ہے، اموات چھپانے سے حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہے، انتہائی نگہداشت کے لیے وسائل موجود ہیں، لوگ بھوک سے سڑکوں پر آجائیں گے تو لاک ڈاوَن کا مقصد ختم ہوجائیگا،کنسٹرکشن انڈسٹری میں لوگوں کو شرکت کا کہا تا کہ لوگ بھوک سے بچیں،جتنا جلد لاک ڈاوَن کامیاب ہوگا اتنا ہی بہتر ہوگا، لاک ڈاوَن کا فیصلہ کرتے وقت غریب لوگ ذہن میں تھے،احساس پروگرام شفاف اور میرٹ کے مطابق ہے،احساس پروگرام ملکی تاریخ کا بہترین منصوبہ ہے

وزیراعظم نے مزید کہا لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے وقت سب سے پہلے غریب لوگ ذہن میں تھے، ہم نے فیصلہ کیا کہ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی کریں گے۔ انہوں نے کہا صدر مملکت نے علما سے ملاقات کی، اس میں کافی چیزیں طے ہوئیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، آرڈیننس کے ذریعے سمگلرز  کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی، گندم سمگل اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ لوگوں نے پیسہ بنانے کیلئے ذخیرہ اندوزی کرنی ہے، ذخیرہ اندوزی پرآرڈیننس بن گیا ہے اب بہت سختی ہوگی ، جو ناجائز پیسہ بنانےکی کوشش کریں ان کوپکڑاجائے گا، ایسانہیں ہوگا کہ چھوٹوں کوپکڑاجائے گا ، بڑوں پربھی ہاتھ ڈالیں گے۔ اسمگلنگ سےمتعلق بھی آرڈیننس آنے والا ہے، ذخیرہ اندوزی ، اسمگلرزکوبتادوں 2آرڈیننس بن گئے بہت سختی ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ درخواست کرتا ہوں کرونا پر سیاست بند کی جائے، مشاورت سے فیصلے ہونے کے بعد دوسری جماعت کے لیڈر کچھ اوربیان دیتےہیں،ہمیں احساس ہےکہ لاک ڈاؤن سےبیرون ممالک مقیم پاکستانی متاثر ہوئے ، ہمارے اسپتالوں میں سہولتیں موجود ہیں، اس ماہ ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی، تمام تیاری مکمل ہے، مئی تک ہم کورونا سے لڑنے کیلئے مزید تیاری کرلیں گے،کچی آبادیوں میں لوگ جڑ کر رہتے ہیں،صاف پانی تک نہیں ملتا، مئی کے مہینے تک ہم کورونا سے لڑنے کے لئے مزید تیاری کرلیں گے

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس اختیارات ہیں، امریکا سمیت دیگر ممالک میں مزدور رجسٹرڈ ہیں، لاک ڈاؤن ڈنڈے سے مینٹین نہیں ہوگا، شہری خود سمجھیں، جب کورونا پھیلتا ہے تو ان کی بیماری، لاک ڈاؤن سے قوم متاثر ہوتے ہیں، اینکرز،علما و دیگر عوام کو بتائیں کہ لاک ڈاؤن سب کی بھلائی کیلئے ہے، پولیس لوگوں کو ڈنڈے مارنے کی بجائے سمجھائے.

Leave a reply